جہانگیرترین کے بعد پرویزخٹک کا بھی اپنی جماعت بنانے کا فیصلہ

khatttakshaai.jpg


خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے وکیل شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ پرویز خٹک ایک دو روز میں اپنی سیاسی جماعت متعارف کروا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس پارٹی کے زیادہ تر اراکین پی ٹی آئی کے سابق عہدیدار، ایم این اے اور ایم پی اے ہیں۔ پارٹی کو اقتدار کی راہداریوں کی مکمل آشیرباد اور حمایت حاصل ہے۔

انکے مطابق ملاکنڈ میں پی ٹی آئی کے بیشتر رہنما سمجھوتہ کر چکے ہیں اور ایک بہت ہی سینئر نام بڑا سرپرائز دینے والا ہے۔ میں انہیں اچھی طرح جانتا ہوں اور ان کی بے پناہ عزت کرتا ہوں اور کاش وہ پی ٹی آئی کے ساتھ رہتے۔


انہوں نے مزید کہا کہ نئی پارٹی مالاکنڈ ڈویژن، فاٹا کے سابق چھ اضلاع لکی مروت اور کوہاٹ سے حمایت حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ پی ٹی آئی والوں کو پرویز خٹک سے تعاون کرنے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔

شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ نئی پارٹی کے معمار پشاور، ہزارہ، بنوں، کوہاٹ اور ڈی آئی خان ڈویژن سے کسی کو توڑنے میں ناکام رہے ہیں۔ ان کو خراج تحسین۔ دوسرے مرحلے میں اس نئی پارٹی کو جے کے ٹی استحکم پارٹی میں ضم کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ پرویز خٹک 2013 سے 2018 تک پی ٹی آئی کے وزیر اعلیٰ رہے اور 2018 سے 2022 تک وفاقی وزیر دفاع رہے، ان کے بھائی، بھانجے، داماد، بھائی اور خاندان کی تین خواتین 2013 سے ایم این اے اور ایم پی اے کے عہدوں پر فائز رہیں۔
مختلف تجزیہ کاروں کے مطابق پرویز خٹک اپنی جماعت کا اعلان بدھ یاجمعرات کو کرسکتے ہیں۔
 
Last edited:

bahmad

Minister (2k+ posts)
Let's choose his party name .....
Should be bhattak party (bhatki Hoi party)
Or
Mattak party for khtaak ......
Or
Traitor Party ......
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
کے-پی میں پی ٹی آئی کے مقابلے موجودہ مضبوط پارٹیوں کا دور دور تک کوئی مقابلہ نہیں تو نئی پارٹی کیا مقابلہ کریگی؟

کے-پی میں الیکٹیلز کی سیاست نہ ہونے کے برابر ہے۔۔۔ وہاں تو اتنے بڑے بڑے برج گرتے ہیں کہ انسان حیران رہ جاتا ہے۔۔۔

پرویز خٹک کو اپنی حیثیت کا بہت جلد پتا چل جائیگا ۔۔ میں تو اس تھیلی پہلوان کے پہلے سے خلاف تھا کہ اس نے اپنا سارا خاندان اسمبلیوں میں بھیج دیا تھا۔۔ لیکن پھر بھی لوگ پی ٹی آئی کیوجہ سے انہیں ووٹ ڈالتے تھے

آفتاب شیرپاؤ نے اپنے حلقے میں بہت کام کیا تھا اور اسکا نام ہی جیت کی علامت تھا۔ 2013 مین اپنے غدار امیدوار کیوجہ پی ٹی آئی وہ سیٹ کم مارجن سے ہاری تھی لیکن 2018 کو وہی سیٹ پی ٹی آئی کے ایک نامعلوم ورکر کے ہاتھوں ہار گیا۔۔