دانش فروشوں کا اصل چہرہ

Zafar Bukhari

Politcal Worker (100+ posts)
میں نہیں جانتا کہ غدار کی باقاعدہ تعریف کیا ہے مگر اتنا ضرور جانتا ہوں کہ غداری اور وفاداری دو متضاد رویوں کے نام ہیں۔
غدار کا لفظ ادا ہوتے ہی برِصغیر میں میر جعفر اور میر صادق کے نام ذہن میں آنا شروع ہوجاتے ہیں مگر تقسیمِ برِصغیر کے بعد پاکستان میں اس لفظ پہ پورا اترنے کا حق جتنا یہاں کے نام نہاد دانشوروں نے ادا کیا ہے اتنا تو شاید میر جعفر اور میر صادق نے بھی نہیں کیا ہوگا۔میں کسی کو غدار یا وفادار کے سرٹیفیکیٹ بانٹنے کا نہ تو مجاذ ہوں اور نہ ہی اس امر کا ارادہ رکھتا ہوں مگر میرے جیسے عام پاکستانی یہ ضرور سوچتے ہیں کہ پاکستان سے جڑے ہر تناذع کے پیچھے کسی دانشور کا ہی ہاتھ کیوں ہوتا ہے؟اور یہ کہ پاکستان کی ریاست کا ہر مخالف میڈیا کا ڈارلنگ کیوں بن جاتا ہے؟
ایسی کہانیاں اور ایسے کردار اس ملک میں اتنے زیادہ ہیں کہ ان کا شمار تو ایک مشکل کام ہے مگر حال ہی میں امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کا امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ میں ایک مضمون چھپا جس میں انہوں نے ان تمام باتوں کا تحریری طور پہ اعتراف کیا کہ جن باتوں کو اس سے پہلے ہمارا ہی میڈیا وچ ہنٹنگ قرار دیتا رہا۔حسین حقانی دراصل ایک شخصیت ہونے سے زیادہ اس ملک کے نام نہاد دانشوروں کا اصل چہرہ ہے۔موقع پرستی،رشوت خوری،ابن ا لوقتی اور ذاتی مفاد کے لئے ملک کی بربادی کی ترکیبیں لڑانے جیسی صفات سے جیسے حقانی لت پت نظر آتے ہیں وہی حال ان جیسے دوسرے دانشوروں کا بھی ہے مگر جن لوگوں کو کچھ نا ں کچھ مل رہا ہوتا ہے وہ اپنی ان روباہی صفات پہ معتبری کی دبیز چادر ڈال کر مراعات کا مزہ لیتے ہیں مگر جیسے ہی مراعات میں کچھ کمی واقع ہونا شروع ہوجاتی ہے،ان کے اندا کا حسین حقانی اپنی تمام تر روباہی صفات کے ساتھ باہر آجاتا ہے اور تب تک شور مچاتا رہتا ہے جب تک کہ لفافے نہیں مل جاتے۔
حسین حقانی نے مشیر سے لے کر سفارت تک ہر عہدہ اور نواز شریف سے لے کر زرداری تک ہر حکمران سے مراعات وصول کیں مگر یہ تمام چیزیں بھی ان کو ایک سفیر کے عہدے پہ رہتے ہوئے اپنے ہی ملک میں ایک غیر ملکی ایجنسی کی مدد کرنے سے نہ روک سکیں۔
ویسے اگر سوچا جائے توملکی مفاد کے لئے کام کرنے والا شاید ہی کوئی دانشور اس ملک میں موجود ہو کیونکہ لفافہ اور دانشوری پاکستان میں یک جان و دو قالب ہیں یہ اور بات کہ کوئی وردی والے حکمرانوں سے لفافے وصول کرتا ہے تو کوئی بغیر وردی حکمرانوں سے۔اور اب تو سوشل میڈیا پہ بھی دانشوری کا ٹھیکہ انہی لوگوں نے اٹھایا ہوا ہے کہ جو اپنی پارٹنرز کے ساتھ ہونے والے جھگڑوں کا غصہ بھی بیچارے پاکستان پہ اتارتے رہتے ہیں۔مگر جب ہندوستان میں طارق فتاح جیسے دانشوروں کی درگت بنتے دیکھتے ہیں تو اور بھی زیادہ مایوس ہوجاتے ہیں اور نئے سرے سے پاکستان کی شامت آجاتی ہے۔
مجھے یاد ہے کہ نجم سیٹھی اور نصرت جاوید نے بہت سارے پروگرامز میں تواتر کے ساتھ زید حامد جیسے لوگوں کا مذاق اڑایا تھا جس نے ہندستان کی جانب سے کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن کا ذکر کیا تھا۔مگر جب ہندوستان نے خود بے شرمی کے ساتھ اس چیز کا اعتراف کیا تو اب وہی نجم سیٹھی اپنی تمامتر دانشوری کے ساتھ دوول ڈاکٹرائن پہ روشنی ڈال رہے ہوتے ہیں۔کل تک نجم سیٹھی اس بات کو ماننے کے لئے بھی تیار نہیں تھے کہ ہندوستان کی جانب سے پاکستان کے اندر مداخلت ہوتی ہے مگر اب جب کہ ان کے پاس بہت سارے عہدے ہیں تو وہ پاکستان کے اندر راء کی سرگرمیوں پہ پروگرام کرتے نظر آتے ہیں۔
حامد میر کی واضح آڈیو ٹیپ سامنے آتی ہے جس میں وہ پنجابی طالبان کو گائیڈ لائن دے رہا ہوتا ہے مگر نہ تو اس نے آج تک اس ٹیپ کی تردید کی اور نہ ہی اس کی صحافیانہ عظمت پہ کوئی آنچ آئی۔جیسے مرحوم اظہر سہیل حکومتی عہدہ لے کر۱۹۹۶ میں نواز شریف پہ گولہ باری کرتے تھے ویسے ہی ابصارعالم ۲۰۱۷ میں مخالفین کے منہ پہ ٹیپ چڑھانے کا کام سرانجام دے رہے ہیں۔اور یہی ابصارعالم کچھ عرصے بعد ایک معتبر دانشور کی حیثیت میں پھر کسی ٹی وی چینل پہ نظر آنے والے ہیں۔
مگر میں ایک اندر کی خبر آپ لوگوں کے ساتھ شیئر کرنا چاہتاہوں اور وہ یہ اس حکومت کی ایک زبردست روش یہ رہی ہے کہ جو آدمی جتنا زیادہ ملکی مفاد کے خلاف کام کرے گا اتنا ہی بڑا عہدہ اس کا منتظر ہوگا۔اسی ڈاکٹرائن کی روشنی میں ہی نجم سیٹھی کو جیل بھیجا گیا اور بعد پاکستان کے مفاد کے خلاف کام کرنے کے صلے میں سرکاری عہدے دیے گئے۔اس لئے اب جتنا بڑا کام حسین حقانی نے کیا ہے اس کے بعد مجھے قبلہ بڑے قاسمی کے ساتھ ہمدردی ہونے لگی ہے کیونکہ ہوسکتا ہے کہ عنقریب ان کا کام اور مشاہرہ حسین حقانی کے سپرد کردیا جائے!
 
Last edited by a moderator:

mnalam49

Minister (2k+ posts)
ab hber aik ki apni apni logic hai ghaddar tehraney ka aab aap logon ko ghaddar tehra rahey ho apni party key logic key hissab sey isleyey ap ney najam sethi ka naam ley leya ....hamarey mulk mein kisi bhi ikhtilaf ko ghaddari ka naam deya jata hai pata nahin keon...yeh ghaddari akhir hai keya cheez aur is sey hamarey mulk agar nuqsan uthata hai to aisey mulk mein rahney ka keya faida jo aik do bandon ki waja sey khatry mein parh jai
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
افغانستان کا حامد کرزئی اور اشرف غنی، عراق کا المالکی اور العابدی اور پاکستان کا معین قریشی، شوکت عزیز اور حسین حقانی (نیٹ ورک) ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں
 
Last edited:

mubarik Shah

Chief Minister (5k+ posts)
17342540_776049425895266_6029894799692280969_n.jpg
 

Zafar Bukhari

Politcal Worker (100+ posts)
ab hber aik ki apni apni logic hai ghaddar tehraney ka aab aap logon ko ghaddar tehra rahey ho apni party key logic key hissab sey isleyey ap ney najam sethi ka naam ley leya ....hamarey mulk mein kisi bhi ikhtilaf ko ghaddari ka naam deya jata hai pata nahin keon...yeh ghaddari akhir hai keya cheez aur is sey hamarey mulk agar nuqsan uthata hai to aisey mulk mein rahney ka keya faida jo aik do bandon ki waja sey khatry mein parh jai
پہلی بات یہ کہ میں نے کسی کو غدار قرار نہیں دیا اور اس کا فیصلہ آپ لوگوں پہ چھوڑا ہے۔
دوسری بات یہ کہ اس آرٹیکل کا تعلق اپنے آپ کو دانشور کہلوانے والے طبقے کے دوغلے اور ملک دشمن کردار سے ہے۔
تیسری بات یہ کہ قوموں کے مفاد اور ان کی ترقی کی راہ میں بھی بہت سارے ’افراد‘ کا ہی ہاتھ ہوتاہے جن میں سے کوئی مثبت کردار ادا کرتا ہے تو کوئی منفی۔آپ کی منطق کے حساب سے دیکھا جائے تو پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ میر صادق بھی تو ایک ’فرد‘ تھا تو پھر پوری کی پوری سلطنت کی تباہی کا موجب کیسے بنا؟ونسٹن چرچل بھی تو ایک ’فرد‘ ہی تھا اور محمد علی جناح بھی۔
 

UsTaZ

MPA (400+ posts)
Jo Qoam murda ho jaey us per gidh numa hukmran ay jatey hain
We will still vote these thugs of PMLN, JUIF, ANP, MQM, and PPP.
How many in Pakistan don't know reality of Nawaz, Zardary, Altaf *****, Fazlu and chader wala clown Achakzai.
 

Back
Top