پچیس مئی کو جو وار کرائم کیا گیا ُاور اس کالے کنجر جعلی رانے ہوشیار پور کی گشتی کے نطفے طوائف کی نسل اور چکلے کی پیداور منشیات فروش اور ماڈل ٹاؤن کے قاتل ُاور اس گشتی کے بچے حرام کے نطفے منشیات فروش نے جئسے علامہ اقبال کے گھر کی چادر اور چار دیواری کی بے حرمتی کی ہوشیار پور ی گشتی کے اس بچے نے اس سور اور گشتی کے مشترکہ نطفے کالے کنجر جعلی رانے حرام کے نطفے نے جئسے نہتی عوام عورتوں اور بچوں پر پچاس ہزار زہر یلی گیس کے شیل اپنی ہی عوام پر عورتوں اور بچوں پر استعمال کیا اس حرام زادے بے غئرت کنجر کمانڈنٹ کا بھی وار کرائمُ میں اس کنجر کے ساتھ پھانسی ہونی چاہیے جس ہیجڑے نے اپنی عوام پر عورتوں ُاور بچوں پر فیمیلز پر ان پرامن لوگوں پر وار کرائم کرنے کے لئے اپنے رینجرز دئے تاکہ وہ عوام پر شیلنگ کر سکیں اس کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے وار کرائم میں اور اس خنزیر کے بچے بے غیرت نطفہ حرام کو اسرائیل یا انڈیا کی آرمی کا کمانڈنٹ بنا دیا جایے جس حرام زادے نے عورتوں بچوں فیمیلز پر شیلنگ کے لئے اپنے رینجرز دئے اور اسلعنتی بے غیرت ہیجڑے کھسرے نامرد کمانڈنٹ نے وار کرائم کیا اس کا کورٹ مارشل اور پھانسی کی سزا تو بنتی ہے اور اس رانے کنجر کو تو منشیات میں بھی پھانسی کی سزا ہے ماڈل ٹاؤن میں حاملہ عورتوں اور بچوں چودہ پندرہ افراد کے قاتل کی سزا بھی پھانسی ہے اور اب وار کرائم میں کمانڈنٹ رینجرز کی بھی اس کے وار کرا ئم میں شریک مجرم کے لئے پھانسی کی سزا بنتی ہے