
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے سرور روڈ پولیس کو جناح ہاؤس حملہ کیس میں مثبت شناخت ہونے پر 89 مرد اور 13 خواتین ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی اجازت دی،پولیس نے تمام مشتبہ افراد کو عدالت کے سامنے پیش کیا اور آئی او نے کہا کہ ملزمان کو ان کی شناخت پریڈ کے دوران استغاثہ کے گواہوں نے پہچان لیا تھا۔
جج عبہر گل خان نے پولیس کو مرد ملزمان کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں 10 جون کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
جج نے پولیس کو جیل کے اندر خواتین مشتبہ افراد کا فوٹو گرافی ٹیسٹ کرانے کی ہدایت کی تھی لیکن تفتیشی افسر نے اسپیشل اسٹیٹ پراسیکیوٹر سید فرہاد علی شاہ کی مدد سے عدالت کے سامنے ایک اور درخواست دی کہ جیل میں فوٹو گرافی ٹیسٹ کی کارروائی نہیں ہو سکتی۔
فاضل جج نے درخواست منظور کرتے ہوئے خواتین ملزمان کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا لیکن ساتھ ہی حکم دیا کہ وہ غروب آفتاب تک پولیس کی تحویل میں رہیں گی، اور بعد میں انہیں روزانہ منتقل کیا جائے گا۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹریاسمین راشد جناح ہاؤس حملہ کیس سے بری کردی گئیں،عدالت نے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی، تھانہ سرور روڈ کے مقدمے سے یاسمین راشد کا نام نکالنے کی ہدایت کردی، عدالت نے حکم میں کہا اگر وہ کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہیں تو انہیں فوری رہا کر دیا جائے،انسداد دہشت گردی عدالت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔