جناح ہاؤس حملہ کیس: شاہ محمود قریشی ودیگر ملزمان 24فرد جرم کے لیے طلب

image.png


انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور سینیٹر اعجاز چوہدری سمیت 266 ملزمان کو فرد جرم کی کارروائی کے لیے 24 مئی کو عدالت میں طلب کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کے دوران سنایا۔

ڈان نیوز کے مطابق عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد اور دیگر 266 ملزمان میں چالان کی کاپیاں تقسیم کیں۔ اس کے علاوہ، پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ کی ایک روز حاضری معافی کی درخواست بھی منظور کی گئی۔ کلمہ چوک پل پر جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں مزید ایک گواہ کے بیان پر جرح مکمل کی گئی۔

ملزمان کی جانب سے برہان معظم اور سلمان شاہد ایڈووکیٹ نے پراسیکیوشن کے گواہ پر جرح کی۔ عدالت نے 24 مئی کو تمام 266 ملزمان کو فرد جرم کی کارروائی کے لیے طلب کیا ہے۔

واضح رہے کہ 21 دسمبر 2023 کو جناح ہاؤس سمیت سانحہ 9 مئی میں ملوث 25 مجرمان کو فوجی عدالتوں سے 10 سال قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئیں تھیں۔ اسی طرح، 26 دسمبر 2023 کو 9 مئی کے واقعات میں ملوث عمران خان کے بھانجے حسان نیازی سمیت مزید 60 مجرمان کو بھی 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں دی گئیں۔

9 مئی 2023 کو پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتاری کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے، فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کرنے، اور سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچانے کے واقعات نے ملکی حالات کو مزید پیچیدہ بنا دیا تھا۔ اس دوران 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ، جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے، پر دھاوا بول دیا تھا، جبکہ راولپنڈی میں جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا گیا تھا۔ ان واقعات کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے، اور ملک بھر میں احتجاج کے دوران قانون شکن افراد کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی گئی ہیں۔ اب یہ کیس انسداد دہشت گردی عدالت میں ان اہم ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کے منتظر ہیں، جنہیں 24 مئی کو فرد جرم کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
 

Back
Top