خواجہ آصف کے ڈکیت جیسے سخت الفاظ پر وائس چانسلرز کا سخت ردعمل

khajwaahsai.jpg


خواجہ آصف کے وائس چانسلرز کو ڈاکو کہنے پر 22 وی سیز کا سپیکر قومی اسمبلی کو خط۔ مہذب ملکوں میں اساتذہ کو ہر سطح پر عزت دی جاتی ہے لیکن ہمارے ایوانوں میں انہیں ڈاکو قرار دیا جا رہا ہے: خط کا متن

وزیر دفاع ورہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین تخفیف غربت کی تنخواہ 27 لاکھ روپے مقرر ہے جبکہ وائس چانسلرز کیلئے اربوں روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے۔

قوم کو ڈاکو تعلیم دینے میں مصروف ہیں تو انہیں ڈاکے ہی سکھائیں گے، اس کے بعد یہاں وہی ہو گا جو 2018ء میں ہوا تھا اور پھر جو اگلے چال سال ہوتا رہا۔ وائس چانسلرز ارب پتی ہو چکے ہیں اور لیکن عہدے چھوڑنے کو تیار نہیں، عدالتوں سے سٹے لے لیتے ہیں۔

خواجہ آصف کے بیان پر چیئرمین ایچ ای سی سندھ ڈاکٹر طارق رفیع اور صوبے کی 22 سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو خط لکھ کر مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ خواجہ آصف اپنے بیان پر عام معافی مانگیں۔
Fymb0mla-UAEYY8b.jpg

Fymbw-IRa-EAAGu-Hi.jpg


خواجہ آصف کے وائس چانسلرز کیلئے ڈکیت جیسے الفاظ کا استعمال کرنے پر ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ان کے ریمارکس ایوان کی کارروائی سے حذف کیے جائیں۔

وائس چانسلرز کے خط کے مطابق وائس چانسلرز یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران کے ساتھ مل کر بہت سے نوجوانوں کے مستقبل کو سنوارتے ہیں جو مختلف شعبوں میں ملک کی کدمت کرتے ہیں۔ کسی بھی شعبہ کی ترقی کیلئے مثبت تنقید برائے اصلاح ضروری ہوتی ہے لیکن وائس چانسلرز کو ڈکیتوں سے تشبیہ دینا ایجوکیشن کمیونٹی کو کمزور کرنے کے مترادف ہے اور ان کی محکمہ تعلیم کیلئے خدمات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

خط کے متن کے مطابق ملک کے تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے مربوط کاوشوں کی ضرورت ہے جس کیلئے باہمی احترام اور عزت ضروری ہے۔ مہذب ملکوں میں اساتذہ کو ہر سطح پر عزت دی جاتی ہے لیکن ہمارے ایوانوں میں انہیں ڈاکو قرار دیا جا رہا ہے۔ ہمارا وفاقی وزیر سے مطالبہ ہیں کہ وہ عام معافی مانگیں اور قومی اسمبلی اجلاس کی کارروائی سے ان کے ریمارکس کو حذف کیا جائے، ہم اس اقدام کو سراہیں گے۔