شرک اور عبادت کا تصور خدا کی ذات کو انسان کے درجے پر گھسیٹ لانے والی بات ہے، اگر کوئی شخص واقعی ایک ایسے خدا پر ایقان رکھتا ہو جس نے کل کائنات تخلیق کی ہے تو وہ اس کے ساتھ وہ کم تر صفات منسوب کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا جو صرف انسانوں کا خاصہ ہیں۔۔
جو خدا کو نہیں مانتے وہ اس کی عبادت بھی نہیں کرتے
جو خدا کو عبادت کا محتاج سمجھتے ہیں، وہ خدا کو نہیں جانتے۔۔۔
Surah Al Zariyat: 56جو خدا کو عبادت کا محتاج سمجھتے ہیں، وہ خدا کو نہیں جانتے۔۔۔
مسلمان تعریفیں خدا کے لئے جائز اور انسان کے لئے ناجائز سمجھتا ہےایک ایسے خدا پر ایقان رکھتا ہو جس نے کل کائنات تخلیق کی ہے تو وہ اس کے ساتھ وہ کم تر صفات منسوب کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا جو صرف انسانوں کا خاصہ ہیں۔۔
مسلمان تعریفیں خدا کے لئے جائز اور انسان کے لئے ناجائز سمجھتا ہے
اگنوسٹک ، تعریفیں انسان کے لئے جائز اور خدا کے لئے کم تر سمجھتا ہے
لہٰذا ثابت ہوا کہ اگنوسٹک حضرات خوشامد پسند ہوتے ہیں ، اور اپنے نفس کو معبود بنانے کو جائز سمجھتے ہیں
مسلمانوں کے عقیدے کے مطابقتو کس کی نظر میں خدا کا مرتبہ بلند تر ہوا، جو خدا کو تعریف کا محتاج سمجھے یا جو تعریف کو خدا کیلئے کم تر سمجھے۔۔۔؟
واضح رہے کہ مسلمان لوگ ، خدا کو تعریف کا محتاج نہیں بلکے تعریف کے لائق سمجھتے ہیں تو کس کی نظر میں خدا کا مرتبہ بلند تر ہوا، جو خدا کو تعریف کا محتاج سمجھے یا جو تعریف کو خدا کیلئے کم تر سمجھے۔۔۔؟
مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق
اس لئے کہ مسلمان تعریف و عبادت کے لائق خدا کو سمجھتے ہیں اور خود کو کسی تعریف کے لائق نہیں سمجھتے . یعنی انسان چھوٹے مقام پر اور خدا بڑے مقام پر
دوسری طرف اگنوسٹک حضرات خود کو تعریف کے لائق سمجھتے ہیں اور خدا کے بارے میں خالی جگہ . . . .؟یعنی اپنا مرتبہ اپنی سوچ کے مطابق بلند ترین رکھ لیا اور خدا کے لئے کچھ خبر ہی نہیں
. . . . . . . .
اسلامی عقیدہ یہی ہے کہ خدا کے مقام تک تو کوئی نہیں پوھنچ سکتا لیکن اپنی عقل کے لحاظ سے خدا کو بلند ترین مقام پر ہی رکھا جائے
ایک کمنٹ میں بتایا تو ہے کہ ہمارے نزدیک خدا تعریف کا محتاج یا چاہنے والا نہیں ہے بلکے تعریف کے لائق ہےتعریف کی چاہت ایک کم تر صفت ہے جو انسانی کمزوری ہے، اس کم تر صفت کو خدا سے منسوب کرنے کا مطلب خدا کو انسان کے درجے پر لانے کے مترادف ہے۔۔۔
اسلامی عقیدہ یہی ہے کہ خدا کے مقام تک تو کوئی نہیں پوھنچ سکتا لیکن اپنی عقل کے لحاظ سے خدا کو بلند ترین مقام پر ہی رکھا جائے
شرک اور عبادت کا تصور خدا کی ذات کو انسان کے درجے پر گھسیٹ لانے والی بات ہے، اگر کوئی شخص واقعی ایک ایسے خدا پر ایقان رکھتا ہو جس نے کل کائنات تخلیق کی ہے تو وہ اس کے ساتھ وہ کم تر صفات منسوب کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا جو صرف انسانوں کا خاصہ ہیں۔۔
ایک کمنٹ میں بتایا تو ہے کہ ہمارے نزدیک خدا تعریف کا محتاج یا چاہنے والا نہیں ہے بلکے تعریف کے لائق ہے
آپ کو ایک بات سمجھانے میں تین تین صفحات لگ جاتے ہیں
مجھے یہ دعوا تو نہیں کہ میں سارا دین جانتا ہوں لیکن یہ ضرور جانتا ہوں کہ ہمارا خدا بے نیاز ہےبہتر ہے آپ پہلے اپنے دین کے متعلق جان لیں، پھر ہم بحث کریں گے، آپ تو یہ تک نہیں جانتے کہ پانچ وقت نماز میں سب تعریفیں اللہ کیلئے اور پانچ وقت اللہ سب سے بڑا ہے کے نعرے آپ کے مبینہ خدا کے احکامات میں سے ہیں، جن سے واضح ہوتا ہے کہ آپ کا مبینہ خدا خود لوگوں سے اپنی تعریف کروانا چاہتا ہے۔۔۔
یہ اعتراض انسانوں پر تھا جس کا میں نے جواب دے دیا ہے، اگر کوئی شخص واقعی ایک ایسے خدا پر ایقان رکھتا ہو جس نے کل کائنات تخلیق کی ہے تو وہ اس کے ساتھ وہ کم تر صفات منسوب کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا جو صرف انسانوں کا خاصہ ہیں۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|