انیس سو باون میں پوٹھوہار کے علاقے منھگوٹ کے فوجی سپاہی کے گھر پیدا ہونے والا اشفاق پرویز کیانی کیسے معلوم تھا ایک دن پاک فوج کی کمان سمبھالے گا اور نہ صرف کمان سمبھالے گا بلکے پرسرار ہیرو کا ٹائٹل بھی لے گا .
اپنی ذات میں گم انتہائی خاموش طبیعت معنی خیز معمولی سی مسکراہٹ والا یہ شخص خطرناک حد تک سامنے والے شخص پر اپنی ذات کی دھشت قائم کر دیتا تھا .
پاکستان کا یہ جنرل پاکستان کےان تمام خاص عہدوں پر اپنے فرائض سرانجام دے چوکا تھا جس میں آدھے عہدوں پر بھی اگر کوئی اور جنرل ڈیوٹی کر چوکا ہو تو تاریخ میں ہمیشہ کے لئے رہ جاتا ہے .
جنرل کیانی وار اینڈ کمانڈ کورس کا پروفیسر بھی رہ چوکا تھا . فوجی کورسز کے ماھر میجر جنرل کیانی کو اس کی فوجی قابلیت کے پسمنظر میں جب ٢٠٠٠ میں جنرل پرویز مشرف نے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن تعینات کیا تو انڈیا اور پاکستان کی مومکنہ جنگ کے پیشے نظر بغیر سوے تین دن میں پوری فورس کو بارڈر پر لے گیا تمام جنگی حکمت عملی کی بریفنگ پرویز مشرف اور آرمی کو دی . انڈیا کو چار دن میں نیستو نابود کرنے کا پروگرام بتایا . یہ وہ موقع تھا جب جنرل کیانی پرویز مشرف کی نظر میں آگیا . جنرل کیانی نے اس کے بعد دشتگردی کی جنگ کے خلاف کامیاب آپریشن بناے جس کی وجہ سے پرویز مشرف نے کیانی کو ٹین کور کمانڈر راولپنڈی تعینات کیا اور لیفٹننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی . جنرل کیانی نے کامیاب آپریشن کے ساتھ پرویز مشرف پر ہونے والے دو حملوں میں شامل لوگوں کو کامیابی سے پکڑ لیا جس کی وجہ سے مشرف نے کیانی کو پاکستانی ایجنسی کا چیف تعینات کر دیا . مشرف پر آرمی چیف کا عہدہ چھوڑنے کا دباؤ تھا مشرف غیر علانیہ طور پر آرمی کی کمانڈ جنرل کیانی کو دے چوکا تھا وائس چیف بنا کر لیکن پھر جب یونیفارم اتارا تو جنرل کیانی کو آرمی چیف بنا دیا.
آرمی چیف بنتے ہی جنرل کیانی نے فوج میں کیانی ڈاکٹورا ین متعارف کروائی .
کیانی کے چیف بنے سے پہلے فوج کی حالت بہت بگڑ چوکی تھی . مشرف کی غلط پولیسیز کی وجہ سے فوج پر حملے فوج سے بیزاری فوج کے خلاف نفرت موجود تھی .
جنرل کیانی نے کچھ بنیادی تبدیلیاں کر دی جن میں سرفہرست یہ کے تمام سیول اداروں میں تعینات فوجیوں کو واپس فوج میں بولا لیا اور تمام فوجیوں کو سیاستدانو سے دور رہنے کا کہا .
فوج کے جوانو ں کی تنخوائیں ڈبل کر دی . ایک آرڈر پاس کیا جو ایک دن بھی فوج میں ہوا اور شہید ہوا یا معذور ہوا فوج اس کو تا حیات تنخا گھر اور تمام مراعات دیے گی . مشرف کے منظور نظر شرابی آفیسرز کو پیچھے کر دیا اور وہ آفیسرز سامنے لیا جو اہلیت کے ساتھ ساتھ اخلاقی حوالے سے بھی جوانوں کی رہنومائی کریں . دہشت گردوں کے خلاف پشتون بیلٹ سے زیادہ فوجی جوانو ں اور آفیسرز کو سامنے لایا . گوریلا فورس اور پاکستان کے اس وقت کے بھترین جنرل ہارون اسلم کو ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا اور پیوچار اور سوات میں آپریشن شورو کروا دیا .
جنرل کیانی نے فوج میں پڑھائی کو فروغ دیا آفیسرز کے طرز پر جوانو ں کے کورسز ترتیب دیے . یہ ایک بونیادی تبدیلی تھی . جنرل کیانی نے سات سال کے عرصے میں پاکستان کی افواج کے لیے آپریشن تیار کیے آج بھی جتنے آپریشن ہو رہے ہیں یہ سب آپریشن اس وقت کے ترتیب دیے ہووے ہیں . ریمنڈ ڈیوس پر ایک جوا کھیلا اور وہ کامیاب تیر نشانے پر جا لگا. اور ریمونڈ ڈیوس کے ساتھ اس جسے سارے لوگوں کو پاکستان سے جانا پڑا ،جس کی بدحواسی میں سلالہ پر حملہ ہوا اور کیانی نے تحریک انصاف کے ذریے سپلائی روکوا کر رکھی .
دو ہزار تیرہ میں جنرل کیانی جب ریٹائر ڈ ہووے تو ایک انڈین جنرل نے بیان دیا جنرل کیانی جنرل ضیاء کی طرح ہمے اگلے تیس سال بھگتنا پڑے گا . اس شخص نے پاکستان کی فوج کو بارہ سال میں وہ گوریلا ٹریننگ دے دی ہے کے یہ فوج انتہائی پروفیشنل ہو گئی ہے اس فوج کو اس نے بارہ سال لگا تار جنگ کی ٹریننگ دی ہے جبکے ہمارے فوجیوں کی بندوقوں کو زنگ لگ چوکا ہے . وہ آفیسرز جو ،پی ایم اے سے ڈائریکٹ وار زون میں گئے ہیں ابھی کپتان میجر کولونل ہیں آگے چل کر جنرل بنیں گیں تو آیندہ تیس سے چالیس سال پاکستان آرمی کو انتہائی خطرناک لیڈرشپ حاصل ہو گی . اور اس میں سب سے بڑا رول جنرل کیانی کا ہو گا .
امریکا نے چند انٹلیجینس جنرلز کو کیانی کی شخصیت کو سمجہنے کے لئے بھیجا ان کا کیانی کے بارے میں کہنا تھا .. یہ پاکستان آرمی کا سب سے مشکل جنرل ہے .
چین سموکر پرسرار جنرل . ان کے مطابق کیانی کا ذھن پڑھانا انتہائی مشکل کام ہے کیوں کے نہ یہ بولتا ہے نہ ہی کسی قسم کے تا ثورات کو ظاہر کرتا ہے .
دونیا میں کوئی بھی فرشتہ نہیں ہر شخص کے کمزور پہلو ہوتے ہیں . مگر جنرل کیانی کی پاکستان کے لئے خدمات انمٹ ہیں. میں دعوے سے کہتا ہوں کوئی جوکر کسی زوم میں انڈیا کی شہ پر گیدڑ بھبکیاں دیتا رہے یہ فوج اور قوم اب وہ نہیں ہے .اور اس کے ساتھ خان صاحب اپنے وزیر ازم ہو گئے پھر شاید تمہے کوئی سمندر بھی کراس نہ کرنے دے .
اپنی ذات میں گم انتہائی خاموش طبیعت معنی خیز معمولی سی مسکراہٹ والا یہ شخص خطرناک حد تک سامنے والے شخص پر اپنی ذات کی دھشت قائم کر دیتا تھا .
پاکستان کا یہ جنرل پاکستان کےان تمام خاص عہدوں پر اپنے فرائض سرانجام دے چوکا تھا جس میں آدھے عہدوں پر بھی اگر کوئی اور جنرل ڈیوٹی کر چوکا ہو تو تاریخ میں ہمیشہ کے لئے رہ جاتا ہے .
جنرل کیانی وار اینڈ کمانڈ کورس کا پروفیسر بھی رہ چوکا تھا . فوجی کورسز کے ماھر میجر جنرل کیانی کو اس کی فوجی قابلیت کے پسمنظر میں جب ٢٠٠٠ میں جنرل پرویز مشرف نے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن تعینات کیا تو انڈیا اور پاکستان کی مومکنہ جنگ کے پیشے نظر بغیر سوے تین دن میں پوری فورس کو بارڈر پر لے گیا تمام جنگی حکمت عملی کی بریفنگ پرویز مشرف اور آرمی کو دی . انڈیا کو چار دن میں نیستو نابود کرنے کا پروگرام بتایا . یہ وہ موقع تھا جب جنرل کیانی پرویز مشرف کی نظر میں آگیا . جنرل کیانی نے اس کے بعد دشتگردی کی جنگ کے خلاف کامیاب آپریشن بناے جس کی وجہ سے پرویز مشرف نے کیانی کو ٹین کور کمانڈر راولپنڈی تعینات کیا اور لیفٹننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی . جنرل کیانی نے کامیاب آپریشن کے ساتھ پرویز مشرف پر ہونے والے دو حملوں میں شامل لوگوں کو کامیابی سے پکڑ لیا جس کی وجہ سے مشرف نے کیانی کو پاکستانی ایجنسی کا چیف تعینات کر دیا . مشرف پر آرمی چیف کا عہدہ چھوڑنے کا دباؤ تھا مشرف غیر علانیہ طور پر آرمی کی کمانڈ جنرل کیانی کو دے چوکا تھا وائس چیف بنا کر لیکن پھر جب یونیفارم اتارا تو جنرل کیانی کو آرمی چیف بنا دیا.
آرمی چیف بنتے ہی جنرل کیانی نے فوج میں کیانی ڈاکٹورا ین متعارف کروائی .
کیانی کے چیف بنے سے پہلے فوج کی حالت بہت بگڑ چوکی تھی . مشرف کی غلط پولیسیز کی وجہ سے فوج پر حملے فوج سے بیزاری فوج کے خلاف نفرت موجود تھی .
جنرل کیانی نے کچھ بنیادی تبدیلیاں کر دی جن میں سرفہرست یہ کے تمام سیول اداروں میں تعینات فوجیوں کو واپس فوج میں بولا لیا اور تمام فوجیوں کو سیاستدانو سے دور رہنے کا کہا .
فوج کے جوانو ں کی تنخوائیں ڈبل کر دی . ایک آرڈر پاس کیا جو ایک دن بھی فوج میں ہوا اور شہید ہوا یا معذور ہوا فوج اس کو تا حیات تنخا گھر اور تمام مراعات دیے گی . مشرف کے منظور نظر شرابی آفیسرز کو پیچھے کر دیا اور وہ آفیسرز سامنے لیا جو اہلیت کے ساتھ ساتھ اخلاقی حوالے سے بھی جوانوں کی رہنومائی کریں . دہشت گردوں کے خلاف پشتون بیلٹ سے زیادہ فوجی جوانو ں اور آفیسرز کو سامنے لایا . گوریلا فورس اور پاکستان کے اس وقت کے بھترین جنرل ہارون اسلم کو ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا اور پیوچار اور سوات میں آپریشن شورو کروا دیا .
جنرل کیانی نے فوج میں پڑھائی کو فروغ دیا آفیسرز کے طرز پر جوانو ں کے کورسز ترتیب دیے . یہ ایک بونیادی تبدیلی تھی . جنرل کیانی نے سات سال کے عرصے میں پاکستان کی افواج کے لیے آپریشن تیار کیے آج بھی جتنے آپریشن ہو رہے ہیں یہ سب آپریشن اس وقت کے ترتیب دیے ہووے ہیں . ریمنڈ ڈیوس پر ایک جوا کھیلا اور وہ کامیاب تیر نشانے پر جا لگا. اور ریمونڈ ڈیوس کے ساتھ اس جسے سارے لوگوں کو پاکستان سے جانا پڑا ،جس کی بدحواسی میں سلالہ پر حملہ ہوا اور کیانی نے تحریک انصاف کے ذریے سپلائی روکوا کر رکھی .
دو ہزار تیرہ میں جنرل کیانی جب ریٹائر ڈ ہووے تو ایک انڈین جنرل نے بیان دیا جنرل کیانی جنرل ضیاء کی طرح ہمے اگلے تیس سال بھگتنا پڑے گا . اس شخص نے پاکستان کی فوج کو بارہ سال میں وہ گوریلا ٹریننگ دے دی ہے کے یہ فوج انتہائی پروفیشنل ہو گئی ہے اس فوج کو اس نے بارہ سال لگا تار جنگ کی ٹریننگ دی ہے جبکے ہمارے فوجیوں کی بندوقوں کو زنگ لگ چوکا ہے . وہ آفیسرز جو ،پی ایم اے سے ڈائریکٹ وار زون میں گئے ہیں ابھی کپتان میجر کولونل ہیں آگے چل کر جنرل بنیں گیں تو آیندہ تیس سے چالیس سال پاکستان آرمی کو انتہائی خطرناک لیڈرشپ حاصل ہو گی . اور اس میں سب سے بڑا رول جنرل کیانی کا ہو گا .
امریکا نے چند انٹلیجینس جنرلز کو کیانی کی شخصیت کو سمجہنے کے لئے بھیجا ان کا کیانی کے بارے میں کہنا تھا .. یہ پاکستان آرمی کا سب سے مشکل جنرل ہے .
چین سموکر پرسرار جنرل . ان کے مطابق کیانی کا ذھن پڑھانا انتہائی مشکل کام ہے کیوں کے نہ یہ بولتا ہے نہ ہی کسی قسم کے تا ثورات کو ظاہر کرتا ہے .
دونیا میں کوئی بھی فرشتہ نہیں ہر شخص کے کمزور پہلو ہوتے ہیں . مگر جنرل کیانی کی پاکستان کے لئے خدمات انمٹ ہیں. میں دعوے سے کہتا ہوں کوئی جوکر کسی زوم میں انڈیا کی شہ پر گیدڑ بھبکیاں دیتا رہے یہ فوج اور قوم اب وہ نہیں ہے .اور اس کے ساتھ خان صاحب اپنے وزیر ازم ہو گئے پھر شاید تمہے کوئی سمندر بھی کراس نہ کرنے دے .