دور فتنہ میں علما سو غالب ہوتے ہیں اور علما &#

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
??? ???? ??? ???? ?? ???? ???? ??? ??? ???? &a

???? ?? ?? ??? ??? ????? ???? ???. ??? ???? ?? ??? ???? ???? ?? ??? ??? ???? ?? ?? ?? ??? ???? ?? ???? ???? ??? ??? ???? ?? ?? ???? ?? ???? ??.???? ?? ?? ???? ??? ???? ??? ??? ???? ???? ?? ???? ???? ??. ??? ??? ???? ???? ??? (?????? ????? ?????? ????? ?????) ?? ??? ??? ????? ??? ?? ???? ????? ?? ????? ??? ???? ????? ???? ?? ????? ???? ??. ??? ??? ?? ?????? ??? ???? ?? ?? ??? ???? ???? ??? ???? ???? ?? ??? ?? ???? ??? ?? ??? ???? ???? ????? ????? ?? ??? ?? ???. ??? ???? ?? ?????? ?? ?????? ??? ??? ???? ?? ???? ???? ???? ???? ???? ???????? ? ???? ???? ??? ????? ????????? ???? ???? ???? ????????? ???? ???? ???? ????????? ??? ???? ???? ???? ?? ???? ???????? ?? ??? ????? ?? ???. ??? ???? ?? ???? ???? ???? ???? ???????? ?? ???? ???? ??? ????? ???????? ??? ???? ???? ???? ???????? ?? ??. ???? ??? ??? ??? ???? ???? ??? ????? ?? ?? ?? ????? ???? ?? ??? ??? ???? ?? ?? ???? ???? ???? ?? ???? ???? ?? ?? ?? ?????? ?? ???? ??? ?? ?? ??? ???? ?????? ??? ??? ???? ??? ??????? ?? ?? ????? ?? ???? ??? ??.

?? ???? ?? ??? ????? ???? ????? ???? ??? ?? ??? ???? ??? ??? ??? ???? ????? ???? ??? ????? . ???? ??? ??? ?? ?? ??? ?? ???? ??? ??? ??? ??? ???? ?? ???? ??. ???? ???? ???? ?? ??? ????. ?? ???? ????? ?? ??? ????? ????? ?? ?????? ?? ?? ????? ?????


.​
 
Last edited:

moazzamniaz

Chief Minister (5k+ posts)
Re: دور فتنہ میں علما سو غالب ہوتے ہیں اور علم&#

مذہبی طبقے سے تعلق رکھنے والے تین قسم کے گروہ دیکھے ہیں

١- پچانوے فیصد سے بھی زیادہ تو وہ قاری، امام ، خطیب اور مولوی صاحبان ہیں جو شہروں اور دیہاتوں کی چھوٹی بڑی مساجد میں نماز، خطبہ، نماز جنازہ، اعتکاف، اور اس طرح کے عام شہریوں کے
دوسرے مذہبی فرائض اور سرگرمیوں میں معاون اور مدد گار ثابت ہوتے ہیں. ان میں سے اکثر مسجد کے متولین کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوتے ہیں. اپنے فرقے کے بڑے لوگوں اور پیروکاروں کا بھی دباؤ ہوتا ہے. حقیقت کی دنیا میں رہ کر سوچا جاے تو ان بیچاروں کے پاس اپنی سوچ اور خیالات کے اظہار کے مواقع نا ہونے کے برابر ہوتے ہیں. اکثر غربت میں آنکھ کھولتے ہیں، مدرسے سے دینی تعلیم لی، کسی ایک مسجد میں خدمات دینا شروع کیں اور پھر ساری زندگی وہیں پر ہی بسر ہو گئی

ان سب کی مجبوریوں کو مد نظر رکھتے ہوے، میں ان کی خدمات کا بےحد احترام کرتا ہوں. لیکن ان کے ہاتھ اپنی عقل گروی رکھنا، شاید عقلمندی نہیں

٢- باقی چار فیصد کے لگ بھگ وہ عالم اور مذہبی شخصیات ہیں، جن کی علمی دلچسپی اپنے فرقے سے زیادہ دوسرے فرقوں میں ہوتی ہے. یہ دوسرے فرقوں میں ساری زندگی کیڑے نکالتے رہتے ہیں. چھوٹے چھوٹے فروعی اختلافات پر کفر کے فتوے دیتے ہیں. راتوں رات مشھور ہو جاتے ہیں. انکے ہاتھوں کسی مسلمان کا ایمان محفوظ نہیں ہوتا ، ایک ایک فتوے میں کروڑوں مسلمانوں کو کافر بنا دیتے ہیں.انکے اپنے فرقے کے باقی صحیح علما بھی ان جیسے لوگوں سے اپنی عزت اور ایمان بچاتے پھرتے ہیں. مسلم امہ میں عدم برداشت، تشدد، تفرقہ، نفرت وغیرہ کے یہ ذمہ دار ہیں

ان جیسی "کافر فیکٹریوں" کی میں سخت مذمت کرتا ہوں، کیونکہ یہ فیکٹریاں صرف کلمہ گو مسلمانوں کو کافر بنانے کے کام میں دن رات مشغول ہیں

٣- کوئی ایک فیصد کے لگ بھگ باقی وہ صحیح علم رکھنے والے متقی علماے کرام ہیں، جو مسلمانوں کے دل آپس میں ملاتے ہیں. یہ علماے کرام اس حقیقت کو سمجھتے ہیں کہ جب تک امہ فرقوں کی بنیاد پر ایک دوسرے سے لڑتی رہے گی، یہ ایسے ہی دنیا جہاں میں ذلیل و رسوا ہوتی رہے گی اور ہر کوئی گلی میں آتا جاتا اسے ایک بیمار سگ کی طرح لات مارنا ثواب سمجھتا رہے گا. ان کے ہر فیصلہ میں صرف کلہاڑا نہیں چلایا جاتا بلکہ دنیاوی حقیقتوں اور انسانی مجبوریوں کو بھی مد نظر رکھا جاتا ہے. یہ ایک فیصد علما واقعی میرے اور ہم سب مسلمانوں کے سر کا تاج ہیں. اور انکی میں دل کی گہرائی سے عزت کرتا ہوں، لیکن اپنی عقل انکے پاس بھی گروی نہیں رکھنا چاہتا، کیونکہ یہ سب علما بھی یہی کہتے ہیں

(یہ تمام راے ، پاکستان کے چار بڑے مسلمان فرقوں کے علماے کرام کے بارے میں ہے. احمدی غیر مسلموں کے بارے میں نہیں
 
Last edited:

redaxe

Politcal Worker (100+ posts)
Re: دور فتنہ میں علما سو غالب ہوتے ہیں اور علم&#

السلام و علیکم

میں ایک احمدی مسلم ہوں اور احمدی مسلم ہونے کے ناتے میں شاید آپ سے اور آپ مجھ سے بے پنہا اختلافات رکھتے ہوںگے ۔ لیکن آپ کے طریقہ بیان کی نہائت قدر کے ساتھ نہ صرف تعریف کرتا ہوں بلکہ آپ کا شکریہ بھی ادا کرتا ہوں ۔


علماء کا کام صرف اور صرف لوگوں کو کسی ایک خاص مسلئہ کے لئے اپنا نقطہ نظر جس کو بھی وہ درست سمجھتے ہوں اور خدا اور رسول ﷺ کی منشاء کے مطابق سمجھتے ہوں اس کا پہنچانا اور سمجھانا ہوتا ہے نہ کہ لوگوں کو اکسانا اور زمین پر فساد کے لئے لوگوں کو جمع کرنا جو کہ آج کل ہوتا ہے۔

اور دوسرا ایک بات پر آپ سب کا نقطہ نظر جاننا چاہتا ہوں وہ یہ کے پہلے کے علماء ہمیشہ کسی بھی موضوع پہ اپنا نقطہ نظر بیان کرنے کے بعد لکھتے تھے کہ یہ وہ طریق ہے جس کو ہم ٹھیک سمجھتے ہیں لیکن اگر آپ کو یہ منشاء قرآن حدیث کے خلاف لگے تو اس کو نذرانداز کردو۔


لیکن آج کل کے علماء کا فتواء کچھ اس طرح سے آتا ہے کہ فلاں شجص فلاں عقیدہ کی وجہ سے کافر ہے اور جو اُس شخص کے کافر ہونے پر شک کرے وہ بھی کافر ہے۔


تو کیا پہلے علماء کا طریق ٹھیک تھا یا آج کے علماء کا طریق ٹھیک ہے۔؟


جزاکم اللہ

والسلام
 

Malik495

Chief Minister (5k+ posts)
Re: دور فتنہ میں علما سو غالب ہوتے ہیں اور علم&#1575

Ahmedi muslim kisi bhi maslak k saamnay muslim kahlanay ka haqdaar nahi ...so dont use word muslim for yourself
 
Re: دور فتنہ میں علما سو غالب ہوتے ہیں اور علم&#1575

wadich brother nabi ka kya maslak tha plz guide me ?
 
Re: دور فتنہ میں علما سو غالب ہوتے ہیں اور علم&#

redaxe: u r not muslim so don't include yourself in this religion thanks.
 

alibaba222

Minister (2k+ posts)
Re: دور فتنہ میں علما سو غالب ہوتے ہیں اور علم&#

kitnee masoomeat say likha he ahmdi muslim app muslim nahee he Allah app ko sahee muslim banye
السلام و علیکم

میں ایک احمدی مسلم ہوں اور احمدی مسلم ہونے کے ناتے میں شاید آپ سے اور آپ مجھ سے بے پنہا اختلافات رکھتے ہوںگے ۔ لیکن آپ کے طریقہ بیان کی نہائت قدر کے ساتھ نہ صرف تعریف کرتا ہوں بلکہ آپ کا شکریہ بھی ادا کرتا ہوں ۔


علماء کا کام صرف اور صرف لوگوں کو کسی ایک خاص مسلئہ کے لئے اپنا نقطہ نظر جس کو بھی وہ درست سمجھتے ہوں اور خدا اور رسول ﷺ کی منشاء کے مطابق سمجھتے ہوں اس کا پہنچانا اور سمجھانا ہوتا ہے نہ کہ لوگوں کو اکسانا اور زمین پر فساد کے لئے لوگوں کو جمع کرنا جو کہ آج کل ہوتا ہے۔

اور دوسرا ایک بات پر آپ سب کا نقطہ نظر جاننا چاہتا ہوں وہ یہ کے پہلے کے علماء ہمیشہ کسی بھی موضوع پہ اپنا نقطہ نظر بیان کرنے کے بعد لکھتے تھے کہ یہ وہ طریق ہے جس کو ہم ٹھیک سمجھتے ہیں لیکن اگر آپ کو یہ منشاء قرآن حدیث کے خلاف لگے تو اس کو نذرانداز کردو۔


لیکن آج کل کے علماء کا فتواء کچھ اس طرح سے آتا ہے کہ فلاں شجص فلاں عقیدہ کی وجہ سے کافر ہے اور جو اُس شخص کے کافر ہونے پر شک کرے وہ بھی کافر ہے۔


تو کیا پہلے علماء کا طریق ٹھیک تھا یا آج کے علماء کا طریق ٹھیک ہے۔؟


جزاکم اللہ

والسلام
 

w-a-n-t-e-d-

Minister (2k+ posts)
Re: دور فتنہ میں علما سو غالب ہوتے ہیں اور علم&#1575

Astaghfirullah

Ek Qadyani ka apnay apko musalman kehna or intezamaiya ka os post ko aprove karna Lamha-e-fikriya hai..

jo reply humnay es rafiza sharing pay dea wo Aprove he nahi kia gea or qadyaniuon or rafziuon ko gumrah kun aqaed pehlanay ki
khuli choti di hoee hai..


Allah swt sissat pk ki intezamiya samet her musalman ko hidayat dayin ameen
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
Re: دور فتنہ میں علما سو غالب ہوتے ہیں اور علم&#

السلام و علیکم


میں ایک احمدی مسلم ہوں اور احمدی مسلم ہونے کے ناتے میں شاید آپ سے اور آپ مجھ سے بے پنہا اختلافات رکھتے ہوںگے ۔ لیکن آپ کے طریقہ بیان کی نہائت قدر کے ساتھ نہ صرف تعریف کرتا ہوں بلکہ آپ کا شکریہ بھی ادا کرتا ہوں ۔

لیکن آج کل کے علماء کا فتواء کچھ اس طرح سے آتا ہے کہ فلاں شجص فلاں عقیدہ کی وجہ سے کافر ہے اور جو اُس شخص کے کافر ہونے پر شک کرے وہ بھی کافر ہے۔

تو کیا پہلے علماء کا طریق ٹھیک تھا یا آج کے علماء کا طریق ٹھیک ہے۔؟

جزاکم اللہ
والسلام

مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق کسی سچے نبی کا انکار دائرہ اسلام سے اخراج کا ہے، اگر غلام احمد سچا نبی ہے تو قادیانی اپنے عقیدے کے مطابق مسلمانوں کے متعلق کیا عقیدہ رکھتے ہیں؟
 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
Re: دور فتنہ میں علما سو غالب ہوتے ہیں اور علم&#

مذہبی طبقے سے تعلق رکھنے والے تین قسم کے گروہ دیکھے ہیں

١- پچانوے فیصد سے بھی زیادہ تو وہ قاری، امام ، خطیب اور مولوی صاحبان ہیں جو شہروں اور دیہاتوں کی چھوٹی بڑی مساجد میں نماز، خطبہ، نماز جنازہ، اعتکاف، اور اس طرح کے عام شہریوں کے
دوسرے مذہبی فرائض اور سرگرمیوں میں معاون اور مدد گار ثابت ہوتے ہیں. ان میں سے اکثر مسجد کے متولین کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوتے ہیں. اپنے فرقے کے بڑے لوگوں اور پیروکاروں کا بھی دباؤ ہوتا ہے. حقیقت کی دنیا میں رہ کر سوچا جاے تو ان بیچاروں کے پاس اپنی سوچ اور خیالات کے اظہار کے مواقع نا ہونے کے برابر ہوتے ہیں. اکثر غربت میں آنکھ کھولتے ہیں، مدرسے سے دینی تعلیم لی، کسی ایک مسجد میں خدمات دینا شروع کیں اور پھر ساری زندگی وہیں پر ہی بسر ہو گئی

ان سب کی مجبوریوں کو مد نظر رکھتے ہوے، میں ان کی خدمات کا بےحد احترام کرتا ہوں. لیکن ان کے ہاتھ اپنی عقل گروی رکھنا، شاید عقلمندی نہیں

٢- باقی چار فیصد کے لگ بھگ وہ عالم اور مذہبی شخصیات ہیں، جن کی علمی دلچسپی اپنے فرقے سے زیادہ دوسرے فرقوں میں ہوتی ہے. یہ دوسرے فرقوں میں ساری زندگی کیڑے نکالتے رہتے ہیں. چھوٹے چھوٹے فروعی اختلافات پر کفر کے فتوے دیتے ہیں. راتوں رات مشھور ہو جاتے ہیں. انکے ہاتھوں کسی مسلمان کا ایمان محفوظ نہیں ہوتا ، ایک ایک فتوے میں کروڑوں مسلمانوں کو کافر بنا دیتے ہیں.انکے اپنے فرقے کے باقی صحیح علما بھی ان جیسے لوگوں سے اپنی عزت اور ایمان بچاتے پھرتے ہیں. مسلم امہ میں عدم برداشت، تشدد، تفرقہ، نفرت وغیرہ کے یہ ذمہ دار ہیں

ان جیسی "کافر فیکٹریوں" کی میں سخت مذمت کرتا ہوں، کیونکہ یہ فیکٹریاں صرف کلمہ گو مسلمانوں کو کافر بنانے کے کام میں دن رات مشغول ہیں

٣- کوئی ایک فیصد کے لگ بھگ باقی وہ صحیح علم رکھنے والے متقی علماے کرام ہیں، جو مسلمانوں کے دل آپس میں ملاتے ہیں. یہ علماے کرام اس حقیقت کو سمجھتے ہیں کہ جب تک امہ فرقوں کی بنیاد پر ایک دوسرے سے لڑتی رہے گی، یہ ایسے ہی دنیا جہاں میں ذلیل و رسوا ہوتی رہے گی اور ہر کوئی گلی میں آتا جاتا اسے ایک بیمار سگ کی طرح لات مارنا ثواب سمجھتا رہے گا. ان کے ہر فیصلہ میں صرف کلہاڑا نہیں چلایا جاتا بلکہ دنیاوی حقیقتوں اور انسانی مجبوریوں کو بھی مد نظر رکھا جاتا ہے. یہ ایک فیصد علما واقعی میرے اور ہم سب مسلمانوں کے سر کا تاج ہیں. اور انکی میں دل کی گہرائی سے عزت کرتا ہوں، لیکن اپنی عقل انکے پاس بھی گروی نہیں رکھنا چاہتا، کیونکہ یہ سب علما بھی یہی کہتے ہیں

(یہ تمام راے ، پاکستان کے چار بڑے مسلمان فرقوں کے علماے کرام کے بارے میں ہے. احمدی غیر مسلموں کے بارے میں نہیں

:jazak: Good Analysis
 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
Re: دور فتنہ میں علما سو غالب ہوتے ہیں اور علم&#

السلام و علیکم

میں ایک احمدی مسلم ہوں اور احمدی مسلم ہونے کے ناتے میں شاید آپ سے اور آپ مجھ سے بے پنہا اختلافات رکھتے ہوںگے ۔ لیکن آپ کے طریقہ بیان کی نہائت قدر کے ساتھ نہ صرف تعریف کرتا ہوں بلکہ آپ کا شکریہ بھی ادا کرتا ہوں ۔


علماء کا کام صرف اور صرف لوگوں کو کسی ایک خاص مسلئہ کے لئے اپنا نقطہ نظر جس کو بھی وہ درست سمجھتے ہوں اور خدا اور رسول ﷺ کی منشاء کے مطابق سمجھتے ہوں اس کا پہنچانا اور سمجھانا ہوتا ہے نہ کہ لوگوں کو اکسانا اور زمین پر فساد کے لئے لوگوں کو جمع کرنا جو کہ آج کل ہوتا ہے۔

اور دوسرا ایک بات پر آپ سب کا نقطہ نظر جاننا چاہتا ہوں وہ یہ کے پہلے کے علماء ہمیشہ کسی بھی موضوع پہ اپنا نقطہ نظر بیان کرنے کے بعد لکھتے تھے کہ یہ وہ طریق ہے جس کو ہم ٹھیک سمجھتے ہیں لیکن اگر آپ کو یہ منشاء قرآن حدیث کے خلاف لگے تو اس کو نذرانداز کردو۔


لیکن آج کل کے علماء کا فتواء کچھ اس طرح سے آتا ہے کہ فلاں شجص فلاں عقیدہ کی وجہ سے کافر ہے اور جو اُس شخص کے کافر ہونے پر شک کرے وہ بھی کافر ہے۔


تو کیا پہلے علماء کا طریق ٹھیک تھا یا آج کے علماء کا طریق ٹھیک ہے۔؟


جزاکم اللہ

والسلام

It is agreed upon by all schools of thought of Muslims that Qadiyani's/Ahmadi's are non-muslim. So please call yourself a Qadyani, a follower of Mirza Kazab (Lanatullah)
 

w-a-n-t-e-d-

Minister (2k+ posts)
Re: دور فتنہ میں علما سو غالب ہوتے ہیں اور علم&#1575

Rafzi Or Qadyani Duno He Kafir Hain Es Baat Main Kise Ahl-e-sunnat wal-jammat ka ikhtilaaf nahi hai Bal K Sab Ka Ijma Hai Es Bat Pay
K Both Of Them Are Kafir...
 

Back
Top