حکومت کا پی ٹی آئی کے مطالبے پر 9 مئی،26 نومبر پرجوڈیشل کمیشن بنانے سےانکار

20144030107913c.webp

اسلام آباد: حکومتی مذاکراتی ٹیم نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے تحریری مطالبات کے جواب تیار کر لیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، حکومت نے واضح کیا ہے کہ نو مئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا جا سکتا۔ حکومتی جواب میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن صرف ان معاملات پر بنتا ہے جو عدالت میں زیر بحث نہ ہوں، جبکہ 9 مئی کے مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور کچھ ملزمان کو ملٹری کورٹس سے سزائیں بھی سنائی جا چکی ہیں۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ جواب میں پی ٹی آئی کو کہا گیا ہے کہ 26 نومبر کے واقعات سے متعلق لاپتہ افراد کی فہرست اور گرفتار افراد کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ جب تک گرفتار شدگان کے نام اور تفصیلات موجود نہ ہوں، ان کی رہائی کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا جا سکتا۔

پی ٹی آئی کے مطالبے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے قیام، 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات، اور لاپتہ افراد کے حوالے سے تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ تاہم، حکومت نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ہلاکتوں کے دعوے کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں تاکہ اس پر سنجیدہ پیش رفت کی جا سکے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ حکومتی کمیٹی آئندہ چند دنوں میں اسپیکر قومی اسمبلی کو اپنا تحریری جواب پیش کرے گی۔ اسپیکر سردار ایاز صادق حکومتی جواب موصول ہونے کے بعد دونوں فریقین سے مشاورت کے بعد مذاکرات کے چوتھے اجلاس کا فیصلہ کریں گے۔

پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات

پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے، جس میں سپریم کورٹ کے تین ججز شامل ہوں۔ پی ٹی آئی نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مشاورت سے سات روز میں کمیشن تشکیل دیا جائے۔

تحریری مطالبات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمیشن 9 مئی کے واقعات، بانی کی گرفتاری، اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں رینجرز اور پولیس کے داخل ہونے کی تحقیقات کرے۔ پی ٹی آئی نے مظاہرین پر فائرنگ اور مظاہرین پر طاقت کے استعمال کی بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

پی ٹی آئی نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ تمام سیاسی قیدیوں کی ضمانت یا سزاوں کی معطلی کے احکامات جاری کیے جائیں، اور کمیشن کی کارروائی عوام اور میڈیا کے لیے کھلی ہونی چاہیے۔

حکومتی موقف کی تردید

دوسری جانب، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے کنویئر عرفان صدیقی نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ حکومتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے مطالبات کے جواب میں اپنا موقف تیار کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومتی کمیٹی میں شامل سات جماعتیں مشاورت کے عمل میں ہیں اور حتمی جواب تیار کرنے میں ایک ہفتہ مزید لگ سکتا ہے۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ میڈیا میں آنے والی تمام تفصیلات بے بنیاد ہیں اور ابھی تک کوئی حتمی جواب تیار نہیں کیا گیا۔
 

Back
Top