
لاہور ہائی کورٹ نے آڈیو ویڈیو لیکس کے معاملے پر سخت فیصلہ سناتے ہوئے ریاست کو اس معاملے میں ذمہ دار ٹھہرادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شاہدجمیل نے آڈیو ویڈیولیکس کے معاملے پر سخت فیصلہ جاری کرتےہوئے کہا ہے کہ جس شخص کی آڈیو یا ویڈیو لیک ہوئی وہ ملزم نہیں بلکہ ایک متاثرہ شخص ہے۔
ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ الیکٹرانک میٹریل کو بطور ثبوت عدالت میں پیش کیاجاسکتا ہے مگر اس کیلئےعدالت کو آڈیو ویڈیو ریکارڈ کرنے والے شخص سے متعلق اپنی تسلی کرنا ہوگی، کوئی بھی ایسی آڈیو یا ویڈیو جس کا سورس اونرشپ موجود نا ہو کسی بھی طرح عدالت میں بطور ثبوت پیش نہیں کیا جاسکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1664972519110049792
عدالت نے مزید کہا کہ جو شخص کسی کی پرائیویسی میں دخل دیتا ہےاس کےخلاف کارروائی ہونی چاہیے، اگر ریاست ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہوگئی ہے تو ایسا سمجھا جائے گا کہ ریاست ایسے معاملات میں خود ملو ث ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11audioleaksssddsssds.jpg