
پاکستانی ڈاکٹروں، پیرا میڈیکس اور ریسکیو اہلکاروں پر مبنی خصوصی ٹیمیں ترکی میں ریسکیو کارروائیوں میں ہاتھ بٹانے کیلئے بھیجی جا رہی ہیں! : شہباز شریف
گزشتہ رات ترکی کی 100 سالہ تاریخ کے سب سے بڑے زلزلے میں اب تک ہلاکتیں 2400 سے تجاوز کر چکی ہیں جبکہ سینکڑوں افراد شدید زخمی ہیںاور زلزلے کے بعد 3471 عمارتیں زمین بوس ہو چکی ہیں۔ زلزلہ ترکی کے مقامی وقت کے مطابق رات سوا 4 بجے آیا جب بیشتر لوگ سو رہے تھے۔ ترک صدر طیب اردوان نے ملک میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا اور امدادی کارروائیاں کی جا رہی ہیں ۔
وزیراعظم شہبازشریف نے ترکی حکومت اور عوام سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت میں متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا کی۔ وزیراعظم نے ترکی کے صدر طیب اردوان کو فون کر کے زلزلے سے تباہی پر پاکستان کی طرف سے تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں اپنے ترک بہن بھائیوں کی ہر قسم کی مدد کیلئے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف مصیبت کی اس گھڑی میں اظہار ہمدردی کیلئے 2 دن بعد 8 فروری کو انقرہ کا دورہ کریں گے، ان کے ہمراہ وزیر خارجہ وچیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری ہوں گے جہاں وہ صدر ترکی رجب طیب اردوان سے ملاقات کریں گے اور ترکی میں زلزلے سے تباہ شدہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ٹویٹر پیغام میں بتایا کہ: پاکستانی ڈاکٹروں، پیرا میڈیکس اور ریسکیو اہلکاروں پر مبنی خصوصی ٹیمیں ترکی میں جاری ریسکیو اور مدد کے کاموں میں ہاتھ بٹانے کیلئے بھیجی جا رہی ہیں! بہت جلد ایک ہوائی جہاز بھی اشیائے ضروریہ اور ادویات لے کر ترکی روانہ کر دیا جائے گا۔
دریں اثنا وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹویٹر پیغام میں بتایا کہ ترک ہم منصب سے گفتگو ہوئی ہے جس میں زلزلے سے جانی ومالی نقصانات پر اظہار افسوس کیا اور مدد کی پیشکش ہے۔ ترکی میں امداد کاموں میں معاونت کیلئے ریسکیو اہلکاروں کی ٹیمیں اور طبی سامان جلد سے جلد ترکی میں پہنچ جائے گا۔