ایڈمن اسے ضم نہ کریں
جاوید ھاشمی- دی اینڈ
جاوید ھاشمی نے سارا الزام عمراں خان پر عائد کر دیا۔ یہی شخص کچھ روز قبل ملتان روانہ ہوگیا، عین اس وقت جب کہ پارٹی ایک انتہائی اہم موڑ پر تھی۔ اس وقت بھی کوئی جمہوریت کے خلاف کام نہیں ہوا۔
آج پھر انہوں نے پینترا بدلا اور پریس کانفرنس کر ڈالی کہ جمہوریت اور مارشل لا کے درمیان اب کوئی فاصلہ نہیں رہا، اس لئیے اب میں جارہا ہوں، جمہوریت کو تقویت دینے۔
جاوید ھاشمی صاحب جمہوری جدوجہد آج اٹھارویں دن میں داخل ہوئی۔ پہلے آپ کے پرانے دوست نواز شریف نے جمہوری اقدار کی تمام اخلاقی حدوں کو پھلانگتے ہوئے پورے ملک میں کنٹینر کھڑے کر دئیے اور ایک جمہوری عمل میں رکاوٹ ڈالی۔
کل بھی انتہائی پر امن لوگوں پر حکومتی پولیس نے دھاوا بولا۔ خواتین کو نشانہ بنایا۔ پر امن لوگوں کو ان کی خواتین پر تشدد اور فائرنگ کر کے انہیں مجبور کیا کہ وہ پر امن نہ رہیں۔
حیرت ہے کہ اب بھی آپ کو عمران خان جمہوریت کا دشمن نظر آیا۔ اس وقت اسلام آباد کے ہسپتال پر امن پاکستانیوں کے پھٹے سروں، ٹوٹی ہڈیوں اور گولیوں سے چھلنی نظر آرہے ہیں
آپ جیسے لوگ کبھی پاکستان میں اس جمہوری جدوجہد کی حمایت نہیں کریں گے جو جمہوریت کی خامیاں اٹھانے کے لئے اس مزید بہتر بنانے کے لئے کی گئی
آپ نے عمران خان کو قصور وار قرار دے دیا۔ کل کے جنازے دیکھنے اور پاکستانیوں کے چھلنی ہونے کے باوجود۔
پنجاب پولیس کے قومی غداروں کو پاکستانی عوام نہیں چھوڑے گی۔ ھماری جدوجہد آءندہ آنے والی نسلوں کو بہتر سسٹم دینے کے لئے ہے۔ سسٹم کی غلطیاں دیکھ کر آنکھیں بند کرنے کے لئے نہیں
آپکا آج دی اینڈ - اختتام ہوگیا
اب آپ محلے، گلیوں میں کھڑے سیاست کرتے نظر آئیں گے۔