حسن و جمال حضور نبی محمد ﷺ

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)


حضرت علامہ بوصیری رحمۃ اﷲ تعالیٰ علیہ نے اپنے قصیدۂ بردہ میں فرمایا کہ


فَجَوْهَرُ الْحُسْنِ فِيْهِ غَيْرُ مُنْقَسِمٖ مُنَزَّهٌ عَنْ شَرِيْكٍ فِيْ مَحَاسِنِهٖ
یعنی حضرت محبوب خدا صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم اپنی خوبیوں میں ایسے یکتا ہیں کہ اس معاملہ میں ان کا کوئی شریک ہی نہیں ہے۔ کیونکہ ان میں جو حسن کا جوہر ہے وہ قابل تقسیم ہی نہیں۔


اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب قبلہ بریلوی قدس سرہ العزیز نے بھی اس مضمون کی عکاسی فرماتے ہوئے کتنے نفیس انداز میں فرمایا ہے کہ


ترے خُلق کو حق نے عظیم کہا تری خَلق کو حق نے جمیل کیا
کوئی تجھ سا ہوا ہے نہ ہو گا شہا ترے خالق حسن و ادا کی قسم


بہر حال اس پر تمام امت کا ایمان ہے کہ تناسب ِ اعضاء اور حسن و جمال میں حضور نبی آخر الزمان صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم بے مثل و بے مثال ہیں۔
حضورسرورکائنات، فخر موجودات ،خاتم پیغمبراں، نبی آخرالزماں، جناب محمد رسول اللہ کو اللہ رب العزت نے جس طرح کمال سیرت میں سب سے منفرد ویکتا بنایا اسی طرح حسن صورت میں بھی آپ کو بے مثل بے مثال پیدا فرمایا۔آپ ظاہری و باطنی حسن و جمال کے اس مرتبہ کمال پر فائز ہیں جہاں سے ہر حسین کو آپ سے حسن کی خیرات مل رہی ہے۔ آپ کے حسن بے مثال کو دیکھ کر زبان کو عالم حیرت میں یہ کہنا پڑا:
لم ار قبلہ ولا بعدہ مثلہ (مشکوة)آپ جیسا حسین و جمیل نہ آپ سے پہلے کوئی دیکھا گیا اور نہ آپ کے بعد۔
، حضورﷺ کا چہرہ انور ساری کائنات سے زیادہ حسین و جمیل تھا، اس لئے کہ کائنات کی ہر چیز کو آپ کے حسن کا صدقہ ملا ہے ۔آپ ﷺ خود ہی فرماتے ہیں :اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے میرے نور کو پیدا فرمایااور اس نور سے ساری کائنات کو بنایا اور میں اللہ کا نور ہوں ۔ (انوار محمدیہ)
گویا کائنات کے ذرے ذرے میں حضور ﷺ کے نور کی تابانیاں بکھری ہوئی ہیں۔
یہ جو مہر میں ہے حرارتیں ،وہ ترا ظہور جلال ہے
یہ جو کہکشاں میں ہے روشنی ، وہ ترا غبار جمال ہے
 

Back
Top