بنگلہ دیش میں طلبہ تحریک کامیابی سے جاری ہے, طلبہ کے الٹی میٹم کے بعد سپریم کورٹ کی اپیلٹ ڈویژن کے مزید 5 ججز نے استعفے دے دیا,بنگلہ دیشی میڈیا رپورٹ کے مطابق پانچوں ججز نے استعفے وزارت قانون کے توسط سے صدر شہاب الدین کو بھجوا دیئے ، مستعفی ہونے والے پانچ ججز بنگلہ دیشی طلبہ کے الٹی میٹم کے بعد مفرور سابق وزیراعظم کے حامی سمجھے جاتے ہیں۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق مستعفی ہونے والوں میں جسٹس عنایت الرحیم، جسٹس ابوظفر صدیقی، جسٹس محمد جہانگیر حسین، جسٹس شاہی نور اسلام اور جسٹس کاشفہ حسین شامل ہیں, طلبہ قائم مقام چیف جسٹس کی نامزدگی بھی مسترد کرتے ہوئے انہیں ہٹانے کا الٹی میٹم دے چکے ہیں, طلبہ نے اعلان کیا تھا کہ اگر چیف جسٹس سمیت 6 سیاسی ججز نے استعفے نہ دیئے تو ان کے گھروں میں گھس جائیں گے اور استعفیٰ دینے پر مجبور کریں گے۔
دوسری جانب طلبہ صحافیوں کے خلاف بھی سراپا احتجاج ہیں, طلبہ نے مطالبہ کیا تحریک کے دوران ان کے خلاف اشتعال پر اکسانے والے 51 صحافیوں پر نیشنل پریس کلب اور تمام میڈیا کے اداروں میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔
ڈھاکا ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق ‘اینٹی ڈسکریمینیشن اسٹوڈنٹس موومنٹ’ کے بینر تلے طلبہ نے احتجاجی تحریک کے دوران طلبہ اور عوام کے خلاف اشتعال دلانے پر مذکورہ 51 صحافیوں پابندی کا مطالبہ کیا,بنگلہ دیش کے طلبہ نے کہا کہ طلبہ اب ریاستی اصلاحات میں شریک ہیں لہٰذا ان قومی دشمنوں کو پریس کلب کے نام پر مزید نقصان پہنچانے سے روکنے کے لیے ہم درخواست کرتے ہیں ان کا اخراج کیا جائے اور صحافت میں ان کی شرکت پر پابندی عائد کی جائے۔