Shah Shatranj
Chief Minister (5k+ posts)
افغانستان میں جب بھی طالبان کی کوئی بڑی کاروائی ہوتی ہے تو اس کا الزام *قانی نیٹورک کے توسط سے پاکستان کی سیکورٹی ایجنسیوں پر ہی لگایا جاتا ہے . جب بھی کابل میں کوئی بم دھماکہ ہوتا ہے تو یہ ہی بات سننے میں آتی ہے کہ اس کی منصوبہ بندی *قانی نیٹورک کے لوگوں نے پاکستان میں بیٹھ کر کی ہے اور انھیں پاکستان کی خفیہ ایجنسی ائی ایس ائی کی *مایت *اصل ہے . اسامہ بن لادن کے بعد ملا منصور کی پاکستان میں برامدگی کے بعد پاکستان پر دباؤ بہت بڑھ گیا تھا اور اس بات کو بھی تقویت ملتی ہے کہ پاکستان دہشت گردوں یا طالبان کو اپنے ملک میں پناہ دیتا ہے . یہ تو ایک قاعدہ بن چکا ہے کہ جو کچھ بھی افغانستان میں ہو اس کا الزام سیدھا سادھا پاکستان پر ہی لگا دو
ٹرمپ جو بات شروع کرنے جا رہا ہے یا جو پالیسی بنانے جا رہا ہے اس کا نشانہ بادی النظر میں پاکستان کے *ساس ادارے ہی لگتے ہیں ہو سکتا ہے بھارت اور افغنستان کی بدنام زمانہ ایجنسی این ڈی ایس کوئی جھوٹا دہشت گردی کا واقعہ کروا کر اس کا تعلق *قانی نیٹورک سے اور پاکستان کے *ساس اداروں سے ہی جوڑنے کی کوشش کریں اور اس کے نتیجے میں پاکستان اور امریکا کے درمیان جنگ جیسی صورت*ال پیدا ہو جاۓ. ابھی تک تو افغانستان میں ہزاروں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھی امریکا نے پاکستان سے تعلقات خراب نہیں کیے لیکن ایسا صدر جو یہودی اور ہندو لابی کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی بن چکا ہو اس سے کسی بھی بیوقوفی کی امید کی جا سکتی ہے
ایسی صورت*ال سے پاکستان جتنا بھی بچنا چاہے نہیں بچ سکے گا بھارت لازمی طور پر اس صورت*ال کا فائدہ اٹھانا چاہے گا اور افغان *کومت کی مدد کے ساتھ یہ کوئی مشکل بات بھی نہیں ہو گی . پاکستان کی اندرونی طور پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی صفائی کے باوجود اگر بات یہاں تک پہنچ چکی ہے تو اس سے آگے بھی جا سکتی ہے جہاں افغانستان میں دا عیش القاعدہ سمیت درجنوں دہشت گرد تنظیموں کے تربیتی مراکز قائم ہیں اور افغان *کومت ان کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہے وہاں ٹرمپ کا پاکستان کی طرف اشارہ کرنا اس کی ذہنی معذوری کے سوا کچھ اور ظاہر نہیں کرتا . ٹرمپ کو افغانستان کے نقشے میں موجود ریاستی رٹ سے باہر علاقوں کو ریاستی رٹ کے اندر لانے کی بات کرنی چاہئیے تھی اور افغنستان سے تربیتی کیمپ ختم کر کے پاکستان کو فریق بنانا چاہئیے تھا لیکن افسوس ہندو لابی ٹرمپ کو گھسیٹ کر پاکستان کے مد مقابل لے ائی ہے
ایک طرف جہاں امریکا کا وار مافیا افغانستان میں منشیات کے اربوں ڈالر بنا رہا ہے دوسری طرف امریکا کی اپنی *کومت اس جنگ پر دو ٹرلین ڈالر سے زیادہ خرچ کر چکی ہے لیکن کوئی پیش رفت *اصل نہیں ہو سکی ہے اور اگلے پندرہ سال بھی صورت*ال مختلف نہیں ہو گی اب تو سٹنگر میزائل ٹائپ کسی نئی ٹیکنالوجی کی ایجاد ہی افغانستان کو امریکا کے تسلط سے نجات دلا سکتی ہے نہیں تو پورا خطہ وار مافیا اور ہندو مفاد مافیا کی نام نہاد جنگ کی آگ میں جلتا رہے گا
پاکستانیوں کو ہر صورت*ال کے لیے تیار رہنا ہو گا کیوں کے ایک پاگل قسم کا انسان امریکا کا صدر سے جس سے کوئی بھی اچھائی کی توقع نہیں کی جا سکتی پاکستان کو اپنے دفاع کے لیے دوست ممالک کے ساتھ لابنگ مزید تیز کر کے امریکی ات*اد کے متوازی ات*اد بنوانا ہو گا جس سے افغانستان کے *الات میں بہتری لائی جا سکے اور اپنی پوزیشن بھی مظبوط کی جا سکے پاکستان کی عوام اور *کومت *ساس اداروں پر کوئی بھی امریکی دباؤ قبول نہیں کرے گی
ٹرمپ جو بات شروع کرنے جا رہا ہے یا جو پالیسی بنانے جا رہا ہے اس کا نشانہ بادی النظر میں پاکستان کے *ساس ادارے ہی لگتے ہیں ہو سکتا ہے بھارت اور افغنستان کی بدنام زمانہ ایجنسی این ڈی ایس کوئی جھوٹا دہشت گردی کا واقعہ کروا کر اس کا تعلق *قانی نیٹورک سے اور پاکستان کے *ساس اداروں سے ہی جوڑنے کی کوشش کریں اور اس کے نتیجے میں پاکستان اور امریکا کے درمیان جنگ جیسی صورت*ال پیدا ہو جاۓ. ابھی تک تو افغانستان میں ہزاروں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھی امریکا نے پاکستان سے تعلقات خراب نہیں کیے لیکن ایسا صدر جو یہودی اور ہندو لابی کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی بن چکا ہو اس سے کسی بھی بیوقوفی کی امید کی جا سکتی ہے
ایسی صورت*ال سے پاکستان جتنا بھی بچنا چاہے نہیں بچ سکے گا بھارت لازمی طور پر اس صورت*ال کا فائدہ اٹھانا چاہے گا اور افغان *کومت کی مدد کے ساتھ یہ کوئی مشکل بات بھی نہیں ہو گی . پاکستان کی اندرونی طور پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی صفائی کے باوجود اگر بات یہاں تک پہنچ چکی ہے تو اس سے آگے بھی جا سکتی ہے جہاں افغانستان میں دا عیش القاعدہ سمیت درجنوں دہشت گرد تنظیموں کے تربیتی مراکز قائم ہیں اور افغان *کومت ان کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہے وہاں ٹرمپ کا پاکستان کی طرف اشارہ کرنا اس کی ذہنی معذوری کے سوا کچھ اور ظاہر نہیں کرتا . ٹرمپ کو افغانستان کے نقشے میں موجود ریاستی رٹ سے باہر علاقوں کو ریاستی رٹ کے اندر لانے کی بات کرنی چاہئیے تھی اور افغنستان سے تربیتی کیمپ ختم کر کے پاکستان کو فریق بنانا چاہئیے تھا لیکن افسوس ہندو لابی ٹرمپ کو گھسیٹ کر پاکستان کے مد مقابل لے ائی ہے
ایک طرف جہاں امریکا کا وار مافیا افغانستان میں منشیات کے اربوں ڈالر بنا رہا ہے دوسری طرف امریکا کی اپنی *کومت اس جنگ پر دو ٹرلین ڈالر سے زیادہ خرچ کر چکی ہے لیکن کوئی پیش رفت *اصل نہیں ہو سکی ہے اور اگلے پندرہ سال بھی صورت*ال مختلف نہیں ہو گی اب تو سٹنگر میزائل ٹائپ کسی نئی ٹیکنالوجی کی ایجاد ہی افغانستان کو امریکا کے تسلط سے نجات دلا سکتی ہے نہیں تو پورا خطہ وار مافیا اور ہندو مفاد مافیا کی نام نہاد جنگ کی آگ میں جلتا رہے گا
پاکستانیوں کو ہر صورت*ال کے لیے تیار رہنا ہو گا کیوں کے ایک پاگل قسم کا انسان امریکا کا صدر سے جس سے کوئی بھی اچھائی کی توقع نہیں کی جا سکتی پاکستان کو اپنے دفاع کے لیے دوست ممالک کے ساتھ لابنگ مزید تیز کر کے امریکی ات*اد کے متوازی ات*اد بنوانا ہو گا جس سے افغانستان کے *الات میں بہتری لائی جا سکے اور اپنی پوزیشن بھی مظبوط کی جا سکے پاکستان کی عوام اور *کومت *ساس اداروں پر کوئی بھی امریکی دباؤ قبول نہیں کرے گی