Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
جنرل راحیل مقبول ترین مگر کیسے ؟


میں حیران ہو گیا جب عمران خان کے مونھ سے سنا کے جنرل راحیل پاکستان میں مقبول ترین ہیں . کیا کوئی چڑھدا سورج وردی کی طاقت کے بل بوتے پر مقبول ترین ہو سکتا ھے ؟
سورج تو اپنی تمام تر توانائی کے باوجود غروب ہو جاتا ہے ، کیا یہ کھلی حقیت نہیں جو ہم پر روزانہ آشکارا ہوتی ہے ؟
ایک ایسا شخص جو ٣٠ سالوں سے پوری دنیا میں مقبول ہو مگر طاقت کے مرکز میں طاقت نہیں رکھتا ہو اور ایک شخص جس کو کوئی جانتا بھی نہ ہو وہ محض وردی کے بلبوتے پر مقبول ہو جاے ؟
یہ بہت نہ انصافی ہے ٹھاکر .............
ایسا صرف پاکستان میں ہی ممکن ہے جہاں جہاں گدھے، گدھوں کا ہی گوشت کھانے لگیں تو وہاں اندھوں میں کانا ہی راجہ ہوتا ہے. وردی اور اس میں چھپی طاقت کے بلبوتے پر تو کتنے چڑھدے سورج اے اور پھر غروب ہو گئے ، آخر کیوں ؟
اسلئے کے لیڈر کا ایک ویژن ہوتا ہے اور اس ویژن پر عمل کر کے وہ امر ہو جاتا ھے مگر فوجی صرف آپریشن کرنا اتا ہے ، اسکے جانے کے بعد مرض دوبارہ ابھر اتا ہے ؟
.....ایسا ہمشہ ہوتا آیا ہے ...اس دفعہ آخر نیا کیا ہے ؟
ہم مسلمان اپنی رہنمائی دین اسلام سے لیتے ہیں . پیغمبر اسلام pbuh نے لیڈرز کو لیڈری کا معیار یہ بتایا کے..... خدا کی قسم اگر بی بی فاطمہ بھی چوری کرتی پکڑی جاتی تو میں انکے ہاتھ کاٹ دیتا . کیا انھوں نے نہیں سنا ہے کے مسلمانوں کے خلیفہ نے کپڑوں کا کاروبار خلیفہ بنے کے بعد ختم کر دیا تھا . یہ ہے وہ معیار ھیں جن کی بدولت مقبولیت رہتی دنیا تک رہتی ھے . کیا ہمارے فوجی ہیرو اس معیار کے پاس سے بھی گزرے ہیں ؟
جنرل راحیل پوری دنیا میں مقبول ہو سکتے ہیں اگر وہ اپنی منجی کے نیچے ڈانگ پھیر کر مشرف جیسے کرداروں کو پھانسی پر لٹکائیں گے . جب وہ اپنے بندوں کو پلاٹوں سے نہیں نوازیں گے ، جب وہ رئیل اسٹیٹ کا کاروبار ختم کر دیں گے ، جب وہ فوجی انڈسٹریل اسٹیٹ ختم کر دیں گے ...مگر
فوج لوٹ مار کرنے والوں کے خلاف آپریشن کر رہی ہے اب فوجیوں کو کون سمجھاے کے مسند اقتدار پربیٹھے ذھنی مریضوں کے غلط فیصلوں سے اور غلط لوگوں کو اداروں میں کھپانے سے پاکستان کا کتنا نقصان ہوتا ھے اور ایسے جرم کو کوئی جرم پاکستان میں تصورہی نہیں کرتا تو سزا کیسی ؟
فوج نے بلوچستان میں ٨٠٠٠ گرفتاریاں کی ہیں اور آپریشن کے نتیجے میں ٢٠٤ ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں . اب فوج کو کون بتاے کے حضور بلوچستان کے وسائل پنجاب والے ٦٥ سال تک لوٹ کر کھاتے رہیں اور وہ تاہم معزز ٹھرے ، آپریشن صرف حق مانگنے والے کے حصے میں کیوں ؟
دنیا کا یہ کیسا ملک ہے جہاں ایک سپہ سالار مجرموں کو اپنے ساتھ بیٹھا کر آرڈر دیتا ہے کے اپنے مجرم پکڑ کر دیں ؟
جس راستوں سے چوھے مسند اقتدار پر ا کر پاکستان کو قطر قطر کر کھا جاتے ہیں وہی چوھے فوجیوں کی نرسری میں پلتے ہیں ، اور کچھ چوھے تو فوجیوں کو اپنی نرسری میں بھی پالتے ہیں . جسطرح کبھی ساس بھی بہو تھی اسطرح فوجی جو کبھی حاکم بنتا ھے اور کبھی محکوم ؟
اب قوم کو کون سمجھاے کے وہ راستے فوج کیوں نہیں بند کرتی ؟
فوج بحثیت "مولا" جٹ ایک ہی دفعہ یہ کیوں ایک ایسا میکنزم کیوں نہیں ڈیزائن کرتی کے لوٹیروں کو ایوان میں داخل ہی نہیں ہونے دینا جن کی وجہ سے بار بار انہیں مولا جٹ کی انٹری دینی پڑتی ہے .
سنا ھے کے مقبول ترین جنرل صاحب کا آپریشن پنجاب پہنچ رہا ہے مگر سندھ میں کیا نتائج نکلے ، کوئی نہیں جانتا . مقبول ترین جنرل صاحب کھلارہ ڈال کر بیٹھ جاتیں ہیں ، کھلارہ سمیٹنا کب ھے ، یہ کسی کو نہیں بتاتے .آج پاکستان کا مقبول ترین جنرل پاکستان کے مقبول ترین لیڈرز کو اسلئے نہیں پکڑ رہا ہے کے کہیں اپنے بھی جنرلز نہ پکڑنے پڑ جائیں . آج پاکستان کا مقبول ترین جنرل اداروں کو مضبوط اسلئے نہیں بنا رہا ہے کے کہیں وہ ادارے چڑھدے سورج کی مقبولیت کی ہی نہ گہنا دیں . آجکا مقبول ترین جنرل اکنامک کوریڈور کے واسطے بلوچستان کے باغی لوگوں سے بات بھی کر رہا ہے اور آپریشن بھی مگر دوسری طرف اپنی ہی بنائی ہوئی عفریت سے دو بدو لڑ رہا ہے اور ٢ بلین ڈولر خرچ کر کے بھی فتح کا علان نہیں کر رہا ہے .
آج کا مقبول ترین جنرل ان جگہوں پر غربت اور نا انصافی کے لئے کچھ نہیں کرتا جہاں سے فوج کو فوجی ملتے ہیں اور دشت گردوں کو دشت گرد. بغیر قانون سازی کے اور بغیر اداروں کی مضبوطی کے آپریشن فائدہ کی بجاے صرف نقصان ہی دے گا .اگر ایک انگلی اگر اپ اٹھا رہیں ہیں تو ٤ انگلیاں اپ پر بھی اٹھے گیں
میں آجتک یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کے فوج کے سپہ سالار کو ایک بیرونی ایجنٹ بحثیت وزیر اعظم کیسے منتخب کرتا ہے اور پھر وہی منظم ادارہ اپنے سپہ سلار کو بیرونی ایجنٹ کسے بننے دیتا ھے ؟
میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کے ایک ایک سپہ سالار کی پالیسی پوری فوج کی پالیسی کیوں نہیں ہوتی ؟
اگر ایک سپہ سالار ایک سیاسی حکومت میں مداخلت کر سکتا ھے تو وہ بیرونی ایجنٹوں کو سیاست کی اجازت ہی کیوں دیتا ہے ؟
ایک سپہ سالار کب یہ فیصلہ کرتا ہے کے کب سیاسی بیرونی ایجنٹوں کو ڈنڈا دینا ہے اور کب ان پر دشت شفقت رکھنا ہے ؟
مان لیا جاۓ کے پاکستان میں بہت اچھا کام ہو رہا ہے مگر لگتا ہے فوجیوں کو میڈیا مینجمنٹ بھی نہیں اتی اور پاکستان میں یہی وہ فن ھے جو" چ عوام " کو جھوٹ بھی سچ بنا کرایک بھولی شکل والے کرپٹ کو پاکستان کا وزیر اعظم اور ایک مجرم کو صدر پاکستان بنا دیتی ھے اور پوری فوج تماشائی بنی دیکھتی رہتی ہے
جنرل راحیل نے توفوجی تعلقات عامہ کا ٹھیکہ بھی اپنے ایک اکلوتے صحافی جنرل شاہد مسعود کو دے رکھا ہے جو تقریبن ایک ذہنی مریض ہو چکے ہیں، انکو اپنی جان کا دفاع کی پڑ گئی ہو تو وہ فوج کا کیا دفاع کریں گیں . جنرل راحیل کی فوج کیا آپریشن کر رہی ہے اور انکے کیا ٹارگٹ ہیں انکا اپنا آفیشل محکمہ تعلقات عامہ لوگوں کو کچھ بھی نہیں بتا رہا ہے
مختصرا پاکستان کی تاریخ میں ٢ موھب وطن صدور( لغاری +اسحاق خان ) ایسے گزرے ہیں جن پر کرپشن کے کوئی الزام نہیں تھے اور انھوں نے بیرونی ایجنٹوں کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا جب ان حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان تباہ ہو رہا تھا . گدھے کھانے والی قوم اپنے اصل موحسینوں کو بھول چکی ہے اور بیرونی ایجنٹوں نے اب قانون کی مدد سے " ممنونوں " کو صدر اور وزیر اعظم بنانے کا انتظام کیا ہے.
اگر ماں لیا جاے کے جنرل راحیل پاکستان کے سب سے مقبول جنرل ہیں تو پاکستانی یہ ذھن نشین کر لیں کے آئندہ مستقبل میں ہمیں صرف" ممنون " جنرل ہی ملا کریں گے ؟
پاکستان کی تاریخ سے تو ایسا ہی لگتا ہے ، اپکا کیا خیال ہے ؟
آج کا مقبول ترین جنرل ان جگہوں پر غربت اور نا انصافی کے لئے کچھ نہیں کرتا جہاں سے فوج کو فوجی ملتے ہیں اور دشت گردوں کو دشت گرد. بغیر قانون سازی کے اور بغیر اداروں کی مضبوطی کے آپریشن فائدہ کی بجاے صرف نقصان ہی دے گا .اگر ایک انگلی اگر اپ اٹھا رہیں ہیں تو ٤ انگلیاں اپ پر بھی اٹھے گیں
میں آجتک یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کے فوج کے سپہ سالار کو ایک بیرونی ایجنٹ بحثیت وزیر اعظم کیسے منتخب کرتا ہے اور پھر وہی منظم ادارہ اپنے سپہ سلار کو بیرونی ایجنٹ کسے بننے دیتا ھے ؟
میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کے ایک ایک سپہ سالار کی پالیسی پوری فوج کی پالیسی کیوں نہیں ہوتی ؟
اگر ایک سپہ سالار ایک سیاسی حکومت میں مداخلت کر سکتا ھے تو وہ بیرونی ایجنٹوں کو سیاست کی اجازت ہی کیوں دیتا ہے ؟
ایک سپہ سالار کب یہ فیصلہ کرتا ہے کے کب سیاسی بیرونی ایجنٹوں کو ڈنڈا دینا ہے اور کب ان پر دشت شفقت رکھنا ہے ؟
مان لیا جاۓ کے پاکستان میں بہت اچھا کام ہو رہا ہے مگر لگتا ہے فوجیوں کو میڈیا مینجمنٹ بھی نہیں اتی اور پاکستان میں یہی وہ فن ھے جو" چ عوام " کو جھوٹ بھی سچ بنا کرایک بھولی شکل والے کرپٹ کو پاکستان کا وزیر اعظم اور ایک مجرم کو صدر پاکستان بنا دیتی ھے اور پوری فوج تماشائی بنی دیکھتی رہتی ہے
جنرل راحیل نے توفوجی تعلقات عامہ کا ٹھیکہ بھی اپنے ایک اکلوتے صحافی جنرل شاہد مسعود کو دے رکھا ہے جو تقریبن ایک ذہنی مریض ہو چکے ہیں، انکو اپنی جان کا دفاع کی پڑ گئی ہو تو وہ فوج کا کیا دفاع کریں گیں . جنرل راحیل کی فوج کیا آپریشن کر رہی ہے اور انکے کیا ٹارگٹ ہیں انکا اپنا آفیشل محکمہ تعلقات عامہ لوگوں کو کچھ بھی نہیں بتا رہا ہے
مختصرا پاکستان کی تاریخ میں ٢ موھب وطن صدور( لغاری +اسحاق خان ) ایسے گزرے ہیں جن پر کرپشن کے کوئی الزام نہیں تھے اور انھوں نے بیرونی ایجنٹوں کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا جب ان حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان تباہ ہو رہا تھا . گدھے کھانے والی قوم اپنے اصل موحسینوں کو بھول چکی ہے اور بیرونی ایجنٹوں نے اب قانون کی مدد سے " ممنونوں " کو صدر اور وزیر اعظم بنانے کا انتظام کیا ہے.
اگر ماں لیا جاے کے جنرل راحیل پاکستان کے سب سے مقبول جنرل ہیں تو پاکستانی یہ ذھن نشین کر لیں کے آئندہ مستقبل میں ہمیں صرف" ممنون " جنرل ہی ملا کریں گے ؟
پاکستان کی تاریخ سے تو ایسا ہی لگتا ہے ، اپکا کیا خیال ہے ؟
Last edited: