تحریک انصاف کے سوشل میڈیا سیکریٹری اور سینیئر تجزیہ کار سلیم صافی کے درمیان ٹوئٹر پر لفظی جنگ چھڑ گئی، سلیم صافی نے ٹویٹ کیا کہ جس طرح یہ ملک اپریل سے پہلے چل رہا تھا اسی طرح اب بھی چلایا جائے ۔
عدالت سے کیس واپس لے کر کسی جادوگرنی کو چلا کاٹنے کا کہا جائے ۔ "پ" کا لفظ نکل آیا تو پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ ہوگا اور "ح" کا لفظ نکل آیا تو حمزہ شہباز وزیراعلیٰ ہوگا۔لاڈلا ایسا ہی مطمئن ہوگا۔
سلیم صافی کے ٹویٹ پر ارسلان خالد نے جوابی ٹویٹ میں لکھا کہ زندگی میں آپ جیسا گرا ہوا پختون نہیں دیکھا جو سیاسی ہار میں جان بوجھ کر عمران خان کی اہلیہ کو ٹارگٹ کرے، گھر میں خواتین آپ کی بھی ہونگی اور ہمارے لیے وہ محترم ہیں پر جب تم خواتین کو اٹیک کرتے ہو تو اصل میں تم اپنے گھر کی خواتین کی تذلیل کرتے ہو۔اصلاح کرو اپنی
سینئر تجزیہ کار سلیم صافی نے بھی چپ نہ رہے، ایک اور ٹویٹ کیا کہ میں نےجادوگرنی کی نشاندہی نہیں کی،تم خودبتارہےہوکہ تم سےدوسروں کی ماوں کوگالیاں پڑوانےوالی کادھندہ کیاہے؟دیگرخواتین کوگالیاں پڑوانےوالی کسی عزت کی مستحق نہیں لیکن تیرےبرعکس مجھےماوں کی عزت عزیزہےاسلئےبہت کچھ نہیں بتارہا۔ورنہ مجھےیہاں تک معلومات ہیں کہ آج ابراہیم دوبئی کیوں گیاہے؟
سلیم صافی نے مزید لکھا تھا کہ بشریٰ کا کاسہ لیس ارسلان خالد بتائے کہ اس فلائیٹ سے آج کون کون دبئی گئے اور فرح خان سے کیا معاملات طے کررہے ہیں؟۔۔ مجھے تمہارے سب کرتوتوں اور معاملات کا بھی علم ہے لیکن ایک تنخواہ دارغلام کی یہ حیثیت نہیں کہ میں ان پر اپنے ٹویٹر کا سپیس ضائع کروں۔
سلیم صافی نے مزید لکھا کہ مسلم لیگ(ن)،مسلم لیگ (ق)پیپلز پارٹی،اے این پی،بی این پی مینگل،جے یو آئی،ایم کیوایم اور باپ پارٹی۔۔۔ گویاقومی سیاسی،مذہبی اورقوم پرست جماعتیں ایک طرف جبکہ گولڈ سمتھ کا لانچ کردہ جادوگروں کا لاڈلادوسری طرف ہے۔۔۔ دیکھتے ہیں انصاف کے ترازو کا پلڑا کس کے حق میں جھکتا ہے؟
دوسری جانب سید زیڈ بخاری نے لکھا کہ مریم میڈیا سیل کا ہیڈ ” لفافی” ماشااللّہ حج کے بعد اخلاقی اور روحانی طور پر کافی صاف ہو کر آیا ہے کہ سیاست سے دور عورتوں پر حملے کر رہا ہے ،یہی ہوتا ہے جب عوام کے خرچ پر حج کیا جائے۔