
تحقیقاتی صحافت کیلئے مشہور اقرار الحسن نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی سے لاپتہ ہوکر لاہور سے بازیاب ہونےو الی بچی دعا زہرہ کو جسم فروشی کا دھندہ کرنے والے گروہ نے ظہیر کے ذریعے ورغلا کر اغوا کروایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقرار الحسن نے یہ انکشاف اپنی ایک تازہ ترین ویڈیو میں کیا اور کہا کہ میں اب تک اس معاملے پراس لیے خاموش تھا کیونکہ میرے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں تھا، تاہم اب کی تحقیقات کے بعد جو ثبوت ہمارے پاس آئے ہیں ان سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ دعا زہرہ کو جسم فروشی اور دیگر بدکاری کے کاموں میں ملوث گروہ نے اغوا کیا ہے۔
اقرار الحسن نے کہا کہ ظہیر صرف ایک مہرہ ہے جو دعا جیسی بچیوں کو ورغلا کر انہیں گھروں سے باہر بلواتے ہیں اور پھر ان بچیوں کو ایسے گروہ اغوا کرکے پہلے خرید و فروخت کرتے ہیں اور پھر ان سے جسم فروشی اور دیگر مکروہ دھندے کرواتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کیس میں جب دعا زہرہ کے والدین نے معاملے کو چھپانے کے بجائے اٹھانے اور میڈیا پر آکر بات کرنے کی ٹھانی تو اس گروہ کو مجبورا دعا زہرہ اور ظہیر کی شادی کا ڈرامہ رچانا پڑا،یہ معاملہ جیسے ہی ٹھنڈا ہوگا مجھے دعا زہرہ کا مستقبل تاریک نظر آتا ہے۔
اقرار الحسن نے کہا کہ دعا زہرہ کی والدہ کی درخواست پر میں نے بہت سے طریقوں سے یہ کوشش کی کہ اس عید پر دعا زہرہ کی ملاقات ان کی والدہ سے کروائی جاسکے، میں نے اس کیلئے دعا کے والد کو بھی راضی کیا، ظہیر کے اہلخانہ کو راضی کرنے کیلئے ہر قسم کی گارنٹی دینے اور ہر طرح راضی کرنے کی کوشش کی مگر ہمیں جواب دیا گیا کہ دعا اپنے والدین سے بہت نفرت کرتی ہے وہ ان سے نہیں ملنا چاہتی۔
انہوں نے کہا کہ دعا زہرہ کا معاملہ بھی بالکل ویساہی ہےجیسا جسم فروشی کے اڈوں سے بچیوں کو بازیاب کروائی جانے والی بچیوں کا ہوتا ہے کہ محبت کا جھانسہ دے کر اسے بلایا جاتا ہے اور آگے فروخت کردیا جاتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dyaz11g121%27.jpg