ترکیہ نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث اسرائیلی دفاعی نظام"آئرن ڈوم" کے مقابلے میں اپنا "اسٹیل ڈوم" بنانے کا اعلان کردیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے اپنے لیے حفاظتی اقدامات کرنا شروع کردیئے ہیں، اسرائیل کی جانب سے دھڑلے سے دیگر ممالک میں گھس کر کارروائیوں کو دیکھتے ہوئے ترکیہ نے اپنا نیا جدید دفاعی نظام تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے لیس، نیٹ ورک سینٹرک دفاعی نظام کا مقصد ترکیہ کی فضائی حدود کو مکمل طور پر محفوظ بنانا ہے۔
"اسٹیل ڈوم" کے نام سے متعارف کروائے گئے اس نظام کو نافذ کرنے کی منظوری بھی دیدی گئی ہے، یہ ایک نظام نہیں بلکہ متعدد دفاعی سسٹمز کا ایک پورا نیٹ ورک ہے، اس میں ترکیہ کے دفاعی اداروں کی تیار کردہ مقامی ٹیکنالوجیز کو اکھٹا کیا گیا ہے جو فیصلہ لینےوالے آلات کو الرٹ کرکے فضائی خطرات کے خلاف ایک جامع شیلڈ بناتا ہے۔
اس نظام کی چار لیئرز ہیں جن میں مختلف فاصلے تک مار کرنے والے میزائل شامل ہیں، پہلی لیئر میں 10 کلومیٹر تک مار کرنے والے، دوسری میں 5 سے 10 کلومیٹر تک مارکرنے والے، پھر 10 سے 15 کلومیٹر تک مار کرنےوالے اور آخر میں 15 سے 30 کلومیٹر تک مار کرنے والے سسٹمز شامل ہیں۔
ترکیہ کے اس نظام کے اعلان کرنے پر روسی صدر ولادیمر پیوٹن کو حیران کن طور پر پریشانی پیدا ہوگئی ہے، کیونکہ ان دونوں ممالک کے درمیان ایئر ڈیفنس سسٹم کا ایک معاہدہ ختم ہوگیا ہے اور ترکیہ نے اپنے نئے نظام میں روس کے اس ڈھائی بلین ڈالر کے میزائل سسٹم کو شامل نہیں کیا ہے۔