
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جنید اکبر کو قومی اسمبلی میں بلا مقابلہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں نے ان کے نام پر اتفاق ظاہر کرتے ہوئے انہیں یہ اہم ذمہ داری سونپی۔
ڈان نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں چیف وہپ طارق فضل چوہدری نے جنید اکبر کا نام تجویز کیا، جس کی سینیٹر افنان اللہ سمیت دیگر اراکین نے تائید کی۔ دوسری جانب اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے بھی ان کے نام کی حمایت کی۔
طارق فضل چوہدری نے اس موقع پر کہا کہ حکومت نے ایک اصولی فیصلہ کرتے ہوئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کو دینے کا فیصلہ کیا۔
چیئرمین منتخب ہونے کے بعد جنید اکبر نے اپنے خطاب میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ اس ذمہ داری کو بہتر انداز میں نبھانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تعیناتی ان کے لیے ایک اعزاز ہے اور وہ سینئر اراکین کی رہنمائی میں پی اے سی کے امور کو شفاف اور مؤثر انداز میں چلانے کا عزم رکھتے ہیں۔
جنید اکبر نے بتایا کہ ان کی نامزدگی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر کی گئی ہے، اور وہ پارٹی کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے لیے پانچ نام حکومت کو تجویز کیے تھے۔ پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے مسلم لیگ (ن) کے طارق فضل چوہدری کو ایک خط ارسال کیا، جس میں جنید اکبر، شیخ وقاص اکرم، عمر ایوب خان، عامر ڈوگر، اور خواجہ شیراز محمود کے نام شامل تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جنید اکبر کی تقرری ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہے۔ پی ٹی آئی کے بانی اور چیئرمین عمران خان نے اپنی جماعت کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کے چوتھے سیشن میں شرکت سے روک دیا ہے۔
پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا تھا کہ ان کی جماعت 28 جنوری کو حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل کا حصہ نہیں بنے گی کیونکہ حکومت کی جانب سے ان کے مطالبے پر تحقیقاتی کمیشن تشکیل نہیں دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی عدم سنجیدگی کے باعث مزید مذاکرات کا حصہ بننا ممکن نہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چیئرمین منتخب ہونا کسی بھی پارلیمانی نظام میں شفافیت اور احتساب کے عمل کو مضبوط بنانے کا اہم حصہ ہے۔ پی اے سی حکومت کے مالیاتی امور اور اخراجات پر نظر رکھنے کا اہم ادارہ ہے، اور اس کا قیام قومی خزانے کے استعمال کے جائزے کے لیے کیا جاتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.dawn.com/primary/2025/01/2419552227e2673.jpg