پاکستان کے شہریوں کے لیے ایک طرف سے مختلف مسائل کی وجہ سے زندگی تنگ ہو چکی ہے تو دوسری طرف اب انہیں مرنے کے بعد بھی سکون کا سانس نہیں لینے دیا جا رہا، ایسا ہی ایک واقعہ خیرپور کے سول ہسپتال میں سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق خیرپور میں واقع سول ہسپتال کے مردہ خانے کا کولنگ سسٹم خراب ہو گیا جس کے باعث سرد خانے میں رکھی ہوئی لاشوں میں کیڑے پڑ گئے اور لاشیں گل سڑ گئیں اور انتظامیہ خواب خرگوش کے مزے لیتی رہی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لاشوں کے گلے سڑنے اور ان میں کیڑے پڑنے سے انتظامیہ مکمل طور پر لاعلم نظر آئی تاہم ہسپتال کے قریب سے گزرنے والے لوگوں نے بدبو آنے پر شکایت کی تو سرد خانہ کھولنے پر تعفن پھیل گیا۔ ہسپتال میں تعفن پھیلنے پر سکاؤٹ عملے کو مطلع کیا گیا جس نے سردخانہ کھولنے کے بعد لاشوں کی دیکھ بھال کی۔
سکاؤٹ انچارج خالد جانوری نے بتایا کہ ہسپتال کے قریب سے گزرنے والے شہریوں نے بتایا کہ مردہ خانے سے بدبو آ رہی ہے جس پر سرد خانہ کھلوایا گیا تو پتہ چلا کہ کولنگ سسٹم خراب ہو چکا ہے اور لاشوں میں کیڑے پڑ چکے اور گل سڑ چکی ہیں۔ ہم نے واقعے کی اطلاع ہسپتال انتظامیہ تک پہنچائی تاہم ان کی طرف سے سستی کا مظاہرہ کیا گیا اور لاشوں کی صفائی کرنے کیلئے ہمیں ماسک تک فراہم نہیں کیے گئے۔
یاد رہے کہ 2 سال پہلے ملتان نشتر ہسپتال میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جہاں کی چھت سے پرانی تعفن زدہ لاشیں برآمد ہوئی تھیں جن میں سے کچھ کمرے میں اور کچھ کھلے میدان میں پڑی تھیں۔ ہسپتال انتظامیہ کا موقف تھا کہ ہسپتال میں موجود سرد خانے میں لاشوں کو محفوظ کیا جاتا ہے تاہم پولیس کی طرف سے ملنے والی لاوارث لاشوں جن کے سڑنے کا عمل شروع ہو جاتا ہے انہیں چھت پر کمروں میں رکھا جاتا ہے۔