ملک ریاض نے نیب کی جانب سے کل پریس ریلیز میں الزامات کو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ " جتنا مرضی ظلم کرلو،کسی کیخلاف گواہی نہیں دونگا،ملک ریاض نہ تو کسی کے خلاف استعمال ہو گا اور نہ ہی کسی سے بلیک میل نہیں ہو گا"
اپنے ایکس پیغام میں ملک ریاض نے کہا کہ میرا کل بھی یہ فیصلہ تھا آج بھی یہ فیصلہ ہے چاہے جتنا مرضی ظلم کر لو، ملک ریاض گواہی نہیں دے گا!
انہوں نےمزید کہا کہ پاکستان میں کاروبار کرنا آسان نہیں، قدم قدم پر رکاوٹوں کے باوجود 40 سال خون پسینہ ایک کرکے اللہ کے فضل سے بحریہ ٹاؤن بنایا اور عالمی سطح کی پہلی ہاوسنگ کا پاکستان میں آغاز ہوا، مجھے اللہ نے استقامت دی اور اپنے ممبرز سے کیے وعدے وفا کیے. انگنت رکاوٹوں سرکاری بیلک میلنگ نے بعض اوقات وعدوں کی تکمیل میں تعطل پیدا کیا، لیکن میرے رب نے ہمیشہ مجھے سرخرو کیا.سالوں کی بلیک میلنگ،جعلی مقدمے اور افسران کی لالچ کو عبور کیا، مگر ایک گواہی کی ضد کیوجہ سے بیرون ملک منتقل ہونا پڑا.
https://twitter.com/x/status/1881933870746267908
ملک ریاض نے مزید کہا کہ مدتوں سے لوگوں کی خواہش تھی کہ پاکستان برانڈ کو ورلڈ کلاس برانڈ بنایا جائے اللہ تعالی نے مجھے اسکا سبب بھی بنایا اور دبئی میں BT Properties کا آغاز ہو گیا ہے ۔دبئی کی ترقی کا راز ہز ہائی نس شیخ محمد بن راشد المکتوم کا وژن اور نیب جیسے ادارے کا نا ہونا ہے.
بحریہ ٹاؤن کے سربراہ کے مطابق نیب کا آج کا بے سروپا پریس ریلیز دراصل بلیک میلنگ کا نیا مطالبہ ہے۔ میں ضبط کرہا ہوں لیکن دل میں ایک طوفان لیے بیٹھا ہوں، اگر یہ بند ٹوٹ گیا تو پھر سب کا بھرم ٹوٹ جاے گا۔ یہ مت بھولنا کہ بچھلے ۲۵/۳۰ سالوں کے سب راز ثبوتوں کیساتھ محفوظ ہیں.
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اللہ کے فضل سے بحریہ ٹاؤن پاکستان کامیاب ترین پراجیکٹ بنا اور اب اللہ کے کرم سے بی ٹی پراپرٹیز دبئی بھی خوب کامیاب ہو گا، ماشاللہ ماشاللہ اب تک درجنوں ملکوں سے سرمایہ کار دبئی میں آنے والے BT Properties کے منصوبوں مثالی دلچسپی کا مظاہرہ کررہے ہیں پچیس کروڑ پاکستانیوں کو فخر ہونا چاہیے کہ کہ ان کی کمپنی دنیا کے سب سے شفاف سب سے ایماندار نظام نے عالمی سطح کے مقابلے کے لیے ایک عالیشان منصوبے کے لئیے چنا گیاہے۰ اس عزم کے ساتھ کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کے لئیے تھا اور ہمیشہ رہے گا اپنے پاکستانی بھائیوں بہنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم نے پاکستان سمیت دنیا کہ ہر ملک کے قانون کی پاسداری کی ہے اور ہمشہ کرتے رہیں گے
آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ ملک ریاض نہ تو کسی کے خلاف استعمال ہو گا اور نہ ہی کسی سے بلیک میل نہیں ہو گا. انشااللہ دبئی پراجیکٹ کامیاب بھی ہو گا اور دبئی سمیت پوری دنیا میں پاکستان کی پہچان بنے گا۔