یہ جو دو خوبصورت لڑکیوں کے درمیان ایک خوبرو نوجوان کھڑا ھے، اس کی کہانی بہت دردناک ھے۔
اس کی والدہ کی شادی بہت نامساعد حالات میں ہوئی۔ کوئی رشتہ نہیں مل رہا تھا، پھر بڑی مشکل سے ایک کیپٹن (کپتان نہیں) کو ترس آگیا اور وہ اسے بیاہ کر (بھگا کر نہیں) واپس اس خوبرو لڑکے کے نانا کے گھر لے آیا۔
اس لڑکے کے نانا کے حالات بھی کچھ خراب ہی تھے۔ ساری عمر محنت کی، لیکن اپنے نام سے نہ تو کوئی فیکٹری، کارخانہ لگایا، نہ ہی گھر، زمین اور جائیداد بنا سکا۔ حتی کہ بنک اکاؤنٹس میں بھی کبھی چند لاکھ روپوں سے زیادہ رقم نہ جڑ سکی۔ یہ رقم بھی صرف ایمرجنسی ضرورت کیلئے تھی۔
کچھ ایسے ہی حالات نانی کے بھی رھے۔ اللہ بخشے، گاما پہلوان کی نسل سے تعلق اور سادی اتنی کہ خاتون اول بن کر بھی اپنے بھانجے بھتیجوں کو وزیر لگوانے کیلئے اپنے دیور سے لڑتی رہیں۔ نانی کے نام بھی چند ایک فیکٹریوں کے شئیرز کے علاوہ کچھ نہ تھا۔
اس لڑکے کے پرنانا مرحوم کے متعلق بڑے نانا اور چھوٹے نانا کے مختلف خیالات ہیں۔ بڑے نانا کہتے ہیں کہ پڑنانا مرحوم جدی پشتی امیر تھے جبکہ چھوٹے نانا نے اپنی کتاب میں لکھا ھے کہ پڑنانا تقسیم ہند کے بعد ایک بھٹے پر کام کرتے تھے اور روکھی سوکھی کما کر گھر لاتے تھے۔
ویسے تو فیس بک کا مالک مارک زکربرگ دنیا کا کم سن ترین ارب پتی تھا لیکن اس لڑکے کے دو ماموؤں کا اس سے کوئی مقابلہ نہیں۔ سائیں کی طرح سادہ مامؤں نے 18 سال کی عمر میں لندن، پانامہ، دبئی اور جدہ میں اربوں ڈالرز کی جائیدادیں بنا ڈالیں۔ ان کیلئے پیسہ کہاں سے آیا، یہ البتہ ابھی تک صیغہ راز میں ہی ھے۔
اس لڑکے کی والدہ پچھلے 19 سالوں سے اپنے والد کے ساتھ رہ رہی ھے لیکن حال ہی میں سپریم کورٹ میں چلنے والے ایک کیس کی وجہ سے ناناجی نے اپنی اس پیاری بیٹی کی کفالت سے معذوری کا اظہار کرڈالا۔ لڑکے کی والدہ کو سمجھ آگئی کہ لڑکی کیلئے اس کا مجازی خدا ہی سب کچھ ہوتا ھے، چنانچہ اس نے کیپٹن صاحب سے دوبارہ رجوح کیا لیکن وہ بھی کنی کترا گئے۔ آخری اطلاعات تک ابھی تک اس بے چارے لڑکے کی بے چاری والدہ کی کفالت کیلئے کوئی تیار نہیں ہورہا۔
لیکن تصویر والے اس لڑکے کا تعلق ایک کرشماتی سلسلے سے بہرحال ضرور ھے، کیونکہ اس کی فیملی کا نہ تو کوئی باقاعدہ زریعہ آمدن، نہ کبھی ان کے بنک اکاؤنٹس میں زیادہ رقم جڑ سکی، 1990 سے لے کر 1999 تک اس کی پوری فیملی کی 9 سالوں کی مجموعی آمدن ان کی اپنی ٹیکس ریٹرنز کے مطابق 20 لاکھ رہی ہوگی، پھر بھی ان کے پاس ماشااللہ لندن سے لے کر دبئی، جدہ تک اربوں ڈالر کے کاروبار اور جائیدادیں ہیں۔ یہ سب باہر کے ممالک میں رہتے ہیں، وہیں پڑھتے ہیں اور وہیں اپنا علاج بھی کرواتے ہیں۔
اس لڑکے کی اتنی دردناک داستان سن کر میرے منہ سے تو بے اختیار سوا لاکھ بار لعنت نکل گئی۔
[FONT="]ہی اِز سمارٹ۔[/FONT]
بی لائیک دِس ینگ مین۔
بی آ پراؤڈ پٹواری!!! بقلم خود باباکوڈا
https://www.facebook.com/babakodda/photos/a.502375406497086.1073741828.492047894196504/1212256392175647/?type=3&theater