Amal
Chief Minister (5k+ posts)
جمعہ کے دن دوران خطبہ گھٹنوں کو پیٹ کے ساتھ ملا کر بیٹھنا مکروہ ہے
اس لئے کہ اس سے نیند اتی ہے جس وجہ سے خطبہ نہیں سنا جاتا اور وضو کے ٹوٹنے کا بھی اندیشہ ہے ۔
حضرت معاذ بن انس جہنیؓ سے روایت ہے کہ نبی۔ ؐ نے جمعہ کے دن دوران خطبہ گھٹنوں کو پیٹ کے ساتھ ملا کر بیٹھنے سے منع فرمایا ہے۔ (ابو داؤد، ترمذی۔ حدیث حسن ہے) ابوداؤد (۱۱۱۰)و الترمذی (۵۱۴)۔
لہسن ،پیاز یا گندنا یا کوئی اور بد بو دار چیز کھا کر اس کی بدبو زائل کیے بغیرمسجد میں داخل ہونا منع ہے ،مگر بوقت ضرورت جائز ہے ۔
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: جو شخص لہسن کھائے تو وہ ہماری مسجد کے قریب بھی نہ آئے۔ (متفق علیہ) اور مسلم کی ایک روایت میں ہے ہماری مساجد کے قریب نہ آئے۔ البخاری (/۳۳۹۲۔ فتح)و مسلم (۵۶۱) ۔
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا: جو شخص اس درخت سے کھائے تو وہ ہمارے قریب آئے نہ ہمارے ساتھ نماز پڑھے۔ (متفق علیہ) بخاری (/۳۳۹۲۔ فتح)و مسلم (۵۶۲) ۔
حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا: جو شخص لہسن کھائے یا پیاز کھائے تو وہ ہم سے دور رہے یا فرمایا ہماری مسجد سے دور رہے۔ (متفق علیہ) اور مسلم کی ایک روایت میں ہے : جو شخص پیاز لہسن اور گندنا کھائے تو وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے ،اس لیے کہ فرشتے بھی اس چیز سے تکلیف محسوس کرتے ہیں جس سے انسان تکلیف محسوس کرتے ہیں۔ بخاری (/۳۳۹۲۔ فتح)و مسلم (۵۶۴) ۔
حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے جمعہ کے دن خطبہ ارشاد فرمایا تو اپنے خطبے میں فرمایا :لوگو!تم دو ایسے درخت (سبزیاں)کھاتے ہو جنہیں میں اچھا نہیں سمجھتا ،وہ پیاز اور لہسن ہیں میں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا ہے کہ جب آپ مسجد میں کسی آدمی سے ان دو چیزوں کی بد بو محسوس کرتے تو آپ اس کے بارے میں حکم فرماتے تو اسے بقیع کی طرف نکال دیا جاتا۔ پس جو شخص انہیں کھائے تو وہ پکا کر ان کی بدبو زائل کر لے۔ (مسلم) ۳۱۲
اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ
صحیح مسلم:713،سنن ابی داؤد:465،
اے اللہ ! میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے
