پاکستان ن لیگ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزراء نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کی مخالفت کردی ہے، سعد رفیق نےکہا ہم اس کمیٹی سے مذاکرات نہیں کررہے ، رانا تنویر نے کہا دہشت گرد تنظیم سے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
تفصیلا ت کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک جتھہ ہے کہا کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت نہیں رہی، مذاکرات جمہوری عمل کا حصہ ہیں مگر دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں ہوسکتے،9 مئی یوم سیاہ جبکہ 28 مئی سنہری دن بن چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان ایک پانی کا بلبلا تھاجسے چند ورغلائے ہوئے افراد نے شو کےطور پر پیش کیا، اب پی ٹی آئی ایک شرپسند جماعت اور عمران خان ایک ڈراؤنا خواب بن چکا ہے،اگر مذاکراتی ٹیم کے ارکان ہی چند روز میں پی ٹی آئی چھوڑ گئے تو مذاکرات کس سے کریں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے مذاکرات شروع کیے تھے، ان کی ٹیم ایک مناسب بات کررہی تھی، جو ہم دونوں میں طے ہوگئی تھی، انتخابات کے حوالے سے اتفاق رائے بھی پیدا ہوگیا تھا، تاریخ کا اختلاف تھا جو ہم حل کرنے کے قریب تھے، جب ان کی ٹیم عمران خان کے پاس گئی تو انہوں نے مذاکرات کو بند کرنے کی ہدایات دیدیں، اس حوالے سے مذاکراتی ٹیم کے ارکان سے تصدیق کرلیں۔
سعد رفیق نے کہا کہ جب گالیاں کھانے کے باوجود ہم نے مذاکرات کا ماحول پیدا کیا تو اسے ثبوتاژ کردیا گیا ، اب جو کمیٹی بنائی گئی ہے اس سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، اب مذاکرات کا ماحول بھی نہیں ہے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ ملک کے وقار کی علامتوں ، دفاعی تنصیبات پر حملہ کریں، غنڈہ گردی کریں اور جب ناکام ہوجائیں تو کہیں کہ مذاکرات کرتے ہیں۔