جے شنکر کا پاک بھارت کشیدگی میں امریکی کردار کا اعتراف

image.png


بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک حالیہ انٹرویو میں پاک بھارت کشیدگی میں کمی لانے کے لیے امریکی کردار کو تسلیم کر لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران امریکا دونوں ممالک سے رابطے میں تھا، تاہم جنگ بندی کا فیصلہ براہِ راست اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان طے پایا۔


انٹرویو کے دوران جب جے شنکر سے پوچھا گیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان رابطے کے لیے تو ہاٹ لائن موجود ہے، تو پھر امریکا کا کیا کردار تھا؟ اس سوال پر جے شنکر نے کہا کہ امریکا، نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ذریعے بھارتی حکومت سے رابطے میں تھا جبکہ امریکی اہلکار پاکستان سے بھی رابطہ رکھے ہوئے تھے۔


بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ "یہ فطری بات ہے کہ جب دو ممالک کسی تنازع میں الجھیں تو تیسرے ممالک تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور ثالثی کی کوشش کرتے ہیں، تاہم جنگ بندی کا فیصلہ صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان براہِ راست مذاکرات کا نتیجہ تھا۔"


امریکی تجزیہ کار نے بھارتی دعوے کو مسترد کر دیا
دوسری جانب امریکی دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر کرسٹین فیئر نے بھارتی دعوے کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے کہ بھارت نے حالیہ جھڑپوں میں پاکستان کے کئی طیارے مار گرائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام تر بیانات محض پروپیگنڈا اور داخلی سیاست کے لیے دیے گئے ہیں جن کی کوئی عسکری یا تکنیکی بنیاد نہیں ہے۔


جے شنکر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جبکہ عالمی طاقتیں بھی خطے میں امن کے لیے فعال دکھائی دیتی ہیں۔
 

Back
Top