امریکہ میں ایک پاکستانی اور 2 ایرانی شہریوں پر ایران کو ہتھیار پروگرام میں مدد فراہم کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے پاکستانی شہری محمد پہلاوان اور دو ایرانی بھائیوں یونس میر کازئی اور شہاب میر کازئی کے خلاف ایران کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پروگرام میں مدد فراہم کرنےکی سازش تیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
محمد پہلوان امریکہ میں زیر حراست ہے اور فرد جرم عائد ہونے کے بعدٹرائل کا منتظر ہے، محمد پہلوان کے علاوہ ا مریکی عدالت میں مجموعی طور پر چار ایسے افراد کو مقدمات کا سامنا ہے جن کے پاس پاکستانی شناختی دستاویزات ہیں اور ان پر حوثیوں کی حمایت میں ایران سے یمن میں ہتھیار لے جانے کا الزام عائد ہے۔
اس حوالے سے پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان کی پریس بریفنگ کے دوران سوال اٹھایا گیا تھا جس پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ہمیں ان پاکستانیوں تک قونصلر رسائی دی گئی تھی۔
یہ معاملہ امریکہ میں ایک سیاستدان اور دیگر کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی میں ملوث ملزم ایران سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہری آصف رضا مرچنٹ پر فرد جرم عائد ہونے سے منسلک ہے،امریکی عدالتی دستاویزات کے مطابق ایرانی شہری یونس اورایرانی تنظیم پاسداران انقلاب کیلئے کام کرتے ہیں جبکہ محمد پہلوان شہاب کی ملکیت اسمگلنگ میں استعمال ہونے والے جہاز کے کپتان کے طور پر کام کرتا ہے۔
محمد پہلوان کو ایک بینک میں شہاب کے نام پر ایرانی کرنسی میں کچھ رقم بھی منتقل کی گئی ،11 جنوری کو صومالیہ کے ساحل سے یو ایس سینٹرل کمانڈ نیوی فورسز اور یو ایس کوسٹ گارڈکشتی میں سوار ہوئے، اس دوران نیوی کے 2 جوانوں نے اپنی جانیں بھی گنوادیں،امریکی بورڈنگ ٹیم نےمبینہ طور پر کشتی میں 14 میرینرز کا سامنا کیا جس میں پہلوان بھی شامل تھا، تلاشی کے دوران امریکی ٹیم نے مبینہ طور پر ایرانی ساختہ جدید روایتی ہتھیار برآمد کیے۔
محمد پہلوان پر جہاز کے کپتان کے بارے میں غلط معلومات فراہم کرنے کا بھی الزام ہے، اگر پہلوان ، شہاب اور یونس پر الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو انہیں عمر قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔