ترکیہ نے مہنگائی کی روک تھام کے لیے شرح سود میں ڈرامائی اضافہ کر دیا

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
332312_5239633_updates.jpg


ترکیہ کے مرکزی بینک نے کافی عرصے بعد شرح سود میں اضافہ کر دیا ہے۔

ترکیہ کے مرکزی بینک نے مہنگائی کی روک تھام اور کرنسی کی قدر بہتر بنانے کے لیے شرح سود میں لگ بھگ دوگنا اضافہ کیا ہے اور اس اضافے کے بعد شرح سود 8.5 فیصد سے 15 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

حال ہی میں دوبارہ منتخب ہونے والے صدر رجب طیب اردوان کی نئی معاشی ٹیم نے مانیٹری پالیسی میں ڈرامائی یوٹرن لیا۔


ترکیہ کے مرکزی بینک نے بتایا کہ بتدریج پالیسی کو اس وقت تک سخت کیا جائے گا جب تک مہنگائی کی شرح کم نہیں ہو جاتی۔

آخری بار مارچ 2021 میں ترکیہ میں شرح سود میں اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد سے اس میں مسلسل کمی کی گئی۔

2021 میں شرح سود 19 فیصد تھی جس میں بتدریج کمی کی گئی اور یہ مارچ 2023 میں 8.5 فیصد تک پہنچ گئی تھی، مگر اس کے ساتھ ساتھ مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا تھا۔

مئی میں ترکیہ میں مہنگائی کی شرح 40 فیصد کے قریب تھی جبکہ لیرا کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں کافی عرصے سے کمی آرہی تھی۔

گزشتہ 5 سال کے دوران ڈالر کے مقابلے میں لیرا کی قدر میں 80 فیصد کمی آئی ہے۔

مرکزی بینک کے گورنر Hafize Gaye Erkan نے بتایا کہ کمیٹی نے پالیسی کو سخت کرنے کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ مہنگائی کو قابو کیا جا سکے۔
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Now Turkey will know how big a mistake they made by accepting the dictatorial regime's sham elections.
 

Back
Top