مالی سال میں تین بڑے صوبوں کے نظر ثانی شدہ تر قیاتی اخراجات تخمینے سے تجاوز کر گئے، پنجاب ، سندھ اور خیبر پختونخوا میں تر قیاتی اخراجات مختص رقوم 1692 ارب کے مقابلے میں دو ہزار ارب روپے سے بھی تجاوز کر جائیں گے۔
سالانہ پلان کو آرڈ ینیشن کمیٹی کے مطابق ابتدا میں پنجاب کا سالانہ تر قیاتی پروگرام مقامی و سائل سے 619ارب اور غیر ملکی امداد سے54ارب روپے پر مشتمل تھا جو مجموعی طور پر بڑھ کر 712ارب روپے کا ہوگیا ہے ۔ حیران کن بات یہ ہے کہ پنجاب کےلیے اے ڈی پی کی مد میں آئندہ بجٹ کےلیے 426ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
اس کی وجہ عبوری انتظامات کے تحت صوبائی حکومت کی جانب سے مختص120دنوں کےلیے بجٹ کا اعلان ہو ۔ گزر نے والے مالی سال کےلیے سندھ کا تر قیاتی بجٹ 424ارب روپے طے تھا ۔ نظر ثانی شدہ تخمینہ بڑھ کر442ارب روپے ہوگیا ہے۔
آئندہ بجٹ کےلیے تخمینہ617ارب روپے بتایا جاتا ہے ۔ خبیر پختون خوا کےلیے طے شدہ تخمینہ 376ارب اور نظر ثانی شدہ تخمینہ 373ارب روپے اور آئندہ مالی سال کےلیے268ارب روپے ہے ۔
بلوچستان کےلیے رواں مالی سال میں تر قیاتی فنڈز207ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔ جبکہ رواں ماہ جون تک150ارب روپے مصرف میں آئیں گے۔جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے 248ارب روپے مختص کیے جارہے ہیں۔