Tasawar Inayat
Citizen
کافر کافر شیعہ کافر ۔۔۔
یہ الفاظ ہیں جھنگ سے ہمارے نو منتحب ممبر صوبائی اسمبلی کے۔۔
جمہوریت پسند کہے گا !
لوگوں نے اسے منتحب کیا ہے تمہیں کیا تکلیف ہے ؟
مگر سچ یہ ہے کہ مجھے تکلیف ہے ۔۔۔مجھے شیعہ کو کافر کہنے والوں سے تکلیف ہے مجھے اہلحدیث کو کافر کہنے والوں سے تکلیف ہے اور مجھے بریلوی کو کافر کہنے والوں سے بھی تکلیف ہے۔۔مجھے ہر انتہا پسند سے تکلیف ہے ۔۔
چلو ہو گیا منتحب۔۔
۔۔قصور کس کا ہے ؟
ریاستی اداروں کا یا حکومت کا ۔۔جو کہ ملک بھر میں انتہا پسندی کے حلاف نام نہاد آپریشن کی دعویدار ہیں۔۔
یا
حود عوام کا ۔۔
کہ جن کو انہوں نے انتہا پسندی اور فرقہ پرستی کے ٹیکے لگا لگا کر شاہ دولیٰ پیر کے چوہے بنا دیا ہے ۔۔اور ان نیم پاگل ذہنی مریضوں کے راہنما بن کر اپنی اپنی دوکانداری چمکا رہے ہیں ۔۔
یا اس عوام کا۔۔
جو گھروں میں بیٹھ کر ملک کی تباہی کا رونا روتے ہیں اور جب ووٹ دینے کی باری آتی ہے تو ان کے پاس اس "فضول"کام کے لئے وقت نہیں ہوتا۔۔
مت ڈالو ووٹ۔۔۔
مگر پھر پانچ سال اپنا منہ بند رکھا کرو اور منافقانہ چیح و پکار نا کیا کرو ۔۔یہ ہو گیا وہ ہو گیا ۔۔فلاں لوٹ گیا ۔۔فلاں کھا گیا ۔۔
حل کیا ہے۔۔
ریاستی اداروں اور حکومت کو دانشورں کی مدد سے انتہا پسندی اور فرقہ پرستی کے حلاف متبادل بیانیہ ترتیب دینا ہوگا۔۔عوام کو بہت پیار اور محبت سے ڈی ریڈیکلائز کرنا ہو گا ۔۔اور اس جیسے تمام انتہاپسندوں کی چاہے وہ کسی بھی فرقے سے تعلق رکھتے ہوں ،حوصلہ شکنی کرنا ہو گی ۔۔(تحریر۔تصورعنایت )
یہ الفاظ ہیں جھنگ سے ہمارے نو منتحب ممبر صوبائی اسمبلی کے۔۔
جمہوریت پسند کہے گا !
لوگوں نے اسے منتحب کیا ہے تمہیں کیا تکلیف ہے ؟
مگر سچ یہ ہے کہ مجھے تکلیف ہے ۔۔۔مجھے شیعہ کو کافر کہنے والوں سے تکلیف ہے مجھے اہلحدیث کو کافر کہنے والوں سے تکلیف ہے اور مجھے بریلوی کو کافر کہنے والوں سے بھی تکلیف ہے۔۔مجھے ہر انتہا پسند سے تکلیف ہے ۔۔
چلو ہو گیا منتحب۔۔
۔۔قصور کس کا ہے ؟
ریاستی اداروں کا یا حکومت کا ۔۔جو کہ ملک بھر میں انتہا پسندی کے حلاف نام نہاد آپریشن کی دعویدار ہیں۔۔
یا
حود عوام کا ۔۔
کہ جن کو انہوں نے انتہا پسندی اور فرقہ پرستی کے ٹیکے لگا لگا کر شاہ دولیٰ پیر کے چوہے بنا دیا ہے ۔۔اور ان نیم پاگل ذہنی مریضوں کے راہنما بن کر اپنی اپنی دوکانداری چمکا رہے ہیں ۔۔
یا اس عوام کا۔۔
جو گھروں میں بیٹھ کر ملک کی تباہی کا رونا روتے ہیں اور جب ووٹ دینے کی باری آتی ہے تو ان کے پاس اس "فضول"کام کے لئے وقت نہیں ہوتا۔۔
مت ڈالو ووٹ۔۔۔
مگر پھر پانچ سال اپنا منہ بند رکھا کرو اور منافقانہ چیح و پکار نا کیا کرو ۔۔یہ ہو گیا وہ ہو گیا ۔۔فلاں لوٹ گیا ۔۔فلاں کھا گیا ۔۔
حل کیا ہے۔۔
ریاستی اداروں اور حکومت کو دانشورں کی مدد سے انتہا پسندی اور فرقہ پرستی کے حلاف متبادل بیانیہ ترتیب دینا ہوگا۔۔عوام کو بہت پیار اور محبت سے ڈی ریڈیکلائز کرنا ہو گا ۔۔اور اس جیسے تمام انتہاپسندوں کی چاہے وہ کسی بھی فرقے سے تعلق رکھتے ہوں ،حوصلہ شکنی کرنا ہو گی ۔۔(تحریر۔تصورعنایت )
Last edited by a moderator: