دبئی میں برج خلیفہ سے بھی بلند عمارت کا منصوبہ
دبئی میں ایک نئے تعمیراتی منصوبے کے اعلان کے مطابق شہر کے مرکز میں ایک نئی عمارت تعمیر کی جائے گا جودنیا کی موجودہ بلند ترین عمارت ’برج خلیفہ‘ سے بھی بلند ہوگی۔
عمار پراپرٹیز نے ابھی یہ نہیں بتایا ہے کہ مجوزہ عمارت کی انچائی کیا ہو گی، تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ 828 میٹر اونچے برج خلیفہ سے ’تھوڑا‘ اونچا ہی ہوگی۔
عمار پراپرٹیز کے مطابق ان کے اس منصوبے پر ایک ارب ڈالر خرچ ہوں گے اور یہ عمارت سنہ 2020 میں دبئی ایکسپو میلے تک تیار ہو جائے گی۔
اس عمارت میں رہائشی فلیٹوں کے علاوہ ایک ہوٹل اور وسیع چھت بھی ہوگا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ اس عمارت کا ڈیزائن معروف ماہرِ تعمیرات سینتیاگو کالاتروا والز نے بنایا ہے جس میں دھات کی بڑی بڑی تاروں کے ایک پیچیدہ نظام کو استعمال کیا جائے گا۔
تاروں کے اس ڈیزائن کی وجہ سے توقع کی جا رہی ہے کہ برج خلیفہ سے اونچا ہونے کے باوجود اس عمارت کو دنیا کی بلند ترین عمارت نہیں سمجا جائے گا۔
دوسری جانب سعودی عرب کے شہر جدہ میں بھی ایک بلند ٹاور زیر تعمیر ہے جس کی بلندی ایک کلومیٹر ہو گی جو کہ برج خلیفہ سے زیادہ ہو گی۔ ’کِنگڈم ٹاور‘ نامی اس مینار کی تعمیر منصوبے کے مطابق سنہ 2020 تک مکمل ہو جائے گی اور یہ دنیا کی بلند ترین عمارت ہوگی۔
عمار پراپرٹیز کا کہنا ہے کہ مجوزہ مینار ساحل سمندر کے قریب جاری تعمیرات کا مرکزی نکتہ ہوگا اور اس میں ریستورانوں کے علاوہ شہر اور سمندر کے نظارے کے لیے مخصوص سہولیات بھی ہوں گی۔
یاد رہے کہ عمار پراپرٹیز کے اس منصوبے کو دبئی کی حکومت کی سرپرستی حاصل ہے جس کے تحت ادارہ ایسے منصوبوں پر کام کر رہا ہے جنھیں ماہرین تعمیرات کے شعبے میں غیر سرکاری کمپنیوں کے کردار میں اضافے تعبیر کر رہے ہیں۔
http://www.bbc.com/urdu/world/2016/04/160410_dubai_tallest_tower_sq
دبئی میں ایک نئے تعمیراتی منصوبے کے اعلان کے مطابق شہر کے مرکز میں ایک نئی عمارت تعمیر کی جائے گا جودنیا کی موجودہ بلند ترین عمارت ’برج خلیفہ‘ سے بھی بلند ہوگی۔
عمار پراپرٹیز نے ابھی یہ نہیں بتایا ہے کہ مجوزہ عمارت کی انچائی کیا ہو گی، تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ 828 میٹر اونچے برج خلیفہ سے ’تھوڑا‘ اونچا ہی ہوگی۔
عمار پراپرٹیز کے مطابق ان کے اس منصوبے پر ایک ارب ڈالر خرچ ہوں گے اور یہ عمارت سنہ 2020 میں دبئی ایکسپو میلے تک تیار ہو جائے گی۔
اس عمارت میں رہائشی فلیٹوں کے علاوہ ایک ہوٹل اور وسیع چھت بھی ہوگا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ اس عمارت کا ڈیزائن معروف ماہرِ تعمیرات سینتیاگو کالاتروا والز نے بنایا ہے جس میں دھات کی بڑی بڑی تاروں کے ایک پیچیدہ نظام کو استعمال کیا جائے گا۔
تاروں کے اس ڈیزائن کی وجہ سے توقع کی جا رہی ہے کہ برج خلیفہ سے اونچا ہونے کے باوجود اس عمارت کو دنیا کی بلند ترین عمارت نہیں سمجا جائے گا۔
دوسری جانب سعودی عرب کے شہر جدہ میں بھی ایک بلند ٹاور زیر تعمیر ہے جس کی بلندی ایک کلومیٹر ہو گی جو کہ برج خلیفہ سے زیادہ ہو گی۔ ’کِنگڈم ٹاور‘ نامی اس مینار کی تعمیر منصوبے کے مطابق سنہ 2020 تک مکمل ہو جائے گی اور یہ دنیا کی بلند ترین عمارت ہوگی۔
عمار پراپرٹیز کا کہنا ہے کہ مجوزہ مینار ساحل سمندر کے قریب جاری تعمیرات کا مرکزی نکتہ ہوگا اور اس میں ریستورانوں کے علاوہ شہر اور سمندر کے نظارے کے لیے مخصوص سہولیات بھی ہوں گی۔
یاد رہے کہ عمار پراپرٹیز کے اس منصوبے کو دبئی کی حکومت کی سرپرستی حاصل ہے جس کے تحت ادارہ ایسے منصوبوں پر کام کر رہا ہے جنھیں ماہرین تعمیرات کے شعبے میں غیر سرکاری کمپنیوں کے کردار میں اضافے تعبیر کر رہے ہیں۔
http://www.bbc.com/urdu/world/2016/04/160410_dubai_tallest_tower_sq