نا صرف پانی اور ایل این جی کی کمی ہوئی بلکہ انہوں نے ایل این جی جہاز کی مینٹیننس کو اس وقت تک ملتوی رکھا جب تک قدرتی گیس کی فیلڈ کی بھی مینٹیننس ہونا تھی ، اب نہ قدرتی گیس پوری دستیاب ہے نہ پانی پورا ، نہ ایل این جی پوری دستیاب !!!جولائی اسی میں گزر جائے گا ، اگست میں سوئی سدرن کی مینٹیننس ہوگی جو دس بارہ دن چلے گی سوئی سدرن نے سوئی نادرن کو پہلے ہی بتا دیا ہے کہ وہ اگست میں ایل این جی سپلائی نہیں کرسکیں گے لہذا بجلی کی اگست میں بھی چھٹی ، یا ڈیزل اور فرنس آئل پر مہنگی بجلی دستیاب ہوگی ، اب حکومت یہ فیصلہ نہیں کرپا رہی کہ لوڈشیڈنگ پر گالیاں بہتر ہیں یا بجلی کے بلوں میں اضافے پر گالیاں بہتر ہیں