نیب ان چوروں کو ہیرو بننے کا موقع ہی آخر کیوں دیتا ہے ؟
جمہوری مہذب معاشروں میں چور لیڈروں کو ایسے گرفتار کیا جاتا ہے
جمہوری مہذب معاشروں میں چور لیڈروں کو ایسے گرفتار کیا جاتا ہے
اگر کل کوئی پڑوسی تمہارے گھر کی دیوار پھلانگ کر آئے,,,,,,,,,,,,,,
دشمنی کی چوری
اپنے دشمن پر چوری کا الزام لگانے کے لئے
ایک گھر والے آدھی رات کو اٹھے
اور چور چور کا شور مچا دیا
لوگوں نے پوچھا چور تو کوئی نظر نہیں آ رہا تم ایسے ہی شور کر رہے ہو
گھر والوں نے جواب دیا ہمارے پڑوسی نے کہا کہ چور تمھارے گھر میں داخل ہو چکا ہے
اور
یہ وہی چور ہے جس کی تمھارے ساتھ دشمنی ہے اور جس کے متعلق تم کہتے ہو کہ اس نے تمھارے مال سے کوٹھیاں بنا لی ہیں
لوگوں نے پوچھا تمہارا کونسا مال چوری ہوا گھر والے کہنے لگے ہم یہ نہیں کہ سکتے ہمارا کونسا اور کتنا مال چوری ہوا لیکن ہمیں یہ یقین ہے کہ چونکہ وہ ہمارے دشمن ہیں اس لئے انہوں نے ضرور ہمارا مال چوری کیا ہے
بھائی اگر تمہارہ مال صحیح سلامت ہے تو چوری کس بات کی اور مقدمہ کس بات کا
یہی معاملہ نواز شریف کا ہے نا کوئی کرپشن کی نا کوئی خزانہ لوٹا لیکن اس کے فیصلہ آ گیا اور دس سال کی سزا سنا دی
مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو بی سزا دے دی
بالکل اس طرح جس طرح دیہاتوں میں خاندانی دشمنیاں چکانے کے لئے دس بیس بے گناہوں کے نام بلا وجہ ہی ایف آئی آر میں لکھوا دیے جاتے ہیں
بھائی خدا کا خوف کرو یہ ملک کا معاملہ ہے
لیکن تمھارے لئے تو کھیل تماشا ہے