Gultasab
Citizen
تُم آؤ تو سہی۔2
فرض کرو، چلو فرض کرو۔ تُم آتے ہو، تُم چھا جاتے ہو۔ بریانی جمہوریت کا ایک جمِ غفیر تُمہارا استقبال کرتا ہے۔ تم بڑی مکاری سے جذباتی تقریروں کے روپ میں الیکشن کی مہم چلاتے ہو۔ نیب تمہیں 25 جولائی تک جیل میں رکھتی ہے اور جس طرح بینظیر کے قتل کے بعد پیپلز پارٹی نے عوام کی جہالت کا فائدہ اٹھایا تھا اسی طرح لوگ تمہیں بھی جذباتی ووٹ ڈالتے ہیں۔ تم دو تہائی سے جیت جاتے ہو۔ میثاقِ جمہوریت کے وعدے کی پاسداری کا عملی ثبوت نظر آتا ہے اور تم باسٹھ تریسٹھ آئین سے اُٹھا باہر کرتے ہو۔ سزا ختم ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ہی سارے مقدمے بھی ختم ہو جاتے ہیں۔ اُس کے بعد مرحلہ آتا ہے، حساب لینے والوں کا یوم حساب بنانے کا، حساب لینے والوں پر پاکستان کی زمین تنگ کرنے کا
تُم سب سے پہلے پانچ سپریم کورٹ کے ججوں کی چھٹی کروانے کے بعد نا معلوم بندوں سےمروا دیتے ہو
احتساب عدالت کے جج کو کسی ایکسیڈنٹ میں مروا دیتے ہو
واجد ضیا کے اوپر تم قیمہ نان والی جمہوریت سے حملہ کروا کر دوبارہ قذافی والی تاریخ رقم کرتے ہو
سارے گواہ شدگان کا جینا حرام کر دیتے ہو
اپوزیشن کی کردار کشی کرتے ہو اور لوگ اس کو حقیقت سمجھ لیتے ہیں
شاہد مسعود کو دہبڑ دوس کرواتے ہو اور ارشد شریف کو اصل پاور پلے کا ٹریلر دکھاتے ہو
حکومت تمہاری، پارلیمنٹ تمہاری، سینٹ تمہارہ، ججز تمہارے، نیب تمہاری، سب کچھ تمہارا
اچھا ٹھہرو، زرا دوبارہ سوچو
یہ سب کچھ پہلے بھی تمہارا تھا، لیکن اس کے باوجود تمہیں زلیل کر کے نکالا گیا، تم سے کچھ بھی نہیں ہوا۔ تم نا اہل ہوئے، ملزم سے مجرم بنے، تم سے کچھ بھی نہیں ہوا۔ تمہارے سامنے سینٹ اپ سیٹ ہو ، تم سے کچھ بھی نہیں ہوا۔تمہارے ہر کرپٹ چیلے کو ایک ایک کر کے نااہل کیا گیا، تم سے کچھ نہیں ہوا۔
اب کس طرح ہو سکتا ہے کہ عوام ، ادارے، اسٹیبلشمنٹ تمہیں دوبارہ پھر یہ موقع دیں گے کہ تم حکومت بناوٗ۔ یاد رکھو ، اب تم جتنی مرضی کوشش کر لو تمہیں کوئی این، آر، او نہیں ملے گا۔ تمہاری محبوبہ جتنی مرضی کوشش کر لے اب وہ وقت گیا۔ تم اپنی محبوبہ کے خلاف کوئی بات نہیں کرتے اور تمہاری محبوبہ ابھی بھی تمہارے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے لیکن تمہارے بچوں کے ساتھ نہیں۔ یہ رنگ بازی اب نہیں چلے گی۔
تمہیں اپنی بریانی والی جمہوریت پر بڑا ناز ہے۔ آوٗ اس دفعہ اسے بھی آزما لو۔ اس دفعہ تمہیں پتہ چلے گا کہ جمہوریت کہتے کسے ہیں۔
اس لئے اب تم آ ہی جاوٗ۔
اُس کے نزدیک غمِ ترکِ وفا کچھ بھی نہیں
مطمئن ایسا ہے وہ جیسے کہ ہوا کچھ بھی نہیں
میں تو اس واسطے چپ ہوں کہ تماشہ نہ بنے
تو سمجھتا ہے مجھے تجھ سے گلہ کچھ بھی نہیں
@Gultasab
فرض کرو، چلو فرض کرو۔ تُم آتے ہو، تُم چھا جاتے ہو۔ بریانی جمہوریت کا ایک جمِ غفیر تُمہارا استقبال کرتا ہے۔ تم بڑی مکاری سے جذباتی تقریروں کے روپ میں الیکشن کی مہم چلاتے ہو۔ نیب تمہیں 25 جولائی تک جیل میں رکھتی ہے اور جس طرح بینظیر کے قتل کے بعد پیپلز پارٹی نے عوام کی جہالت کا فائدہ اٹھایا تھا اسی طرح لوگ تمہیں بھی جذباتی ووٹ ڈالتے ہیں۔ تم دو تہائی سے جیت جاتے ہو۔ میثاقِ جمہوریت کے وعدے کی پاسداری کا عملی ثبوت نظر آتا ہے اور تم باسٹھ تریسٹھ آئین سے اُٹھا باہر کرتے ہو۔ سزا ختم ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ہی سارے مقدمے بھی ختم ہو جاتے ہیں۔ اُس کے بعد مرحلہ آتا ہے، حساب لینے والوں کا یوم حساب بنانے کا، حساب لینے والوں پر پاکستان کی زمین تنگ کرنے کا
تُم سب سے پہلے پانچ سپریم کورٹ کے ججوں کی چھٹی کروانے کے بعد نا معلوم بندوں سےمروا دیتے ہو
احتساب عدالت کے جج کو کسی ایکسیڈنٹ میں مروا دیتے ہو
واجد ضیا کے اوپر تم قیمہ نان والی جمہوریت سے حملہ کروا کر دوبارہ قذافی والی تاریخ رقم کرتے ہو
سارے گواہ شدگان کا جینا حرام کر دیتے ہو
اپوزیشن کی کردار کشی کرتے ہو اور لوگ اس کو حقیقت سمجھ لیتے ہیں
شاہد مسعود کو دہبڑ دوس کرواتے ہو اور ارشد شریف کو اصل پاور پلے کا ٹریلر دکھاتے ہو
حکومت تمہاری، پارلیمنٹ تمہاری، سینٹ تمہارہ، ججز تمہارے، نیب تمہاری، سب کچھ تمہارا
اچھا ٹھہرو، زرا دوبارہ سوچو
یہ سب کچھ پہلے بھی تمہارا تھا، لیکن اس کے باوجود تمہیں زلیل کر کے نکالا گیا، تم سے کچھ بھی نہیں ہوا۔ تم نا اہل ہوئے، ملزم سے مجرم بنے، تم سے کچھ بھی نہیں ہوا۔ تمہارے سامنے سینٹ اپ سیٹ ہو ، تم سے کچھ بھی نہیں ہوا۔تمہارے ہر کرپٹ چیلے کو ایک ایک کر کے نااہل کیا گیا، تم سے کچھ نہیں ہوا۔
اب کس طرح ہو سکتا ہے کہ عوام ، ادارے، اسٹیبلشمنٹ تمہیں دوبارہ پھر یہ موقع دیں گے کہ تم حکومت بناوٗ۔ یاد رکھو ، اب تم جتنی مرضی کوشش کر لو تمہیں کوئی این، آر، او نہیں ملے گا۔ تمہاری محبوبہ جتنی مرضی کوشش کر لے اب وہ وقت گیا۔ تم اپنی محبوبہ کے خلاف کوئی بات نہیں کرتے اور تمہاری محبوبہ ابھی بھی تمہارے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے لیکن تمہارے بچوں کے ساتھ نہیں۔ یہ رنگ بازی اب نہیں چلے گی۔
تمہیں اپنی بریانی والی جمہوریت پر بڑا ناز ہے۔ آوٗ اس دفعہ اسے بھی آزما لو۔ اس دفعہ تمہیں پتہ چلے گا کہ جمہوریت کہتے کسے ہیں۔
اس لئے اب تم آ ہی جاوٗ۔
اُس کے نزدیک غمِ ترکِ وفا کچھ بھی نہیں
مطمئن ایسا ہے وہ جیسے کہ ہوا کچھ بھی نہیں
میں تو اس واسطے چپ ہوں کہ تماشہ نہ بنے
تو سمجھتا ہے مجھے تجھ سے گلہ کچھ بھی نہیں
@Gultasab
Last edited by a moderator: