کراچی یونیورسٹی کے طلباء ٹارگٹ کلرز نکلے، کوئی انجینئر ہے اور کوئی اکنامسٹ۔ سیکیورٹی ایجینسیز کو "انصار الشریعہ'' نامی جہادی گروپ سے لنکس کے ثبوت ملے ہیں۔
طلباء گذشتہ تین چار ماہ سے کراچی پولیس کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں۔(ary news)
مدارس اور مساجد سے پھوٹنے والا تکفیر ازم کا یہ جرثومہ ایک ناقابل علاج وائرس کی طرح پورے سماج کے جسم میں پھیل چکا ہے۔ ایک جگہ اسکی جراحی کی جائے تو یہ دوسری جگہ سے نمودار ہوجاتا ہے۔ پڑھے لکھے نوجوانوں کا تکفیر ازم اور دہشتگردی کی طرف مائل ہونا ایک الارمنگ صورتحال ہے۔ اللہ اس ملک پر رحم کرے۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|