پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف کی جو رات کے 2 بجے پی ٹی آئی رہنماؤں کو جگتیں ۔۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کو چوہوں سے تشبیہہ دیتے رہے۔
خواجہ آصف جگتیں عین اس وقت ماررہے تھے جب پارلیمنٹ ہاؤس میں نقاب پوش اہلکار ویگوڈالوں سمیت داخل ہوئے تھے اور پارلیمنٹ ہاؤس کی لائٹیں بجھاکر پی ٹی آئی رہنماؤں کو حراست میں لیا جارہا تھا۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں خواجہ آصف نے علی امین گنڈاپور پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ گنڈاپور نے 15 دن کی بڑھک ماری تھی۔اک دن لنگ گیا 14دن رہ گئے ۔انہوں نے پشتونوں کا لشکر لے کر آنا تھا سنا ہےسارے پہلے دن ھی چھپ گئے ھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی اسمبلی سے باہر نہیں آرہے اندر سو گئے ھیں۔ سیاسی ورکر ھو تو لاج رکھو دلیری سے گرفتاری دو سارے چوہوں کی طرح بلوں گھس گئے ھو۔
انہوں نے کہا کہ گنڈا پور کو کہو باہر آئے ابھی تو پہلا دن ھے 14دن باقی ھیں ۔ حوصلہ کر شیر بن ۔
اس پر معید پیرزادہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو تباہ کرنے کرنے والے چوروں میں یہ شیطان سر فہرست ہے! اور یہ سب شریف خاندان کی پیداوار ہیں اور شریف خان جنرل ضیا کی پیداوار ہے! جتھوں دی کھوتی اتنے آند کھلوتی
زبیر نیازی کا کہنا تھا کہ تمہارے جیسے دلالوں کی وجہ سے پارلیمانی نمائیندوں کی آج بے توقیری ہو رہی ہے۔عوام کے ووٹ سے آتا تو تجھے سمجھ ہوتی جمہوریت کی
شاہد حق نواز نے ردعمل دیا کہ اندازہ کیجئے ایسا شخص ملک کا وزیر دفاع ہے ۔ملک میں اس وقت ہیجان کی کیفیت ہے،ایک صوبے کا منتخب وزیراعلی پچھلے کئی گھنٹوں سے غائب ہے۔عوام کے منتخب نمائندوں کو نیشنل اسمبلی کے باہر سے گرفتار کیا جا رہا ہے۔کے پی میں عوام کا غصہ پہلے ہی بہت زیادہ ہے۔اور یہ صاحب عقل سے عاری شخص پشتون اور پنجابیوں کو اشتعال دلا رہا ہے۔خواجہ صاحب آپ کا اپنا جملہ آپ پر فٹ آتا ہے۔کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے
امجد اقبال نے تبصرہ کیا کہ جس ملک کا وزیر دفاع ایسی سوچ کا مالک ہو وہاں خاک ترقی یا امن ہوگا شرم کا مقام ہے اگر ریاستی طاقت استعمال کرکے غیر آئینی کام کرنے ہیں تو پھر ملک میں کہاں رول آف لا ہوگا کتنے دن ایسے نظام کو چلا لو گے پورے ملک کو آپ جیسے مسخروں نے تباہ کرکے رکھ دیا ہے
فاروق محسود کا کہنا تھا کہ اس انسان میں ہمیشہ پشتونوں کے خلاف بغض دیکھا ہے" پشتونوں کا لشکر لیکر انا تھا اور سارے چھپ گئے" اس جملے میں ان صاحب کی ذہنیت کھل کر سامنے ارہی ہے اور انکی اس قسم کے چول مارنے کی وجہ سے پی ایم ایل ن کے پی میں جگہ نہیں بنا پارہی،