Shah Shatranj
Chief Minister (5k+ posts)
جب مجھے سیاست کی الف بے سمجھائی گئی تو پہلا سبق یہ ہی تھا کہ میں جو جھوٹ بولوں گا اس پر ثابت قدم رہنا ہو گا باقی ذمہ داری زر خرید میڈیا اور اسٹبلشمنٹ کی ہو گی کہ اسے سچ ثابت کرے . ایک دن میرے روحانی والد ضیا نے مجھے دھوکہ دہی کے فوائد بتاتے ہوے یہ راز کی بات بتائی کہ فرعون بھی دھوکے کی بنیاد پر خدا بنا ہوا تھا اس نے ایسے ایسے دھوکے ایجاد کیے ہوے تھے جن کی مدد سے وہ خود کو خدا ثابت کرتا تھا اور بد قسمت لوگ اسے سجدہ کرتے تھے . پھر انہوں نے اپنی مثال دیتے ہوے سمجھایا کہ جب میں نے فوج کی سربراہی حاصل کرنی تھی تو میں حاکم وقت کے سامنے کوڈا ہو کر ادب سے کھڑا ہوتا تھا اور ہاتھ میں قران پکڑ کر انھیں اپنی وفاؤں کا یقین دلاتا تھا . مقصد کے سامنے قران حدیث حلف کوئی چیز نہیں ہوتی وفا اور اخلاق کس چڑیا کا نام ہے بس ایک بار مقصد حاصل کر لو پھر سب کچھ بھول جاؤ . میں آج بھی اپنے روحانی باپ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں لیکن افسوس کی بات اس عمل میں مجھے ان کی قبر پر بھی لات مارنی پڑی. گو کہ میں نے مشرف کو دس سال جلا وطنی کاٹنے کا حلف دیا تھا مگر منزل کے سامنے حلف کوئی چیز نہیں .
میری دوسری بڑی غلطی عدلیہ کی آزادی کا نعرہ لگانا تھا .گو کہ یہ بحالی جسٹس نہیں بحالی شریف برادران مومنٹ تھی کیوں کے ہم اپنی سزاؤں کی روشنی میں کبھی سیاست میں حصہ نہیں لے سکتے تھے . اس لیے ہم نے چیف جسٹس کو بحال کروایا . یہ بات چھوڑ دیں کے چیف جسٹس کے سٹیل مل کے فیصلے اور تحریک سے ملک کو کتنے کھربوں کا نقصان ہوا بس اتنا یاد رکھیں کہ تمام قوانین کو بالا طاق رکھتے ہوے چیف جسٹس نے ہمیں سیاسی میدان میں اتار دیا اور بنی اسرائیل کے لنگڑے (جسے موسیٰ نے ٹھیک کر دیا تھا) کی طرح ساری کی ساری نہر میرا مطلب ہے پاکستان ہمارا تھا اور کسی اور چڑیا کو پر مارنے کی اجازت نہیں تھی. لیکن ماضی کے برعکس چیف جسٹس کے جانشینوں نے ہماری قربانیوں کو بھلا کر ہمیں کٹہرے میں کھڑا کر رکھا ہے . اگر کوئی جسٹس قیوم کی طرح کا جج ہوتا تو چھوٹے کو کہ کر اسے فون کروا دیتا لیکن آج تو گنگا ہی الٹی بہ رہی ہے
آج یہ آزاد عدلیہ مجھے سر بازار ننگا کرنے پر تلی ہوئی ہے . میرے خلاف فیصلہ آ جاۓ تو کوئی تکلیف نہیں لیکن روز بروز ہمارا میڈیا ٹرائل اور ہمارے چہرے کا ماسک کا اترنا انتہائی افسوس ناک ہے . آج کی ہی بات کر لو دو چھوٹے سے فلیٹوں کی وجہ سے ہماری بیٹی کے پاس پورٹ اور دستخط شدہ دستاویزات ملک در ملک کے اخباروں کی زینت بن رہے ہیں . ایسے فلیٹ تو میں اپنی بیٹی کا صدقہ کر دوں . میری جانشین اور مستقبل کی وزیر اعظم کی ایسی تذلیل نا قابل برداشت ہے . گو کہ یہ چھوٹے فلیٹ بھی پرورش اور خاندانی تعلیم کا پریکٹل تھے لیکن ان کی وجہ سے آج پانامہ والوں نے ہماری عزت ہی لوٹ لی ہے اگر یہ پاکستان میں ہوتے تو ان کو اٹھوا کر نشان عبرت بنا دیتا لیکن اب پانامہ کون جاۓ
ہاں ہیں میرے پاس کروڑوں نہیں ، اربوں نہیں کھربوں .... میں کھربوں کا مالک ہوں میرے بیٹے کی کمپنیاں کھربوں کی ہیں تم چھوٹے لوگ چند ٹکے کے فلیٹوں کے پیچھے پڑے ہو . ہے میرے پاس لوٹا ہوا کھربوں روپیہ جو پٹنا ہے پٹ لو
میری دوسری بڑی غلطی عدلیہ کی آزادی کا نعرہ لگانا تھا .گو کہ یہ بحالی جسٹس نہیں بحالی شریف برادران مومنٹ تھی کیوں کے ہم اپنی سزاؤں کی روشنی میں کبھی سیاست میں حصہ نہیں لے سکتے تھے . اس لیے ہم نے چیف جسٹس کو بحال کروایا . یہ بات چھوڑ دیں کے چیف جسٹس کے سٹیل مل کے فیصلے اور تحریک سے ملک کو کتنے کھربوں کا نقصان ہوا بس اتنا یاد رکھیں کہ تمام قوانین کو بالا طاق رکھتے ہوے چیف جسٹس نے ہمیں سیاسی میدان میں اتار دیا اور بنی اسرائیل کے لنگڑے (جسے موسیٰ نے ٹھیک کر دیا تھا) کی طرح ساری کی ساری نہر میرا مطلب ہے پاکستان ہمارا تھا اور کسی اور چڑیا کو پر مارنے کی اجازت نہیں تھی. لیکن ماضی کے برعکس چیف جسٹس کے جانشینوں نے ہماری قربانیوں کو بھلا کر ہمیں کٹہرے میں کھڑا کر رکھا ہے . اگر کوئی جسٹس قیوم کی طرح کا جج ہوتا تو چھوٹے کو کہ کر اسے فون کروا دیتا لیکن آج تو گنگا ہی الٹی بہ رہی ہے
آج یہ آزاد عدلیہ مجھے سر بازار ننگا کرنے پر تلی ہوئی ہے . میرے خلاف فیصلہ آ جاۓ تو کوئی تکلیف نہیں لیکن روز بروز ہمارا میڈیا ٹرائل اور ہمارے چہرے کا ماسک کا اترنا انتہائی افسوس ناک ہے . آج کی ہی بات کر لو دو چھوٹے سے فلیٹوں کی وجہ سے ہماری بیٹی کے پاس پورٹ اور دستخط شدہ دستاویزات ملک در ملک کے اخباروں کی زینت بن رہے ہیں . ایسے فلیٹ تو میں اپنی بیٹی کا صدقہ کر دوں . میری جانشین اور مستقبل کی وزیر اعظم کی ایسی تذلیل نا قابل برداشت ہے . گو کہ یہ چھوٹے فلیٹ بھی پرورش اور خاندانی تعلیم کا پریکٹل تھے لیکن ان کی وجہ سے آج پانامہ والوں نے ہماری عزت ہی لوٹ لی ہے اگر یہ پاکستان میں ہوتے تو ان کو اٹھوا کر نشان عبرت بنا دیتا لیکن اب پانامہ کون جاۓ
ہاں ہیں میرے پاس کروڑوں نہیں ، اربوں نہیں کھربوں .... میں کھربوں کا مالک ہوں میرے بیٹے کی کمپنیاں کھربوں کی ہیں تم چھوٹے لوگ چند ٹکے کے فلیٹوں کے پیچھے پڑے ہو . ہے میرے پاس لوٹا ہوا کھربوں روپیہ جو پٹنا ہے پٹ لو
- Featured Thumbs
- https://pbs.twimg.com/media/C21m65sXUAERzFD.jpg