دھکا کس نے دیا؟
سخت سردی کے موسم میں ایک بچی نہر میں گرگئی،بچی کی ماں کی چیخ پکار سے منٹ بھر میں مجمع لگ گیا،لوگ بچی کو ڈبکیا ں کھاتے دیکھنے کے باوجود،نہر میں کود کر اسکی جان بچانے کی ہمت نہ کر پارہے تھے،،اچانک ایک نوجوان نے نہر میں چھلانگ لگائی ،بچی کے قریب جا کر گرا،اور خود بھی ڈبکیاں کھانے لگا،،اتنے میں لائف گارڈ آگئے،اور دونوں کو نکال لیا
،
لوگ نوجوان کی خدا ترسی اور بہادری پر اش اش کرنے لگے،کسی نے پوچھا،،تمہیں کس خیال نے اسقدر ٹھنڈمیں ایسی تیز رو نہر میں کودنے پر مجبور کیا
نوجوان بولا،،،پہلے مجھے یہ بتاؤ،،دھکا کس نے دیا تھا
عمران خان کو دھکا کس نے دیا ہے،،یہ ابھی صاف ظاہر نہیں ،لیکن ایک بات واضح ہوچکی ہے کہ انہیں نہر سے نکالنے کیلئے کسی لائف گارڈ کو نہیں آنے دیا جائیگا،اور یہ وہ ضروری بات تھی جسکا انہیں اور انکے ساتھیوں کو احتجاج شروع کرتے وقت معلوم ہونا چاہئے تھا،،،افسوس
خان صاحب نے اپنی سونامی والی روایت کے اتباع میں اس دفعہ بھی اندازے دل سے لگائے،ملکی حالات ،اور مخالفین کی طاقت کا اندازہ لگانے میں ،دماغ سے کام نہیں لیا، اگر ایسا کیا جاتا تو شائد دس لاکھ افراد کی مارچ،اور ایک لاکھ موٹر سائیکلوں کے ساتھ اسلام آباد پر دھاوے کا اعلان نہ کرتے۔
انکا یہ اندازہ صحیح تھا کہ عوام انتہائی دکھ ،تکلیف،اور بے چینی میں مبتلا ہیں،اور عوام موجودہ حکومت کیلئے کچھ اچھی رائے نہیں رکھتے ، ،،مگر سارے ملک کے عوام،چار سیٹوں پر دھاندلی کی وجہ سے گھر سے باہر آجائینگے،یہ اندازہ غلط تھا، اور سیاست میں غلط اندازوں کا خمیازہ بہت خوفناک ہوتا ہے
،
پندرہ سال کی سیاسی زندگی میں اگر لیڈر اپنے مخالفین کی چالیں،اور بغل میں بیٹھے معتمدین کی اصلیت پرکھنے کی صلاحیت بھی حاصل نہ کرسکے،تو اسکا مستقبل مخدوش ہی نظرآئے گا، قوم کی نیا پار لگانا تو دور کی بات ہے۔
بدقسمتی سے ہمارے ملک کی سیاسی جماعتوں میں،شوریٰ اور اسکے فیصلوں پر عمل کرنے کا رواج نہیں ،اگر ایسا ہوتا ،اور تحریک انصاف میں مشورے کو اہمیت دی جاتی تو شائد مطالبات کیلئے کوئی معقول قدم اٹھایا جاتا،یہ بات ماننے کی نہیں کہ تحریک میں کوئی بھی ایسالیڈر نہیں،جو کسی عمل کے بعد اسکے نتیجے کا صحیح اندازہ نہ لگا سکتا ہو، یہ بھی نہیں سوچا جا سکتا کہ محترم جاوید ہاشمی،جناب محمود قریشی،جناب شیخ رشید،اور اس قبیل کے لوگوں کواس بات کا اندازہ نہیں تھا،کہ جن مطالبات پر لانگ مارچ کی کال دی جارہی ہے وہ ضروری ہونے کے باوجود ،،نہایت بودے ،،ہیں،،پھر؟کیا تحریک کو اندر سے تباہ کرایا جارہا ہے؟
دھاندلی ہوئی ہے،،چلیں یہ بات صحیح مان لیتے ہیں،مگر اسےپایہ ثبوت تک پہونچانے سے پہلےآخر آپ کس بنیاد پر ملک کے وزیرآعظم،سے استعفیٰ طلب کررہے ہیں، کس قانون کے تحت؟ اگر آپ کہتے ہیں کہ اخلاقی بنیاد پر ایسا ہونا چاہئے تو اگر مخالف اسے اخلاقی بنیا د ہی نہ سمجھے تو آپ کیا کرلیں گے،کس قانون کے تحت اسے سمجھائیں گے یہ بات
،،
جبکہ یہ بات بھی یاد رکھنے کی ہے کہ خانصاحب موجودہ نظام یا سسٹم کے مخالف نہیں ہیں،جب کوئی سسٹم کے ہی خلاف نہیں ہیں تو پھر اس سسٹم کے تحت وجود میں آنے والی حکومت سے استعفیٰ طلب کرنے کا سبب؟پاکستان میں الیکشن اور حکومتیں بننے کا یہی سسٹم ہے،اگلے الیکشن تک انتظار کیجے اور سسٹم کے تحت جو ضروری ہوتا ہے ،وہ کرکے آپ حکومت میں آجائیے
ڈاکٹر قادری نےقدرے عقل کی بات کی تھی کہ سسٹم تبدیل کیا جائے،یہی مطالبہ تحریک انصاف کا بھی ہونا چاہیئے تھا،اگر ملک میں سسٹم تبدیل ہوجاتا ہے اورقوانین میں فرار کے راستے بند کردئے جاتے ہیں تو ملک میں کوئی بھی حکومت ہو،کوئی بھی وزیرآعظم ہو، کس طرح ذاتی مفاد کیلئے کام کرسکے گا؟
تحریک یہ چلانی چائیے تھی کہ پارلیمنٹ میں ایسے قانون ،فورا" پاس کئے جائیں جو
۔ آئین میں موجود دیانت،اور شفافیت سے متعلق قوانین پر عمل لازمی کردیں
۔ملکی عدالت اور خزانے کو حکومت کی نگرانی سے نکال کر آزاد حیثیت دیں
۔استحقاق اور استسناء کی مراعات ختم کر دیں
فی الوقت تحریک انصاف نے ،اپنے اندازوں کی غلطیوں سے اپنے آپ کومشکل میں پھنسا لیا ہے،اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ ملک کے نوجوان طبقہ کو حق سے مایوس ہوجانے کی منزل کے قریب کردیا ہے۔ملک کا جنجھلایا ہو ا نوجوان طبقہ،ملک اور خاص کر اس ملک کی الیٹ کلاس کیلئے ،کیسا خطرناک ہوجاتا ہے ،اسے سمجھنا چاہئے،
یہ انتہائی خوفناک بات ہے،تمام بڑوں کو اسکی ہولناکی محسوس کرنی چاہئے، اور مل بیٹھ کر کوئی ایسا راستہ نکالنا چاہیئے کہ سب کو کچھ نہ کچھ اطمینان ہوجائے
منہ زور
،2014-08-27
تحریک یہ چلانی چائیے تھی کہ پارلیمنٹ میں ایسے قانون ،فورا" پاس کئے جائیں جو
۔ آئین میں موجود دیانت،اور شفافیت سے متعلق قوانین پر عمل لازمی کردیں
۔ملکی عدالت اور خزانے کو حکومت کی نگرانی سے نکال کر آزاد حیثیت دیں
۔استحقاق اور استسناء کی مراعات ختم کر دیں
اگر ملک یا عوام کے بنیادی مسائل حل کرنےپر احتجاج کی کال دی جاتی تو بیشک سارا ملک گھر سے باہر آجاتا مگر،بصد احترام عرض ہے،کسی پارٹی کی چند نشستوں پر دھاندلی ،ایسی چیز نہیں جس پر انقلاب آجائیں،،یاد رکھئے انقلاب عام عوام لاتی ہے،کسی پارٹی کے ممبر نہیں،چاہے انکی تعداد کچھ بھی ہو
فی الوقت تحریک انصاف نے ،اپنے اندازوں کی غلطیوں سے اپنے آپ کومشکل میں پھنسا لیا ہے،اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ ملک کے نوجوان طبقہ کو حق سے مایوس ہوجانے کی منزل کے قریب کردیا ہے۔ملک کا جنجھلایا ہو ا نوجوان طبقہ،ملک اور خاص کر اس ملک کی الیٹ کلاس کیلئے ،کیسا خطرناک ہوجاتا ہے ،اسے سمجھنا چاہئے،
یہ انتہائی خوفناک بات ہے،تمام بڑوں کو اسکی ہولناکی محسوس کرنی چاہئے، اور مل بیٹھ کر کوئی ایسا راستہ نکالنا چاہیئے کہ سب کو کچھ نہ کچھ اطمینان ہوجائے
منہ زور
،2014-08-27