
حامد میر نے گالف کلب فارمولے پر خواجہ آصف کو مشکل میں پھنسا دیا، جیو نیوز کے پروگرام میں حامد میر نے وزیر دفاع خواجہ آصف سے کہا کہ آپ نے کچھ دن پہلے پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لئے فارمولا دیا تھا۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا تھا کہ گالف کلب کی کھربوں کی زمین ہےاور حکومت کا کرایہ صرف 5000 روپے ہے، پاکستان میں 200 گالف کلب اربوں ڈالرز کی سرکاری زمین پر بنے ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ایک کلب اور گالف کورس کھربوں کی زمین پر قائم ہے اور حکومت کا کرایہ صرف 5000 روپے ہے،غریب کے گھر اور بستیوں پر حکومت بلڈوزر چلا دیتی ہے، ایسے معاشرے تباہ ہو جاتے ہیں۔
اس پر حامد میر نے سوال کیا کہ آپ جہاں کی بات کررہے ہیں وہاں آپ سوئمنگ کرتے ہیں جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ ہاں میں سوئمنگ کرتا ہوں،میں انہیں لاکھوں روپے چندہ دیتا ہوں وہ حکومت کو کیا دیتے ہیں؟
خواجہ آصف کے اس بیان پر حامد میر نے پوچھا کہ خواجہ صاحب کون سے گالف کلب ہیں، جس پر وزیر دفاع نے کہا ایک تو لاہور جم خانہ ہے دوسرا اسلام آباد کلب ہے،سب سے بڑے اسمگلرز ہیڈ بنے ہوئے ہیں، اور ہم لوگ ان کو توسیع بھی دے دیتے ہیں،افغانستان سے اسمگلنگ ہوتی ہے،اسے روکا جائے، معاملات کنٹرول کرلئے گئے تو سب بہتر ہوسکتا ہے۔ دنیا کو ہماری پارلیمنٹ نظر آتی ہے، بھارت کی نہیں۔
اس موقع پر خواجہ آصف نے بے بسی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم مختلف محاذوں پر لڑرہے ہیں اگر ہمارے پاس مینڈیٹ ہو، امن ہو توہم یہ قانون سازی بھی کریں