Zia Hydari
Chief Minister (5k+ posts)
جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ آگیا، بلے بلے۔ ہماری عدلیہ کی ایک مضبوط روایت رہی ہے کہ قانون اندھا ہوتا ہے۔اس سے آگے اگر کوئی سوال آپ کے ذہن میں آتا ہے، تو خاموش رہئے، کیوںکہ عدالت کی عزت بہت
حساس ہوتی ہے۔
میں تو ڈرتا تھا کچھ کہتے ہوئے کہیں عدلیہ کی تو ہین نہ ہوجائے، لیکن ذرا ان کی رپورٹ تو پڑھیں۔۔۔ رپورٹ میں تینوں ججز نے متفقہ فیصلہ میں کہا ہے کہ انتخابات میں الزامات لگانے والے ثبوت فراہم نہیں کرسکے، کسی کا الیکشن کمیشن کے سٹاف سے دھاندلی بارے کوئی تعلق نہیں ملا۔۔۔ رپورٹ کے مطابق فارم پندرہ کا الیکشن پر کوئی اثر نہیں، نہ اسکا الیکشن کے نتائج پر اثر پڑتا ہے،، فارم پندرہ کی گمشدگی کا انتخابات کے نتیجے پر کوئی فرق نہیں پڑتا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات دوہزار تیرہ قانون کے مطابق تھے، ایسے شواہد نہیں ملے جن کی بنیاد پر عام انتخابات کو مکمل طور پر غیر شفاف قرار دیا جا سکے۔
پس ثابت ہوا کہ الیکشن صحیح ہیں۔ ایان علی سے منی بھی برآمد ہوئی، وڈیو ریکارڈنگ بھی تھی، ان تمام ثبوت کی موجودگی میں اسے رہا کرنا ثابت کرتا ہے، ہماری عدالتیں، یقین رکھتی ہیں کہ قانون اندھا ہوتا ہے-
ماڈل میں چودہ افراد کا قتل ہوجاتا ہے، قانون کو قاتل ہاتھ نظر نہیں آتے ہیں کیونکہ عدلیہ کا ایمان ہے۔قانون اندھا ہے
یہ تو جوڈیشل کمیشن تھا، فارم 15 میں 2۔5 کروڑ ووٹ کا ریکارڈ نہیں ملا، کوئی بات نہیں ہے۔ جب ایان علی رنگے ہاتھوں پکڑی گئی، تو بھی کیا ہوا، قانون تو اندھا ہوتاہے۔، قانونی موشگافیاں کا کھیل زیادہ جاندار ہوتا
ہے۔
ہاں گریبوں کا معاملہ دوسرا ہوتا ہے، اگر وہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تو ان کے ساتھ انصاف کرنے میں معزز جج صاحبان کو ہچکچاہٹ نہیں ہوتی ۔ آخر ان کو بھی خدا کو منہ دکھانا ہوتا ہے-
حساس ہوتی ہے۔
میں تو ڈرتا تھا کچھ کہتے ہوئے کہیں عدلیہ کی تو ہین نہ ہوجائے، لیکن ذرا ان کی رپورٹ تو پڑھیں۔۔۔ رپورٹ میں تینوں ججز نے متفقہ فیصلہ میں کہا ہے کہ انتخابات میں الزامات لگانے والے ثبوت فراہم نہیں کرسکے، کسی کا الیکشن کمیشن کے سٹاف سے دھاندلی بارے کوئی تعلق نہیں ملا۔۔۔ رپورٹ کے مطابق فارم پندرہ کا الیکشن پر کوئی اثر نہیں، نہ اسکا الیکشن کے نتائج پر اثر پڑتا ہے،، فارم پندرہ کی گمشدگی کا انتخابات کے نتیجے پر کوئی فرق نہیں پڑتا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات دوہزار تیرہ قانون کے مطابق تھے، ایسے شواہد نہیں ملے جن کی بنیاد پر عام انتخابات کو مکمل طور پر غیر شفاف قرار دیا جا سکے۔
پس ثابت ہوا کہ الیکشن صحیح ہیں۔ ایان علی سے منی بھی برآمد ہوئی، وڈیو ریکارڈنگ بھی تھی، ان تمام ثبوت کی موجودگی میں اسے رہا کرنا ثابت کرتا ہے، ہماری عدالتیں، یقین رکھتی ہیں کہ قانون اندھا ہوتا ہے-
ماڈل میں چودہ افراد کا قتل ہوجاتا ہے، قانون کو قاتل ہاتھ نظر نہیں آتے ہیں کیونکہ عدلیہ کا ایمان ہے۔قانون اندھا ہے
یہ تو جوڈیشل کمیشن تھا، فارم 15 میں 2۔5 کروڑ ووٹ کا ریکارڈ نہیں ملا، کوئی بات نہیں ہے۔ جب ایان علی رنگے ہاتھوں پکڑی گئی، تو بھی کیا ہوا، قانون تو اندھا ہوتاہے۔، قانونی موشگافیاں کا کھیل زیادہ جاندار ہوتا
ہے۔
ہاں گریبوں کا معاملہ دوسرا ہوتا ہے، اگر وہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تو ان کے ساتھ انصاف کرنے میں معزز جج صاحبان کو ہچکچاہٹ نہیں ہوتی ۔ آخر ان کو بھی خدا کو منہ دکھانا ہوتا ہے-
Last edited: