توہین رسالت کے نئے طریقے

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
shahnawaz-faroqi.jpg


انسان کی زندگی میں تصور ذات "سلف امیج " کی بڑی اہمیت ہے۔ انسان کتے کا پلا ہوتا ہے مگر اس کا تصور ذات یہ ہوتا ہے کہ وہ ببر شیر ہے۔ ایسے شاعر جو چار آنے میں آٹھ مل جاتے ہیں خود کو میر، غالب اور اقبال سمجھتے ہیں۔ سیاست میں یہ مسئلہ اور بھی سنگین ہوجاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سیاست تو ہے ہی اس امیج کا کھیل۔ مہاتما گاندھی ہندوؤں کے بڑے رہنما تھے اور ہندو انہیں ’’باپو‘‘ کہتے تھے۔ مگر گاندھی کے لیے باپو کا امیج کافی نہ تھا۔ چناں چہ انہیں ’’مہاتما‘‘ یعنی ’’عظیم روح‘‘ قرار دیا گیا۔ آپ کہیں گے اس میں گاندھی کا کیا قصور؟ قصور تو انہیں مہاتما کہنے والوں کا تھا۔ مسئلہ یہ ہے کہ گاندھی میں اتنا انکسار اور اتنی جرأت تو ہونی ہی چاہیے تھی کہ وہ صاف کہہ دیتے کہ "فادر آف نیشن" تو ہوں مگر مہاتما ہرگز نہیں ہوں۔ مگر انہوں نے کبھی اپنے مہاتما ہونے کی تردید نہیں کی۔ جنرل ایوب ایک اوسط درجے کے جنرل اور رہنما تھے، چناں چہ ان کے لیے اتنا کافی ہونا چاہیے تھا کہ وہ بری فوج کے سربراہ اور صدر پاکستان ہیں مگر انہوں نے خود کو فیلڈ مارشل کہلوا کر دم لیا۔ بھٹو صاحب نے اپنے لیے ’’قائد ایشیا‘‘ کا ’’نشہ‘‘ ایجاد کرایا۔ جنرل ضیا الحق مرد مومن، مردِ حق بن کر اُبھرے۔ الطاف حسین کی تصاویر کروٹن کے پتوں اور مسجد کے فرش پر ’’ظاہر‘‘ ہونا شروع ہوگئی تھیں اور ایسا لگ رہا تھا کہ وہ کم از کم ولی اور زیادہ سے زیادہ نبوت کے منصب پر فائز ہونے کا اعلان کرنے ہی والے ہیں مگر نامعلوم وجوہ کی بنا پر ایسا نہ ہوسکا۔ تاہم اس سلسلے میں شریف خاندان اور عمران خان نے تو حد ہی کردی ہے۔

میاں نواز شریف نے خود کو ’’نظریاتی شخصیت‘‘ قرار دیا ہے حالاں کہ وہ ’’نظرآتی‘‘ شخصیت سے زیادہ کچھ نہیں۔ قومی، ملی اور امت گیر سطح پر نظریاتی شخصیت قائد اعظم، اقبال اور مولانا مودودی تھے۔ میاں نواز شریف ان شخصیات کے گھر پر چوکیداری کے لیے بھی منتخب نہ ہوسکتے۔ مگر خیر میاں صاحب نے تو خود کو نظریاتی کہا تو قوم روحانی اور ذہنی اذیت سے بلبلا کر خاموش ہوگئی۔ لیکن میاں نواز شریف کی دختر نیک اختر مریم نواز نے پنجاب میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خود پسندی اور خود پرستی بلکہ شریف پرستی کے دائرے میں تمام حدود کو پامال کر ڈالا۔ مریم نے پنجاب میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جو کچھ کہا ان ہی کی ٹوٹی پھوٹی زبان میں ملاحظہ کیجیے۔ انہوں نے فرمایا۔

’’تو آج صبح میرے دل کو بہت تکلیف پہنچی، میرے دل کو بہت دکھ پہنچا، مگر پھر مجھے کیا یاد آیا؟ جس سے میرے دل کو بہت تسلی ہوگئی۔ جو اسلامی تاریخ میں، جو اسلامی کتابوں میں، جو اسلام کی ہم نے تعلیمات حاصل کی ہیں۔ اس میں مجھے وہ منظر میری آنکھوں کے سامنے آگیا جب ہمارے نبی، پیارے نبی حضرت محمدؐ جب خانہ کعبہ میں نماز ادا کرتے تھے، تو جب وہ سجدے میں جاتے تھے کفار کیا کرتے تھے؟ کفار گھناؤنی حرکت کرتے تھے تو حضرت فاطمہ زہرہ جو ہمارے پیارے نبی کی صاحب زادی تھیں اور روتی جاتی تھیں۔ فتح ہوئی نہ پھر؟ کیوں کہ والد حق پہ تھا۔ والد سچے راستے پہ تھا تو نواز شریف جو آپ کا لیڈر ہے، میرا لیڈر ہے، میرا باپ ہے، وہ بھی حق کے راستے پر ہے، اور جو حق کے راستے پر ہوتا ہے اس کے راستے میں مشکلات آتی ہیں۔ ان مشکلات سے گھبرانا نہیں چاہیے‘‘۔

سوال یہ ہے کہ مریم نواز نے اپنی اس تقریر میں کیا کہا ہے؟ اب سوال کا جواب راز نہیں۔ مریم نواز نے نواز شریف کا موازنہ رسول اکرمؐ سے کیا ہے، خود کو سیدہ فاطمہؓ کے مقام پر فائز کیا ہے اور نواز شریف کے حریف مکے کے کفار اور مشرکین ہیں۔ رہی نواز شریف کی جدوجہد تو وہ رسول اکرمؐ کی جدوجہد کی طرح ’’حق‘‘ کی جدوجہد ہے۔ اللہ اکبر۔ کتے اور خنزیر خود کو ببر شیر سمجھنے لگے۔ یہ بات سمجھ میں آتی ہے مگر مریم نواز اپنے والد کو رسول اکرمؐ کے ساتھ لاکھڑا کرے اور خود کو سیدہ فاطمہؓ کی جگہ ایستادہ کرلے یہ بات ضلالت اور شیطنیت سے بھی آگے کی چیز ہے۔ نواز شریف اور ان کا پورا خاندان طرح طرح کی بدعنوانیوں میں ڈوبا ہوا ہے، دنیا نیوز کے کالم نگار ہارون الرشید کے بقول شریف خاندان کے اراکین بھی ویسے ہی اسکینڈل کا حصہ ہیں جیسے اسکینڈلز ریحام خان عمران خان سے منسوب کررہی ہیں۔

نواز شریف کی جدوجہد کرسی کے لیے ہے، مال بنانے کے لیے ہے، پاکستان کو بھارت کی کالونی بنانے کے لیے ہے۔ امریکا کے جوتے چاٹنے کے لیے ہے، پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ان کی جرأت کا ’’راز‘‘ یہ ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے زیادہ طاقت ور قوتوں کی گود میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ مگر ان کی بیٹی کہتی ہے کہ نواز شریف کی جدوجہد رسول اکرمؐ کی جدوجہد کی طرح ’’حق کی جدوجہد‘‘ ہے۔ یہ توہین اسلام ہے، توہین رسالت ہے، توہین سیدہ فاطمہؓ ہے۔ اس فرق کے ساتھ کہ توہین کا طریقہ ’’نیا‘‘ ہے۔ مریم نواز کی تقریر کا یہ حصہ یوٹیوب پر موجود ہے۔ آپ اپنے اسمارٹ فون پر انگریزی میں صرف یہ فقرہ لکھ دیجیے۔

(Maryam Nawaz Comparing Her Father With Muhhammad (SAW) Naooz Billah and herslf With Fatima (R.A)

خیر مریم نواز کو جو کرنا تھا انہوں نے کرلیا مگر سوال یہ ہے کہ اس توہین پر معاشرے نے کیا کیا؟ اس معاشرے نے جو خود کو اسلامی کہتا ہے، جو رسول اکرمؐ اور اہل بیت کی محبت کا دم بھرتا ہے؟ جو جرنیلوں کو خلائی مخلوق قرار دینے پر بھڑک اُٹھتا ہے اور اس سلسلے میں سیکڑوں کالم لکھ ڈالتا ہے اور سیکڑوں ٹاک شوز کر ڈالتا ہے۔

مریم نواز کا قصہ آپ نے ملاحظہ کرلیا۔ بدقسمتی سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ جس طرح عمران خان شریف خاندان سے سیاسی سطح پر اُلجھے ہوئے ہیں اس طرح انہوں نے توہین اسلام اور توہین رسالت کے دائرے میں بھی شریف خاندان سے آگے نکلنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس کی ایک مثال جیو نیوز کے حامد میر کو دیا گیا ان کا تازہ ترین انٹرویو ہے۔ حامد میر نے پولیٹیکل کلاس تھی۔ فرق کیا ہوا کہ مہاتیر محمد ایک لیڈر آیا اور اس نے ملائیشیا کو تبدیل "مین " لوگ ان کو ہم بار بار (کسی) پارٹی کا حصہ دیکھتے ہیں اس سے ہم اس غلط فہمی میں ہیں کہ اس ملک میں ہم آگے نہیں بڑھے یا ملک کے حالات بگڑ گئے ہیں تو ان کی وجہ سے ہوتا ہے۔ پولیٹیکل کلاس کی وجہ سے نہیں ہوتا۔ یہ لیڈرز کی وجہ سے ہوتا ہے۔ آپ مجھے دنیا کا کوئی ملک بتادیں جو ملک اپنے آپ کو تبدیل کرتا ہے اس کے اوپر ایک لیڈر بیٹھتا ہے سب "پرسین " اور ایک "رومن "امپائر۔ اور ایک لیڈر ان کو اٹھا کر کہاں سے کہاں لے گیا۔ تو مکہ کے وہی قریش جو ان پر ظلم کرتے تھے، ان کو ہی فتح مکہ کے بعد اپنے ساتھ ملا کے، ان میں سے بڑے بڑے لیڈر بن گئے۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ لیڈر شپ ملک کو "چینج "کرتی ہے، یعنی ہجوم ایک قوم کو ٹھیک نہیں کرتا بلکہ ایک لیڈر آکے قوم کی اخلاقیات اٹھا دیتا ہے، ادارے مضبوط کرتا ہے، ایک کلچر سے آتا ہے، وہ کرپشن کبرداشت نہیں کرتا‘‘۔

عمران خان اس سے پہلے بھی ایک بار خود کو رسول اکرمؐ سے " کومپئر "کرچکے ہیں، اب انہوں نے دوسری بار یہ رکیک حرکت کی ہے۔ بلاشبہ رسول اکرمؐ ہمارے لیے ہر دائرے میں بہترین نمونہ ہیں۔ کوئی مسلمان آپؐ کی سیرت کی طرف نہ دیکھے تو کس کی سیرت کی طرف دیکھے؟ مگر سیرت طیبہؐ کی طرف دیکھنے میں اور یہ کہنے میں زمین آسمان کا فرق ہے کہ رسول اکرمؐ بھی ایک لیڈر تھے اور میں بھی ایک لیڈر ہوں۔ آپؐ بھی ایک تبدیلی لائے اور میں بھی ایک "چینج "لانے والا ہوں۔ کوئی عمران خان سے پوچھے کہ تمہارے کردار کا کون سا پہلو رسول اکرمؐ کی سیرت طیبہ سے مشابہ ہے؟ کیا معاذ اللہ رسول اکرمؐ بھی تمہارے طرح "الیکٹ ابلز "کی سیاست کررہے تھے؟

کیا تمہارے "الیکٹ ابلز " حضرت ابوبکرؓ، سیدنا عمرؓ، سیدنا عثمانؓ اور سیدنا علیؓ کی طرح ہیں؟ رسول اکرمؐ نے حق کی بالادستی کی جدوجہد شروع کی تو اپنے اصحاب کو اپنی سیرت کے سانچے میں ڈھالا۔ عمران خان بتائیں کہ انہوں نے کتنے "الیکٹ ابلز " کو اپنی سیرت کے سانچے میں ڈھالا؟ نئے کاٹھ کباڑ کو تو رہنے ہی دیں جو لوگ عمران خان کے ساتھ عرصے سے چل رہے ہیں ان کے عیوب پر بات نہ ہی کی جائے تو اچھا ہے۔ البتہ عمران خان کے منہ پر مارنے کے لیے ایک چھوٹی سی مثال حاضر ہے۔ مظہر برلاس روزنامہ جنگ کے کالم نگار اور عمران خان کے صحافتی عاشقوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک حالیہ کالم میں لکھا۔

’’اب آتے ہیں تحریک انصاف کی طرف جہاں مخصوص نشستوں پر نامزدگیوں نے صورتِ حال کو انتہائی پیچیدہ بنادیا ہے۔ پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع اس صورت حال کی ذمے داری دو خواتین پر ڈالتے ہیں، ان خواتین کا نام منزہ حسن اور عالیہ حمزہ ہے۔ منزہ 2013ء کے الیکشن سے قبل کینیڈا میں تھیں، وہ آئیں اور قومی اسمبلی کی رکن بن گئیں۔ اس وقت سلونی بخاری، عائلہ ملک اور مہناز رفیع سمیت کئی سینئر خواتین کا حق مارا گیا۔ منزہ حسن کی قومی اسمبلی میں کارکردگی زیرو رہی مگر انہوں نے اپنے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی کو مطمئن رکھا۔

اسی لیے حالیہ رمضان کے ابتدائی دنوں میں بھی دونوں نے ایک روز اکیلے افطاری کی۔ یہ افطاری اسلام آباد کے ایک ماڈرن ریسٹورنٹ میں تھی جہاں منزہ حسن پہلے سے موجود تھیں۔ یہاں پتا نہیں کیا منصوبہ بندی ہوئی کہ یہ منصوبہ بندی پی ٹی آئی کی تمام خواتین کے راستے کی دیوار بن گئی‘‘۔
(روزنامہ جنگ۔ 15 جون 2018ء)


شاہ محمود قریشی عمران کے ساتھ عرصے سے ہیں۔ خیر سے وہ ایک درگاہ کے ’’سجادہ نشین‘‘ بھی ہیں۔ ان کا یہ ’’عالم‘‘ ہے تو چند روز پہلے تحریک انصاف میں آنے والے "الیکٹ ابلز "کا کیا حال ہوگا؟۔ ویسے دیکھا جائے تو شاہ محمود بھی وہی کچھ کرتے نظر آرہے ہیں جو ان کا رہنما کرتا رہا ہے۔ عمران خان اس وقت ملک کے سب سے بڑے ’’سیاسی بھکاری‘‘ اور سب سے بڑے ’’سیاسی کباڑیے‘‘ ہیں۔ مگر ان کا ’’تصور ذات‘‘ یہ ہے کہ وہ اس طرح تبدیلی لائیں گے جس طرح رسول اکرمؐ لائے تھے۔ عمران کا خبط عظمت لینن، ماؤ اور قائد اعظم کے ساتھ ملانے سے بھی تسکین پاسکتا تھا مگر عصبیت میں جہل اور رکاکت بھری ہو تو کوئی کیا کرے۔

اصل مضمون میں انگریزی کے الفاظ استعمال کئے گئے ہیں جن کو رومن میں تبدیل کر دیا ہے تا کہ تسلسل رہے

توہین رسالت کے نئے طریقے
 
Last edited:

PakGem

Minister (2k+ posts)
آ گۓ جماعتیے منافق اسلام پر سیاست کرنے. پانچ سال اسلام کا علم اٹھاے کرپشن اور چوری کے خلاف سیاست کرتے رہے اور سینٹ میں ووٹ ڈالنے کا موقع آیا تو پھر جا کر پانامہ کی کرپشن اور ختم نبوت کے حلف میں ترمیم والی پارٹی کو ووٹ ڈالا

ان بے ایمانوں نے مذہب کو بیچ کر اقتدار حاصل کرنے کا صیحح فارمولا سیکھا ہے، تبھی تو اسی کام کے استاد فضل ارحمان کے ہاتھ پر بیت کی

 
Last edited:

Aliimran1

Prime Minister (20k+ posts)
یہ پوسٹ اتنی طویل ہے کہ اسے پڑھنے کی زحمت نہیں کی مستقبل میں اگر ہو سکے تو مختصر اور جامع تحریر پر اکتفا کریں تا کہ پڑھنے والا وقت کی کمی اور طوالت کی وجہ سے گریز نہ کرے --- شکریہ
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
یہ پوسٹ اتنی طویل ہے کہ اسے پڑھنے کی زحمت نہیں کی مستقبل میں اگر ہو سکے تو مختصر اور جامع تحریر پر اکتفا کریں تا کہ پڑھنے والا وقت کی کمی اور طوالت کی وجہ سے گریز نہ کرے --- شکریہ

پھر تو اس تبصرے پر بھی آپ کے چند منٹ فضول میں چلے گئے ، کچھ تفصیلات بھی ضروری ہوتی ہیں ، جس بات کا پاس منظر نہ ہو وہ بات بھی ادھوری رہتی ہے ، قسطوں میں بھی پوسٹ نہیں ہو سکتا ،وقت نکال کر ضرور پڑھیں
 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
انسان کتے کا پلا ہوتا ہے مگر اس کا تصور ذات یہ ہوتا ہے کہ وہ ببر شیر ہے۔

Yeah kisi kutay nay Ku..tay kay yaani Apni Nasal ki tasalli kay leay Column likha hay lihaza insafiaan isay jaanay dain
Yeah choonkay Deen Faroosh Kutt.ay aur Us kay Pillay hain lihaza Deen ko istamaal kartay aur ussay baichtay aaey hain.
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
انسان کتے کا پلا ہوتا ہے مگر اس کا تصور ذات یہ ہوتا ہے کہ وہ ببر شیر ہے۔

Yeah kisi kutay nay Ku..tay kay yaani Apni Nasal ki tasalli kay leay Column likha hay lihaza insafiaan isay jaanay dain
Yeah choonkay Deen Faroosh Kutt.ay aur Us kay Pillay hain lihaza Deen ko istamaal kartay aur ussay baichtay aaey hain.

اس کے الفاظ کا چناؤ غلط ہو سکتا ہے لیکن آپ نے یہی الفاظ استعمال کر کے بتا دیا ہے کہ ایسا ہوتا ہے

ویسے عمران خان کے حوالے سے کو اس نے لکھا ہے اس کا جواب ضرور دیں
 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)

اس کے الفاظ کا چناؤ غلط ہو سکتا ہے لیکن آپ نے یہی الفاظ استعمال کر کے بتا دیا ہے کہ ایسا ہوتا ہے

ویسے عمران خان کے حوالے سے کو اس نے لکھا ہے اس کا جواب ضرور دیں

دین فروش بغیرتوں ... جماعت غیر اسلامی اور فضل الشیطان سے مذہب کے علاوہ ہر موضوع پر بات ہو سکتی ہے
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
دین فروش بغیرتوں ... جماعت غیر اسلامی اور فضل الشیطان سے مذہب کے علاوہ ہر موضوع پر بات ہو سکتی ہے
جو خود ایسے ہوں ،ان کیلئے سب جائز ہے ،گندی زبان نے تم جیسوں کو اس حال پر پہنچایا ہے کہ پاکستان کا سارا گند تحریک انصاف میں اکھٹا ہو گیا ہے
فضل الرحمان تم جیسے دین فروشوں کی چڑ بن گئی ہے ، میرا اس کے کوئی لینا دینا نہیں

 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
جو خود ایسے ہوں ،ان کیلئے سب جائز ہے ،گندی زبان نے تم جیسوں کو اس حال پر پہنچایا ہے کہ پاکستان کا سارا گند تحریک انصاف میں اکھٹا ہو گیا ہے
فضل الرحمان تم جیسے دین فروشوں کی چڑ بن گئی ہے ، میرا اس کے کوئی لینا دینا نہیں


فضل الشیطان کا مقتدی کون ... جماعت غیر اسلامی کا امیر سراج
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
فضل الشیطان کا مقتدی کون ... جماعت غیر اسلامی کا امیر سراج

آپ شیطان کے مقتدی ہو پھر ؟؟؟ دوسروں پر کیچڑ اچھالنے سے پہلے اپنے گھر کی خبر لو ، سارا گند تحریک انصاف میں چھپ کو اپنے اوقات بھی بھلا دیئے ہیں ، رد عمل میں وہ اس کو یہودی ایجنٹ کہتا ہے ، یہ ان کی ذاتی لڑائی ہے ، تحریک انصاف میں اتنادم خام ہے تو تو اس کو عدالت میں لے جائے میرے لئے وہ سیاسی لحاظ سے ایک با پسندیدہ فرد ہے لیکن اس کا باطن کیسا ہے وہ جانے ، جماعت اسلامی ایک اتحاد کا حصہ ہے جیسے وہ اتحاد کا حصہ ہے ، چند مقصد پر چھ جماعتیں اکھٹی ہیں ،ان پر کوئی بھی بد عنوانی نہ کسی عدالت نے ثابت کیا ہے نہ کسی اور نے ، پہلے کسی کے خلاف کوئی ثبوت لائیں پھر دلیل سے بات کریں ، ہر وقت زہر اگلنے سے خود جلنے والی بات ہے
 

Back
Top