خان صاحب کے لطیفے

Jack Sparrow

Minister (2k+ posts)

کسی شک کی گنجائش باقی نہیں رہی
بچپن سے جن خان صاحب کے ہزاروں لطیفے سنتے آئے ہیں وہ خان صاحب اپنے عمران خان صاحب ہی ہیں

بقیہ تفصیل برادر عمار مسعود کے قلم سے


طارق کھوسہ کے معاملے پر تحریک انصاف نے جو کچھ کیا وہ کسی لطیفے سے کم نہیں ہے۔ایسے لطیفوں کی بھرمار ماضی میں بھی رہی ہے ہر دفعہ تحریک انصاف کی سوشل میڈیا کے جنگجو اور جہادی کارکن قیامت برپا کر دیتے ہیں اور چند دن کے بعد اس موضوع کا ذکر بھی گناہ کبیرہ کے مترادف بن جاتا ہے۔مجھے پارٹی کے عہدیداروں اور چیئرمین کے رویئے سے کوئی شکایت نہیں ۔ مجھے رنج ان ساتھیوں کا ہے جو ہر مسئلے پر بڑی شدومد سے تحریکِ انصاف کے ساتھ آواز بلند کرنے کا علم اٹھاتے ہیں، صاف چلی شفاف چلی کا نعرہ لگاتے ہیں، آئی آئی پی ٹی آئی کا شور مچاتے ہیں، بلے کے چھکے لگانے کا ذکر کرتے ہیں۔ عطاءاللہ کی آواز پر جھومتے ہیں، ڈی جے بٹ کی تالوں پر تالیاں بجاتے ہیں اور پھر اصل واقعہ سامنے آنے پر ہزیمت اٹھاتے ہیں۔ شرمندہ ہو جاتے ہیں، خفت اٹھاتے ہیں۔ واقعات تو بہت سے ہیں لیکن آج ان میں سے چند لطائف کا ذکر کرتے ہیں۔

طارق کھوسہ پر عمران خان کی ٹوئیٹ کے بعد لوگوں میں یہی تاثر پھیل گیا کہ وفاق الیکشن کمیشن میں دھاندلی کی پیش بندی کر رہا ہے۔ تحریک انصاف کے تجویز کردہ رکن کو ایک سازش کے تحت نظر انداز کیا جا رہا۔ پنجاب پھر الیکشن میں کھلواڑ کر رہا ہے۔ دھاندلی کا آغاز ہو گیا ہے۔طارق کھوسہ جس کو تحریک انصاف کی پھر پور حمایت حاصل تھی ان کو انکی نیک نامی ، دیانت داری اور اچھی شہرت کی وجہ سے الیکشن کمیشن سے باہر رکھا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ ظلم ہو رہا ہے۔ اندھیر نگری مچی ہوئی ہے۔ عمران خان کے ٹوئیٹ نے سوشل میڈیا کے جہادیوں کو اور شہہ دی۔ انہوں نے اس ایشو کو لے کر حکومت ، پاناما لیکس ، مودی کا یار۔ آئی ایم ایف کے قرضے ۔غر ض ہر مسئلے سے طارق کھوسہ کی تعیناتی کو جوڑدیا۔ کارٹون بننے لگے ، طنزیہ ٹوئیٹ ہو نے لگی۔ ماضی کی وڈیو ز اکٹھی ہونے لگیں ۔ طارق کھوسہ کو مرد بحران قرار دیا جانے لگا۔ انکی مظلومیت کی من گھڑت داستانیں منظر عام پر آنے لگیں۔اب اللہ بھلا کرے کھوسہ صاحب کا صبح ہوتے ہی انہوں یہ مژدہ سنا دیا کہ بھائی اگر میں تحریک انصاف کا امیدوار تھا تو مجھ سے کوئی تحریک انصاف والا رابطہ تو کرتا۔ کوئی مشورہ تو مانگتا ۔ میری مرضی کا تو پوچھ لیا ہوتا۔ مزید براں طارق کھوسہ نے یہ بھی فرما دیا کہ بھیا مری عمر پینسٹھ سے تجاوز کر چکی ہے میں تو الیکشن کمیشن کا ممبر بننے کا اہل بھی نہیں۔ کھوسہ صاحب شریف آدمی ہیں انہوں نے یہ بیان پوری صراحت سے ہر چینل پر دہرا دیا۔ یہ بیان تبدیلی کے متوالو ںپر ایسے گرا جیسے بجلی گرتی ہے ۔ ایک دفعہ پورے زور سے کڑکتی ہے اور پھر گھپ اندھیرا چھا جاتا ہے ۔ یہی تاریکی سوشل میڈیا پر اب چھا گئی ہے۔

Pti-Imran-Khan-Pc-Isb-08-011-640x480-640x480.jpg


پینتیس پنکچر بھی وہ لطیفہ ہے جو خان صاحب کے کان میں کسی نے سنایا تھا۔خان صاحب یقین کر بیٹھے۔ اس حوالے سے بیان، ٹی وی پروگرام، جلسے ، جلوس اور تحریک شروع ہو گئی۔ سوشل میڈیا پھر زندہ ہو گیا۔ لطیفے تخلیق ہونے لگے۔کارٹون بننے لگے۔ دھاندلی کے خلاف معرکے کی تقاریر ہونے لگیں، احتجاج کی ملک گیر تحریک کا آغاز ہونے لگا۔ان پینتیس حلقوں کے شواہد فیس بک اور ٹوئیٹر پر پیش ہونے لگی۔ پینتیس پنکچر کی دوررس منصوبہ بندی کے حوالے سے انکشافات منظر عام پر آنے لگے۔ اسلام آباد میں دھرنا وقع پذیر ہونے لگا۔ حکومت کی
اینٹ سے اینٹ بجانے کی دھمکیاں شروع ہونے لگیں۔ یہ سلسلہ مزید جاری رہنا تھا تاوقتیکہ خان صاحب نے خود ایک ٹی وی شوپر آکر فرما دیا کہ دیکھیں حامد وہ پینتیس پنکچر والی بات تو ایک سیاسی بیان تھا ایک واقعاتی بات تھی ۔ بس ایک نعرہ تھا۔ بیان کا منظر عام پر آنا تھا کہ ایک دفعہ پھر بجلی کڑکی اور ایک دفعہ پھر اندھیرا چھا گیا۔

Imran-Khan-Talk-New-Isb-25-07-680x398.jpg


محترمہ علیمہ خان کی گاڑی کے ایکسڈینٹ والی خبر تو ابھی پرانی نہیں ہوئی ہے۔ اچانک ٹی وی سکرینیں بریکنگ نیوز سے جگمگا اٹھیں۔ خبر یہ بتائی گئی کہ محترمہ علیمہ خان کی گاڑی کو محترمہ مریم نواز کے حفاظتی پرٹوکول نے روک لیا۔ گاڑی کو ٹکر مار دی گئی۔ خان صاحب کی ہمشیرہ پر بندوقیں تان لی گئیں۔ واشگاف لفظوں میں محترمہ علیمہ خان کو دھمکی دی گئی کہ محترمہ مریم نواز شریف کا پروٹوکول ہے۔ آپ کی جرات کیسے ہوئی ادھر آنے کی۔ خاں صاحب کو تو خدا ایسا موقع دے ۔ فوری دستیاب دس ، پندرہ چینلوں کو آواز دی گئی۔ محترمہ مریم نواز کے خلاف زہر آلود تقریر کی گئی۔ پنجاب حکومت کے پرخچے اڑا دیئے گئے۔ اس واقعے کو قریباً قریباً قاتلانہ حملہ بنا کر پیش کیا کیا گیا۔میڈیا پر قیامت آگئی۔ حکومتی ایوان لرزنے لگے۔ پنجاب پولیس کی چیرہ دستیاں سوشل میڈیا پر شیئرہونے لگیں۔ خان صاحب تو آگ لگا کر ایک طرف ہو گئے مگر سوشل میڈیا قیامت برپا کرنے لگا۔بھلا ہو محترمہ علیمہ خان جب ان کو علم ہو ا کہ یہ پروٹو کول مریم نواز کا نہیں محترمہ فریال تالپور کا تھا اور پولیس بھی پنجاب کی نہیں تھی تو انہوں نے نہایت ذہانت سے تحریری معذرت کر لی۔ ایک دفعہ پھر بجلی کڑکی اور اندھیرا چھا گیا۔

دھاندلی کے ثبوت بھی انہی لطیفوں کے ضمن میں آتا ہے۔ پہلے اس ثبوت کے شواہد پیش ہونے تھے۔ چار حلقے کھلنے تھے ۔ ملک کی سیاست کا انحصار اس پر ہو گیا۔ موبائیل وڈیوز شئیر ہونے لگیں ۔ وٹس ایپ گروپ ایکٹیو ہونے لگے۔ سارا پاکستان دھاندلی کے ثبوت کا منتظر رہنے لگا۔ اور جب ثبوت پیش کرنے کی باری آئی تو چند مبہم موبائیل وڈیوز اور ندامت کے سوا کچھ نہ ملا۔ ثبوتوں کے پلندے جانے کہاں رہ گئے۔ شواہد کو جانے کیسے آگ لگ گئی۔ مخلص کارکنوں کو بس اتنا یاد ہے کہ بجلی کڑکی اور گھٹا ٹوپ اندھیرا چھا گیا۔

پاناما لیکس میڈیا کا محبوب موضوع رہا ہے۔ وزیر اعظم کی تقریر بھی ایک مسئلہ بنا ہوئی تھی۔ شور یہ مچا ہوا تھا کہ وزیر اعظم ایوان کے سامنے جوابدہ ہونے سے گھبراتے ہیں ۔ اپوزیشن کے جواب دینے سے ڈرتے ہیں۔ عمران خان نے بارہا یہ کہا کہ وہ اسمبلی میں وزیر اعظم کو سامنے بٹھا کر ان ان سوالوں کے جواب مانگیںگے۔احتساب ہو گا اور سب کے سامنے ہوگا۔ وزیر اعظم اپنی تقریر کے لیئے ایوان میں آئے۔ عمران خان مدت سے اس موقعے کے منتظر تھے۔ عمران خان کی متوقع تقریر کے حوالے سے میڈیا میں پہلے سے پیش بندیاں ہو رہی تھیں۔ انقلاب کی پیش گوئیاں ہو رہی تھیں۔خان صاحب بار بار اپنی تقریر کے چیدہ چیدہ نکات میڈیا کے سامنے دھرا رہے تھے۔ اس تقریر کی خاطر عمران خان شوکت خانم کا چیرٹی ڈنر لندن سے چھوڑ کر آئے تھے۔ وزیر اعظم نے تقریر کی۔ اپنی جوابدہی دی۔ اسکے بعد لیڈر ر آف دی اپوزیشن نےدومنٹ تقریر کی اور بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔ خان صاحب کی تقریر اور ولولہ دھرا کا دھرا رہ گیا۔ میڈیا میں قیامت آگئی کے نواز، زرادی ملے ہوئے ہیں۔ دونوں کی ملی بھگت سے خان صاحب کی انقلابی تقریر رہ گئی۔ وہ تو بھلا ہو ایک فوٹیج کا جس میں یہ آشکار ہو گیا کہ محترمہ شیریں مزاری اس بائیکاٹ کا حصہ تھیں اور یہ سب تحریک انصاف کی مشاورت سے ہوا تھا۔ ایک دفعہ پھر بجلی کڑکی اور اندھیرا چھا گیا۔

Imran-Khan-Speech-Isb-New-10-04001-680x413.jpg


عمران خان کے لطیفوں کے ضمن میں سب سے شرمندہ کر دینے والا مرحلہ وہ تھا جب خان صاحب نے قوم سے خطاب کا
فیصلہ کیا۔ میڈیا نے اسکو اس طرح شہہ دی کہ جیسے وزیر اعظم کا قوم سے خطاب ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم کی آس لگائے عمران خان بھی بھرپور طریقے سے اس خطاب کے حوالے سے لوگوں کے دل گرمانے لگے۔ ملکی تاریخ میں انقلاب آنے کی نوید قوم پھر سننے لگی۔ نئے انکشافات کی پیش گوئیاں ہونے لگیں۔ ایوان اقتدار اس متوقع خطاب سے پھر لرزنے لگا۔ اور جب خطاب ہوا تو پہلے تو جھنڈا الٹی طرف لگا دیا۔ ترانہ کچھ بجا اور کچھ رہ گیا۔ متوقع وزیر اعظم نے قومی خطاب سے پہلے اپنے کارکنوں کو پورے ملک کے میڈیا پر ڈانٹ پلادی۔ اور خطاب میںان سب باتوں کودہرا دیا جو خان صاحب ایک دہائی سے کر رہے ہیں۔خدا خدا کر کے خطاب مکمل ہوا تو ایک دفعہ پھر بجلی کڑک چکی تھی ایک دفعہ پھر اندھیرا چھا چکا تھا۔

لطیفوں کی یہ داستان بہت طویل ہے فی الوقت انہی چیدہ چیدہ واقعات کے ساتھ ایک درخواست پر بات ختم کرتا ہوں ۔ خان صاحب یہ آپ کا اختیار ہے جو مرضی کہیں اور کریں بس استدعا یہ کہ اپنے مخلص کارکنوں کو تماشا نہ بنائیں۔ انکی تضحیک نہ کراوئیں اور انکی عزت نفس کو مٹی میں نہ ملائیں



Source
 
Last edited by a moderator:

tipupk

Minister (2k+ posts)
Itni lambi chawal!!!! Lagta he lafz gin kar paisay milte hain. By the way takkay takkay bikte hain aese ........farosh.
 

Galaxy

Chief Minister (5k+ posts)
I dont pay much attention to this Merassi Media of pakistan.For them only only bench mark is : Who pays the most.
 

210akash

Senator (1k+ posts)
Ma ab bhe yaqeen krna chata hu ke n league ke workers in site per paid ni ha. Aur ya bhe ke ya he sub log tanks ke neeche leet kr nawaz sharef ki govt bachaye ge.
 

janijoker

Minister (2k+ posts)
​اس کالم کا ایک ایک لفظ سچ ہے اور سچ کے سوا کچھ نہیں ہے مگر تحریک انصاف کے اندھے پوجاری اسکو تسلیم نہیں کریں گے۔
 

xecutioner

Chief Minister (5k+ posts)
لطیفہ اس سے بڑھ کر اور کیا ہو سکتا ہے کہ حرام کھانے اور کھلانے والے اس ملک میں ہمیشہ عزت دار رہے ہیں


اور حلال کمانے والے ہمیشہ ان حرام خوروں کے مالشیوں کے ہاتھوں اپنی عزت بچاتے خاموش رہے ہیں
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
​اس کالم کا ایک ایک لفظ سچ ہے اور سچ کے سوا کچھ نہیں ہے مگر تحریک انصاف کے اندھے پوجاری اسکو تسلیم نہیں کریں گے۔



اس کالم کا ایک ایک لفظ قرآن اور حدیث ہے کیونکہ یہ میرے پدرِ شفیق کے سب سے بڑے دشمن عمران خان کے خلاف ہے۔ منجاب ایک جاہل پٹواری(bigsmile)۔

 

janijoker

Minister (2k+ posts)
​میں پہلے ہی بیان کر چکا ہوں کہ عمران خان کے پوجاری پوٹئینز اس کو جھوٹ قرار دیں گے حالانکہ اس کا ایک ایک لفظ خود اپنی سچائی کی شہادت پیش کر رہا ہے۔
اس کالم کا ایک ایک لفظ قرآن اور حدیث ہے کیونکہ یہ میرے پدرِ شفیق کے سب سے بڑے دشمن عمران خان کے خلاف ہے۔ منجاب ایک جاہل پٹواری(bigsmile)۔

 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
​میں پہلے ہی بیان کر چکا ہوں کہ عمران خان کے پوجاری پوٹئینز اس کو جھوٹ قرار دیں گے حالانکہ اس کا ایک ایک لفظ خود اپنی سچائی کی شہادت پیش کر رہا ہے۔


جانی جوکر صاحب! برا نہ منائیں تو ایک سوال پوچھوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(bigsmile)۔۔۔۔۔۔؟؟

 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
جناب آپ کے سمجھنے کے لئے آسانی کر دیتا ہوں
وہ جو آے روز ہر الیکشن میں ذلت پر ذلت ملتی ہے نا اور کہیں کہیں تو ضمانتیں بھی ضبط ہو رہی ہیں اس کی وجہ نوں لیگ کے ووٹرز ہی ہیں جن ایک کثیر تعادت ہے جو نہ خان صاحب کو نظر آتی ہے نہ ان کے چیلے چمٹوں کو نظر آتی ہے انہی میں سے کچھ اس فورم پر لکھ کر اپنی جھلک دکھ دیتے ہیں
کیوں کہ پاکستانی سوشل میڈیا پر تو انصافیوں کا قبضہ ہے اور ان کی ساری دنیا اسی میں ہے اس لئے آپ کو حیرانی ہوتی ہے جب کوئی ایک ادھ کومنٹ خان صاحب کے خلاف آ جاتا ہے اور آپ سمجھ نہیں پاتے اس لے ان کو
Paid Patwari
کہ کر اپنے دل کو تسلی دے دیتے ہیں

اس کو کہتے ہیں
State of denial

آپ لوگوں کا پورا حق ہے جتنی مرضی خوشفہمی میں رہیں اچھا ہے ڈپریشن اور دوسری کتنی ہی نفسیاتی بیماریوں سے دور رہیں گے



Ma ab bhe yaqeen krna chata hu ke n league ke workers in site per paid ni ha. Aur ya bhe ke ya he sub log tanks ke neeche leet kr nawaz sharef ki govt bachaye ge.
 

janijoker

Minister (2k+ posts)
:lol::lol:​انٹر نیٹ جہادیوں کی بی ستی جئی نی ہوگئی
جناب آپ کے سمجھنے کے لئے آسانی کر دیتا ہوں
وہ جو آے روز ہر الیکشن میں ذلت پر ذلت ملتی ہے نا اور کہیں کہیں تو ضمانتیں بھی ضبط ہو رہی ہیں اس کی وجہ نوں لیگ کے ووٹرز ہی ہیں جن ایک کثیر تعادت ہے جو نہ خان صاحب کو نظر آتی ہے نہ ان کے چیلے چمٹوں کو نظر آتی ہے انہی میں سے کچھ اس فورم پر لکھ کر اپنی جھلک دکھ دیتے ہیں
کیوں کہ پاکستانی سوشل میڈیا پر تو انصافیوں کا قبضہ ہے اور ان کی ساری دنیا اسی میں ہے اس لئے آپ کو حیرانی ہوتی ہے جب کوئی ایک ادھ کومنٹ خان صاحب کے خلاف آ جاتا ہے اور آپ سمجھ نہیں پاتے اس لے ان کو
Paid Patwari
کہ کر اپنے دل کو تسلی دے دیتے ہیں

اس کو کہتے ہیں
State of denial

آپ لوگوں کا پورا حق ہے جتنی مرضی خوشفہمی میں رہیں اچھا ہے ڈپریشن اور دوسری کتنی ہی نفسیاتی بیماریوں سے دور رہیں گے
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
اگر آپ کی خوشی کے لئے انہیں لطیفے ہی مان لیا جاۓ تو بھی ایک بات پکی ہے کہ اِن چیزوں سے قوم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔
لیکن اصل نقصان تو یہ ہے کہ نواز شریف قوم کو یہ بتانے کے لئے تیار نہیں کہ


پیسہ کہاں سے آیا
پیسہ باہر کیسے گیا
یہ اربوں روپئے کی پراپرٹی ڈکلیئر کیوں نہیں کی۔
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
That is a valid argument.

اگر آپ کی خوشی کے لئے انہیں لطیفے ہی مان لیا جاۓ تو بھی ایک بات پکی ہے کہ اِن چیزوں سے قوم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔
لیکن اصل نقصان تو یہ ہے کہ نواز شریف قوم کو یہ بتانے کے لئے تیار نہیں کہ


پیسہ کہاں سے آیا
پیسہ باہر کیسے گیا
یہ اربوں روپئے کی پراپرٹی ڈکلیئر کیوں نہیں کی۔
 

Back
Top