پشاور(ارشد عزیز ملک) تحریک انصاف حکومت کشکول توڑنے کے دعوئوں کی بجائے صوبہ چلانے کیلئے غیر ملکی امداد اور بیرونی قرضوں پر انحصار کر رہی ہے۔2017-18ء کے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں اور پروگراموں کیلئے صوبائی حکومت امریکہ ٗبرطانیہ سمیت دیگر غیر ملکی اداروں سے قرضوں اورگرانٹ کی صورت میں مجموعی طور پر 82ارب روپے لے رہی ہے‘ صوبہ پہلے ہی قرضوں پر سود کی مد میں سالانہ 8ارب روپے ادا کر رہا ہے جو آئندہ سال سے بڑھ جائیں گے۔
محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے اپنی کارکردگی کے حوالے سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا ہے ۔ وائٹ پیپر 2017-18ء کی دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوا ایشیائی ترقیاتی بینک‘ عالمی بینک‘ جائیکا جاپان‘ یو این ڈی پی ‘ ایس ڈی سی‘ این اے ایس‘ڈی ایف آئی ڈی برطانیہ‘ ایم ڈی ٹی ایم‘ یو ایس ایڈ‘ یونیسف‘ جی ٹی زیڈ‘ کے ایف ڈبلیو‘ یورپی یونین‘ یو این او پی ایس ‘ ایس ایف ڈی سے 53ارب قرضہ اور 29ارب 44کروڑ 23لاکھ روپے امداد لے رہا ہے ۔صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید نے کہا ہے کہ عوام کی فلاح وبہبود اور بہتری کیلئے قرضے اور امداد لے رہے ہیں۔حکومت نے12ارب قرضہ لینے کے لئے خیبرپختونخوا اسمبلی سے منظوری بھی لی تھی ‘تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ماضی میں قرضہ لوگوں کی جیبوں میں چلا گیااب حقیقی ترقی پر خرچ ہورہا ہے۔
وائٹ پیپر کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک قرضوں کی مد میں 52ارب سے زائد رقم دے رہا ہے اس کے علاوہ 8کروڑ 29لاکھ روپے کی گرانٹ بھی دے گا‘ جس میں صوبہ بھر میں سڑکوں کی تعمیر و بہتری کیلئے 5ارب 24کروڑ جبکہ پشاور میں ریپڈ بس پراجیکٹ کیلئے 44ارب روپے سے زائد کی رقم شامل ہے‘ آسٹریلین ایڈ صوبے کو 10کروڑ روپے گرانٹ دے گا جو صوبے کی خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے منصوبے پر خرچ ہوگی‘ سی وی ایف جاپان 20کروڑ 40لاکھ روپے گرانٹ دے گا ‘ ڈی ایف آئی ڈی برطانیہ 5ارب 80کروڑ25لاکھ کی گرانٹ دے گا جو صحت سمیت دیگر منصوبوں پر خرچ ہونگے ان کے علاوہ ڈی ایف آئی ڈی برطانیہ اور یورپی یونین مشترکہ طور پر 4ارب 83کروڑ56لاکھ 32ہزار روپے الگ سے گرانٹ کی صورت میں دینگے جو سکولوں کیلئے فرنیچرکی خریداری اور سکولوں کی بہتری کے دیگر منصوبوں پر خرچ ہونگے ‘ ہالینڈ 8کروڑ 50لاکھ روپے‘یورپی یونین2ارب 90کروڑ 71لاکھ روپے ‘ جی اے وی آئی (سوئٹزرلینڈ) 21کروڑ 57لاکھ روپے کی امداددے گا-
جن میں بچوں سے جبری مشقت لینے کو روکنے سمیت دیگر پروگرام شامل ہیں‘ آئی ڈی اے(انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایشن) 51لاکھ روپے جبکہ جائیکا جاپا ن50کروڑ روپے قرضہ کے علاوہ 56لاکھ روپے کی گرانٹ بھی دے گا‘ جن میں سکولوں کی چار دیواری اور سوات و مانسہرہ میں واٹر سپلائی سکیموں کے منصوبے شامل ہیں ‘ آئی این ایل(امریکہ) 52کروڑ روپے ‘ کے ایف ڈبلیو (جرمن بینک) 83کروڑ13لاکھ روپے ‘ ایم ڈی ٹی ایف(ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ) 2ارب 29کروڑ37لاکھ روپے کی گرانٹ دے گاجن میں جنوبی اضلاع کی ترقی کیلئے 72کروڑ 9لاکھ روپے‘معاشی ترقی کیلئے ایک ارب 26کروڑ روپے شامل ہیں‘ ایس ڈی سی 17کروڑ 71لاکھ روپےکی گرانٹ دے گا‘ ایس ایف ڈی (سعودی عرب) ایک ا رب روپےکی امداد دے گا جو مختلف منصوبوں پر خرچ ہوگی‘ اقوام متحدہ ایک ارب 93کروڑ58لاکھ روپے ‘ یو این ڈی پی ایک ارب 30کروڑ 41ہزار روپے اوریونیسف 4کروڑ کی گرانٹ دے گا ‘ امداد غذائی قلت کے خاتمے‘ بچوں سے جبری مشقت روکنے سمیت دیگر منصوبوں پر خرچ ہوگی‘ یواین او پی ایس 9کروڑ 68لاکھ20ہزار روپے کی گرانٹ دے گا جو خواتین کیلئے الگ سے ٹرانسپورٹ سروس کے قیام کے منصوبے پر خرچ ہوگی‘ یو ایس ایڈ7ارب 39کروڑ روپے امداد دے گا ‘زرعی ٹیکنالوجی کیلئے 10کروڑ روپے‘ پاک امریکہ ایڈوانس سٹڈیز سنٹر کے قیام کیلئے 40کروڑ 9لاکھ روپے‘ سکولوں کی تعمیر و مرمت کیلئے 10کروڑ 4لاکھ روپے‘ گومل زام ڈیم کیلئے ایک ارب 19کروڑ اور میونسپل سروسز کے منصوبوں کیلئے 2ارب 50کروڑر وپےخرچ ہونگے ‘صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید نے ’’جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت شاہ خرچیوں کیلئے غیر ملکی قرضہ اور گرانٹ نہیں لے رہی بلکہ عوام کے وسیع تر مفاد میں غیر ملکی امداد کو استعمال کیا جا رہا ہے جس سے عوام کی بہتری اور صوبے کی آمدن میں اضافہ ہوگا ۔
Source: https://jang.com.pk/print/369270-todays-print
محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے اپنی کارکردگی کے حوالے سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا ہے ۔ وائٹ پیپر 2017-18ء کی دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوا ایشیائی ترقیاتی بینک‘ عالمی بینک‘ جائیکا جاپان‘ یو این ڈی پی ‘ ایس ڈی سی‘ این اے ایس‘ڈی ایف آئی ڈی برطانیہ‘ ایم ڈی ٹی ایم‘ یو ایس ایڈ‘ یونیسف‘ جی ٹی زیڈ‘ کے ایف ڈبلیو‘ یورپی یونین‘ یو این او پی ایس ‘ ایس ایف ڈی سے 53ارب قرضہ اور 29ارب 44کروڑ 23لاکھ روپے امداد لے رہا ہے ۔صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید نے کہا ہے کہ عوام کی فلاح وبہبود اور بہتری کیلئے قرضے اور امداد لے رہے ہیں۔حکومت نے12ارب قرضہ لینے کے لئے خیبرپختونخوا اسمبلی سے منظوری بھی لی تھی ‘تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ماضی میں قرضہ لوگوں کی جیبوں میں چلا گیااب حقیقی ترقی پر خرچ ہورہا ہے۔
وائٹ پیپر کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک قرضوں کی مد میں 52ارب سے زائد رقم دے رہا ہے اس کے علاوہ 8کروڑ 29لاکھ روپے کی گرانٹ بھی دے گا‘ جس میں صوبہ بھر میں سڑکوں کی تعمیر و بہتری کیلئے 5ارب 24کروڑ جبکہ پشاور میں ریپڈ بس پراجیکٹ کیلئے 44ارب روپے سے زائد کی رقم شامل ہے‘ آسٹریلین ایڈ صوبے کو 10کروڑ روپے گرانٹ دے گا جو صوبے کی خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے منصوبے پر خرچ ہوگی‘ سی وی ایف جاپان 20کروڑ 40لاکھ روپے گرانٹ دے گا ‘ ڈی ایف آئی ڈی برطانیہ 5ارب 80کروڑ25لاکھ کی گرانٹ دے گا جو صحت سمیت دیگر منصوبوں پر خرچ ہونگے ان کے علاوہ ڈی ایف آئی ڈی برطانیہ اور یورپی یونین مشترکہ طور پر 4ارب 83کروڑ56لاکھ 32ہزار روپے الگ سے گرانٹ کی صورت میں دینگے جو سکولوں کیلئے فرنیچرکی خریداری اور سکولوں کی بہتری کے دیگر منصوبوں پر خرچ ہونگے ‘ ہالینڈ 8کروڑ 50لاکھ روپے‘یورپی یونین2ارب 90کروڑ 71لاکھ روپے ‘ جی اے وی آئی (سوئٹزرلینڈ) 21کروڑ 57لاکھ روپے کی امداددے گا-
جن میں بچوں سے جبری مشقت لینے کو روکنے سمیت دیگر پروگرام شامل ہیں‘ آئی ڈی اے(انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایشن) 51لاکھ روپے جبکہ جائیکا جاپا ن50کروڑ روپے قرضہ کے علاوہ 56لاکھ روپے کی گرانٹ بھی دے گا‘ جن میں سکولوں کی چار دیواری اور سوات و مانسہرہ میں واٹر سپلائی سکیموں کے منصوبے شامل ہیں ‘ آئی این ایل(امریکہ) 52کروڑ روپے ‘ کے ایف ڈبلیو (جرمن بینک) 83کروڑ13لاکھ روپے ‘ ایم ڈی ٹی ایف(ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ) 2ارب 29کروڑ37لاکھ روپے کی گرانٹ دے گاجن میں جنوبی اضلاع کی ترقی کیلئے 72کروڑ 9لاکھ روپے‘معاشی ترقی کیلئے ایک ارب 26کروڑ روپے شامل ہیں‘ ایس ڈی سی 17کروڑ 71لاکھ روپےکی گرانٹ دے گا‘ ایس ایف ڈی (سعودی عرب) ایک ا رب روپےکی امداد دے گا جو مختلف منصوبوں پر خرچ ہوگی‘ اقوام متحدہ ایک ارب 93کروڑ58لاکھ روپے ‘ یو این ڈی پی ایک ارب 30کروڑ 41ہزار روپے اوریونیسف 4کروڑ کی گرانٹ دے گا ‘ امداد غذائی قلت کے خاتمے‘ بچوں سے جبری مشقت روکنے سمیت دیگر منصوبوں پر خرچ ہوگی‘ یواین او پی ایس 9کروڑ 68لاکھ20ہزار روپے کی گرانٹ دے گا جو خواتین کیلئے الگ سے ٹرانسپورٹ سروس کے قیام کے منصوبے پر خرچ ہوگی‘ یو ایس ایڈ7ارب 39کروڑ روپے امداد دے گا ‘زرعی ٹیکنالوجی کیلئے 10کروڑ روپے‘ پاک امریکہ ایڈوانس سٹڈیز سنٹر کے قیام کیلئے 40کروڑ 9لاکھ روپے‘ سکولوں کی تعمیر و مرمت کیلئے 10کروڑ 4لاکھ روپے‘ گومل زام ڈیم کیلئے ایک ارب 19کروڑ اور میونسپل سروسز کے منصوبوں کیلئے 2ارب 50کروڑر وپےخرچ ہونگے ‘صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید نے ’’جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت شاہ خرچیوں کیلئے غیر ملکی قرضہ اور گرانٹ نہیں لے رہی بلکہ عوام کے وسیع تر مفاد میں غیر ملکی امداد کو استعمال کیا جا رہا ہے جس سے عوام کی بہتری اور صوبے کی آمدن میں اضافہ ہوگا ۔
Source: https://jang.com.pk/print/369270-todays-print