حکومتوں میں شامل مافیاز کی وجہ سے بحران پیدا ہوئے، سراج الحق

siraj11h1h.jpg


امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کہتے ہیں ملک میں جتنے بھی بحران پیدا ہوئے ان کے پیچھے حکومتوں میں شامل مافیاز ہیں, عوام کے حقوق کے لیے تحریک جاری رہے گی۔ آئی پی پیز معاہدے سابقہ حکومتوں کی بدنیتی تھی اور آئی پی پیز معاہدوں کے فرانزک آڈٹ ذمہ داران کا احتساب کیا جائے۔

انہوں نے کہا آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کی جائے اور چیف جسٹس آئی پی پیز معاہدوں پر ایکشن لے کر قوم کو انصاف دلائیں, عوام ہر ماہ بجلی بلوں کی مد میں 48 فیصد غنڈہ ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ صارفین پر چوری شدہ بجلی، لائن لاسسز اور مفت خوری کا بوجھ ڈالا جاتا ہے لیکن کروڑوں، اربوں کے نادہندگان کو کوئی نہیں پوچھتا۔

انہوں نے کہا کہ 2 ہزار روپے کی ادائیگی میں دیر ہوجائے تو غریب کا میٹر اکھاڑ لیا جاتا ہے۔ عوام کے حقوق کے لیے ہماری تحریک جاری رہے, کرپٹ اشرافیہ کی جائیدادیں بیچ کر ازالہ کیا جائے اور اگر حکومت نے مہنگائی پر بات نہ سنی تو اسلام آباد کی طرف مارچ کرسکتے ہیں۔ جماعت اسلامی جلد بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرے گی۔

سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی پی پیز معاہدے سابقہ حکومتوں کی بدنیتی تھی،ان کے فرانزک آڈٹ اور ذمہ داران کے کڑے احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں۔ 88کمپنیوں،جن میں سے بیشتر کے مالکان پاکستانی ہیں اور تعلق حکمران پارٹیوں سے ہے، کو مہنگی ترین بجلی پیدا کرنے اور اضافی پیداوار کی مد میں اب تک ساڑھے آٹھ ٹریلین ادا کیے جا چکے ہیں،ایسا ظلم ایسٹ انڈیا کمپنی کے دور میں بھی نہ تھا۔ آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کی جائے، معاملات ملکی سطح پر طے نہیں ہوتے تو عالمی عدالت سے رجوع کیا جائے۔

انہوں نے کہا چیف جسٹس سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کم از کم آئی پی پیز معاہدوں پر ایکشن لے کر قوم کو انصاف دلائیں۔ ملک میں جتنے بحران پیدا ہوتے ہیں ان کے پیچھے مافیازاور حکومتوں میں شامل کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیرداروں کا گٹھ جوڑ اور منصوبہ بندی شامل ہوتی ہے، بحرانوں سے یہی طبقات فوائد سمیٹتے ہیں، سو فیصد نقصان عوام کے حصے میں آتا ہے۔ مافیاز حکمران جماعتوں پر سرمایہ کاری اور ان کے اقتدارمیں آنے پر کئی گنا وصول کرتے ہیں۔ عوام ہر ماہ بجلی بلوں کی مد میں حکومت کو48فیصد غنڈہ ٹیکس ادا کرتے ہیں،

سراج الحق نے کہا صارف پر چوری شدہ بجلی، لائن لاسز اور حکمران اشرافیہ کی جانب سے استعمال کی گئی اربوں کی مفت بجلی کا بوجھ بھی ڈالا جاتا ہے۔ کروڑوں، اربوں کے نادہندگان کو کوئی نہیں پوچھتا، دو ہزار کی ادائیگی میں دیر ہوجائے تو غریب کا میٹر اکھاڑ لیا جاتا ہے جو کہ صارف کی ذاتی خرید ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

حضرت جی! آپ اپنے کسی ایک بیان پر تو قائم رہیں . کبھی آپ اس بحران کا ذمہ دار عمران کو ٹہراتے ہیں کبھی آپ کہتے ہیں کہ زرداری اس ملک کو بحران سے نکال سکتا ہے . کبھی فرماتے ہیں نواز نکال سکتا ہے آج انہی دونوں چوروں اور منی لانڈررز کی پارٹیوں میں بیٹھے مافیاز کو اسکا ذمہ دار ٹہرا رہے ہیں
ایک ہی مرتبہ اپنی شوریٰ کے ساتھ مل لر فیصلہ کرلیں کہ کون ذمہ دار ہے تاکہ ہر دوسرے روز آپکو بیان نہ بدلنا پڑے
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
Hakumat ma shamil parties sy nahi .......molvi sahib tumari khamoshi sy aur photo sessions innhi parties k sath krnye sy subb bill aye
 

ranaji

President (40k+ posts)
سراج لالہ تمہارا اپنا بیان تھا نواز شریف اس ملک کو پھر آگے لے کر جا سکتا ہے۔ اس وقت یہ چورن کیوں نہیں بیچا کہ نواز شریف کی حکومت میں مافیاز ہی پھر تم نے ہی کہا کہ زرداری اس ملک کو سنبھال سکتا ہے اس وقت کیوں نہیں کیا کِہ زرداری کے ساتھ مافیا ہیں۔ تم نے بار بار ووٹ بھی کبھی زرداری اور کبھی نواز شریف کو دیا اس وقت کیا وہ اچھے تھے یا سینیٹر بنانے کا وعدہ تھا تمہاری ان ہی منافقتوں کی وجہ سے جماعت کی اپنی یوتھ نے جماعت کو ووٹ دینا چھوڑ دیا اور تم جیسے اپنی ہی جماعت کے پورس کے ہاتھی نے جماعت کو برباد کردیا جماعت کا حقیقی ووٹ بینک ختم کردیا وہ تو بھلا ہو پڑھے لکھے کراچی کی لیڈر شپ کا اور ڈاکٹر مشتاق کا صرف ان جیسے ایماندار اور منافقت نا کرنے والے اور زاتئ فائدے اور حر ام خور ی اور منافقت نا کرنے جیسے بندوں کی وجہ سے جماعت اب تک قائم ہے جیسی حالت میں بھئی ہے ورنہ تم نے تو اپنی تن من دھن کا زور لگا دیا اسے گھوڑے لگوانے میں تم اپنی طرف سے کوئی کثر نا چھوڑی کسی زمانے میں جماعت اس پوزیشن میں ہوتی تھی جب وہ حکومت بنوانے اور گرانے میں اہم رول رکھتی تھی کنگ میکر اور پھر سراج الحق جیسا عظیم لیڈر مل گیا اور جماعت کو گھوڑے لگوا دیا خود جماعت کا زاتی ووٹ ٹوٹ گیا
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
siraj11h1h.jpg


امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کہتے ہیں ملک میں جتنے بھی بحران پیدا ہوئے ان کے پیچھے حکومتوں میں شامل مافیاز ہیں, عوام کے حقوق کے لیے تحریک جاری رہے گی۔ آئی پی پیز معاہدے سابقہ حکومتوں کی بدنیتی تھی اور آئی پی پیز معاہدوں کے فرانزک آڈٹ ذمہ داران کا احتساب کیا جائے۔

انہوں نے کہا آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کی جائے اور چیف جسٹس آئی پی پیز معاہدوں پر ایکشن لے کر قوم کو انصاف دلائیں, عوام ہر ماہ بجلی بلوں کی مد میں 48 فیصد غنڈہ ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ صارفین پر چوری شدہ بجلی، لائن لاسسز اور مفت خوری کا بوجھ ڈالا جاتا ہے لیکن کروڑوں، اربوں کے نادہندگان کو کوئی نہیں پوچھتا۔

انہوں نے کہا کہ 2 ہزار روپے کی ادائیگی میں دیر ہوجائے تو غریب کا میٹر اکھاڑ لیا جاتا ہے۔ عوام کے حقوق کے لیے ہماری تحریک جاری رہے, کرپٹ اشرافیہ کی جائیدادیں بیچ کر ازالہ کیا جائے اور اگر حکومت نے مہنگائی پر بات نہ سنی تو اسلام آباد کی طرف مارچ کرسکتے ہیں۔ جماعت اسلامی جلد بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرے گی۔

سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی پی پیز معاہدے سابقہ حکومتوں کی بدنیتی تھی،ان کے فرانزک آڈٹ اور ذمہ داران کے کڑے احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں۔ 88کمپنیوں،جن میں سے بیشتر کے مالکان پاکستانی ہیں اور تعلق حکمران پارٹیوں سے ہے، کو مہنگی ترین بجلی پیدا کرنے اور اضافی پیداوار کی مد میں اب تک ساڑھے آٹھ ٹریلین ادا کیے جا چکے ہیں،ایسا ظلم ایسٹ انڈیا کمپنی کے دور میں بھی نہ تھا۔ آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کی جائے، معاملات ملکی سطح پر طے نہیں ہوتے تو عالمی عدالت سے رجوع کیا جائے۔

انہوں نے کہا چیف جسٹس سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کم از کم آئی پی پیز معاہدوں پر ایکشن لے کر قوم کو انصاف دلائیں۔ ملک میں جتنے بحران پیدا ہوتے ہیں ان کے پیچھے مافیازاور حکومتوں میں شامل کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیرداروں کا گٹھ جوڑ اور منصوبہ بندی شامل ہوتی ہے، بحرانوں سے یہی طبقات فوائد سمیٹتے ہیں، سو فیصد نقصان عوام کے حصے میں آتا ہے۔ مافیاز حکمران جماعتوں پر سرمایہ کاری اور ان کے اقتدارمیں آنے پر کئی گنا وصول کرتے ہیں۔ عوام ہر ماہ بجلی بلوں کی مد میں حکومت کو48فیصد غنڈہ ٹیکس ادا کرتے ہیں،

سراج الحق نے کہا صارف پر چوری شدہ بجلی، لائن لاسز اور حکمران اشرافیہ کی جانب سے استعمال کی گئی اربوں کی مفت بجلی کا بوجھ بھی ڈالا جاتا ہے۔ کروڑوں، اربوں کے نادہندگان کو کوئی نہیں پوچھتا، دو ہزار کی ادائیگی میں دیر ہوجائے تو غریب کا میٹر اکھاڑ لیا جاتا ہے جو کہ صارف کی ذاتی خرید ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
Taerhee topi wala has no clue wtfk he is saying.

Why he is amir of jumatislami party mein koiee orr zaheen leaders nahee moejood.

Siraj has zero clue buss confusing bayaans given useless
 
Sponsored Link