ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے حکومت سے سرمایہ کاروں کو اعتماد دینے پر زور دیتے ہوئے کہا ایکس چینج کمپنیاں ماہانہ بنیاد پر حکومت کو 40 کروڑ ڈالر فراہم کر رہی ہیں۔
کراچی میں ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کی جانب سے یوم آزادی کے موقع پر منعقدہ تقریب میں خطاب کے دوران ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا پاکستان میں زرمبادلہ کی کوئی قلت نہیں صرف اعتماد کی ضرورت ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ ایکس چینج کمپنیاں ماہوار 40 کروڑ ڈالر حکومت کو فراہم کر رہی ہیں اور حکومت کو ماہانہ ایک ارب ڈالر فراہم کرنے کی پیش کش کر رکھی ہے لیکن تاحال اجازت نہیں ملی۔سال 1993 سے ایکس چینج کمپنیوں نے حکومت کو 60ارب ڈالر فراہم کیے ہیں, حکومتی اقدامات کے نتیجے میں ڈالر کی اسمگلنگ رک گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بے پناہ معدنی وسائل کی وجہ سے پاکستان کبھی نادہندہ نہیں ہوسکتا ہے,بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے ہنرمندوں نے بیرون ملک رخ کرلیا ہے، نوجوانوں پر مشتمل آبادی کے 45فیصد حصے کے لیے درست سمت متعین کرنے کی ضرورت ہے۔
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں سے قرضے صنعت اور تجارت کی ترقی کے لیے حاصل کیے جاتے ہیں لیکن پاکستان عالمی قرضے حاصل کرکے سود کی ادائیگیوں پر استعمال کرتا ہے, آئی پی پیز کی وجہ سے مہنگی بجلی کے مسائل سے صنعتی شعبہ متاثر ہے، گورننس میں بہتری لانے اور حکومتی اخراجات میں کمی کی ضرورت ہے۔