کورٹ مارشل کا سامنا کرنے والا جنرل ر فیض حمید آرمی چیف بن کر پیوٹن ماڈل نافذ کرنا چاہتا تھا اسی لیے اس نے آرمی چیف بننے کےلیے شریف برداران کے آخری وقت تک منت ترلے کیے جو پیغامات اس نے بھجوائے وہ سب ریکارڈ پر موجود ہیں اور ریکارڈ بھی ہوگئے تھے اس نے نواز شریف اور شہباز شریف دونوں کو اپنے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی تھی اور یہ گارنٹی بھی دی تھی کہ وہ عمران خان کو بھی فکس کردے گا ۔جنرل ر فیض حمید کے جرائم کی فہرست اتنی طویل ہے کہ شمار ممکن نہیں یہ موقع پرست انسان صرف عہدہ لینے کا شوقین تھا اور اس کےلیے ہر حد کراس کرنے کےلیے تیار تھا آئین و قانون کو یہ نہیں مانتا تھا یہ چاہتا تھا کہ آرمی چیف بن کر ملک میں پیوٹن طرز حکومت لائے جس کا آل ان آل یہ خود ہو ۔اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کو ایسے لوگوں سے بچالیا اور یہ اپنے ارادوں میں کامیاب نہ ہوا ۔کورٹ مارشل کرنے والوں سے امید ہے کہ جو کچھ بھی اس سے تحقیقات ہونگی وہ عوام کے سامنے لائی جائیں گی حقائق بتائے جائیں گے ۔کورٹ مارشل بہت کلیر ہونا چاہیے تاکہ یہ سب کےلیے مثال ہو اور آئندہ کوئی اس طرح ملک اور ریاست سے کھیلنے کی جرات نہ کرے۔