Siasi Jasoos
Chief Minister (5k+ posts)
گلگت بلتستان : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ جو منصوبے گلگت میں چل رہے ہیں اس میں مقامی نوجوانوں کو ترجیح دی جائے گی۔ 3 مہینوں کے اندر گلگت کے لوگوں کے حقوق کیلئے قانون سازی کریں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا گلگت بلتستان میں جلسے سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ پارٹی کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوںجن کا خون پسینہ پارٹی کی جدوجہد میں شامل ہے ان کو بھی سلام پیش کرتے ہیں۔گلگت کے عوام کو جو بھی حقوق ملے پیپلز پارٹی نے دلوائے، کیونکہ ہماری تحریک حق ملکیت، حق حاکمیت اور نوجوانوں کے روزگار کی تحریک ہے۔ہم نے گلگت کے عوام کو آئینی حقوق اور صوبہ دینا ہے،ہم نے گلگت کے عوام کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بٹھانا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ نگر کے لوگوں کو یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ ملک کے وزیر اعظم بھی بن سکیں۔یہ کیسی نا انصافی ہے کہ 70 سالوں سے یہاں کے لوگوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھ رہے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کچھ ایسے سازشی عناصر ہیں جو علیحدگی کی تحریک چلا رہے ہیںلیکن یہاں کہ لوگ شمولیت کی تحریک چلارہے ہیں لیکن کوئی سننے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو نے پاکستان کو آئین دلوایا تھا۔میں ان پہاڑوں کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ گلگت کے عوام کو آئینی حقوق دلوائیں گے۔کچھ لوگسوچ رہے ہیں کہ صوبہ تو دیں گے لیکن سبسڈی ختم کر دیں گےیہ جو چور دروازوں سے آپ پر ٹیکس لگانے کی کوشش کر رہے ہیں ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔پیپلز پارٹی نے غریب کسانوں کو زمین دلوائی تھی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ 15 نومبر کے بعد 3 مہینوں کے اندر اندر حق ملکیت پر قانون سازی کریں گے۔بھٹو شہید نے تاریخ میں سب سے ذیادہ روزگار دیا اور پاکستانی نوجوانوں کے لیے بیرون ملک روزگار کا بھی بندوبست کیا تھا۔بی بی مشہور تھی کہ بے نظیر آئے گی روزگار لائے گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جو منصوبے گلگت میں چل رہے ہیں اس میں مقامی نوجوانوں کو ترجیح دی جائے گی۔پیپلز پارٹی نے سرحدوں پر لڑتے سپاہیوں کی تنخواہوں میں 150 فیصد اضافہ کیا۔ہمارے جانے کے بعد تنخواہ اور پنشنز میں اضافہ نہیں کٹوتی ہوئی ہے۔پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غرین عوام کی خدمت کی، سی پیک منصوبوں میں پسماندہ علاقوں کو سب سے پہلے موقع ملنا چاہیے تھا،گلگت کے پہاڑوں اور بلوچستان کی پورٹ کے بغیر کوئی سی پیک نہیں۔بڑے بڑے شہروں میں بڑے منصوبے بن رہے ہیں لیکن جن علاقوں کیوجہ سے سی پیک ملا ان کو کیوں محروم رکھا جا رہا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا گلگت بلتستان میں جلسے سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ پارٹی کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوںجن کا خون پسینہ پارٹی کی جدوجہد میں شامل ہے ان کو بھی سلام پیش کرتے ہیں۔گلگت کے عوام کو جو بھی حقوق ملے پیپلز پارٹی نے دلوائے، کیونکہ ہماری تحریک حق ملکیت، حق حاکمیت اور نوجوانوں کے روزگار کی تحریک ہے۔ہم نے گلگت کے عوام کو آئینی حقوق اور صوبہ دینا ہے،ہم نے گلگت کے عوام کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بٹھانا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ نگر کے لوگوں کو یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ ملک کے وزیر اعظم بھی بن سکیں۔یہ کیسی نا انصافی ہے کہ 70 سالوں سے یہاں کے لوگوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھ رہے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کچھ ایسے سازشی عناصر ہیں جو علیحدگی کی تحریک چلا رہے ہیںلیکن یہاں کہ لوگ شمولیت کی تحریک چلارہے ہیں لیکن کوئی سننے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو نے پاکستان کو آئین دلوایا تھا۔میں ان پہاڑوں کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ گلگت کے عوام کو آئینی حقوق دلوائیں گے۔کچھ لوگسوچ رہے ہیں کہ صوبہ تو دیں گے لیکن سبسڈی ختم کر دیں گےیہ جو چور دروازوں سے آپ پر ٹیکس لگانے کی کوشش کر رہے ہیں ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔پیپلز پارٹی نے غریب کسانوں کو زمین دلوائی تھی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ 15 نومبر کے بعد 3 مہینوں کے اندر اندر حق ملکیت پر قانون سازی کریں گے۔بھٹو شہید نے تاریخ میں سب سے ذیادہ روزگار دیا اور پاکستانی نوجوانوں کے لیے بیرون ملک روزگار کا بھی بندوبست کیا تھا۔بی بی مشہور تھی کہ بے نظیر آئے گی روزگار لائے گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جو منصوبے گلگت میں چل رہے ہیں اس میں مقامی نوجوانوں کو ترجیح دی جائے گی۔پیپلز پارٹی نے سرحدوں پر لڑتے سپاہیوں کی تنخواہوں میں 150 فیصد اضافہ کیا۔ہمارے جانے کے بعد تنخواہ اور پنشنز میں اضافہ نہیں کٹوتی ہوئی ہے۔پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غرین عوام کی خدمت کی، سی پیک منصوبوں میں پسماندہ علاقوں کو سب سے پہلے موقع ملنا چاہیے تھا،گلگت کے پہاڑوں اور بلوچستان کی پورٹ کے بغیر کوئی سی پیک نہیں۔بڑے بڑے شہروں میں بڑے منصوبے بن رہے ہیں لیکن جن علاقوں کیوجہ سے سی پیک ملا ان کو کیوں محروم رکھا جا رہا ہے۔
http://gnnhd.tv/urdu/index.php/Pakistan/17333-1604948400