تحریک انصاف نے بائیکاٹ ختم کیوں کیا؟
اسمبلی سیشن کا بائیکاٹ شروع کرنا یا ختم کرنا پارلیمانی عمل کا حصہ ہے، بلکہ پارلیمان اور پارلیمانی عمل کو زیادہ موثر بنانے کا ایک حصہ ہے،_اگر کوئی سیاسی جماعت یا کوئی منتخب عوامی نمائندہ اسمبلی کو فعال بنانے، اپنے جائز عوامی مطالبات منوانے کیلئے یا اپنی آواز میں اثر پیدا کرنے کے لئے بائیکاٹ ختم یا شروع کرتا ہے تو کوئی اسے غیر پارلیمانی عمل قرار نہیں دے سکتا_ تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے اگر وہ بائیکاٹ شروع کرنے رکھنے میں عوام کے مفاد، عوامی ردعمل اور عوامی خواہش کا پورا ہونا دکھتی ہے تو بھی اسے مکمل حق حاصل ہے اگر بائیکاٹ ختم کرنے کو اپنے لئے اور عوام کیلئے زیادہ مفید دکھتی ہیں تو بھی اسے حق حاصل ہے،_
بائیکاٹ تو پارلیمانی عمل کا حصہ ہے لیکن پارلے منٹ کے فلور پر قوم کے سامنے جھوٹ بولنا اور پھر اپنے جھوٹ کو سیاسی بیان قرار دے کر اسے قانونی تحفظ دینا ایک نئی لعنت کو پارلیمانی عمل کا حصہ بنانے کے مترادف ہے،_ پارلے منٹ کے فلور پر اپنے خطاب کو سیاسی بیان قرار دے کر عدالتی کاروائی کا حصہ بنانے سے حکمران خاندان کی ذہنیت واضح ہوتی ہے کہ وہ سیاست کے کیا معنی اور مطالب لیتے ہیں جبکہ ان کی نظروں میں پارلے منٹ کی اہمیت کتنی ہے، کوئی اگر وزیراعظم کے جھوٹ کا دفاع تحریک انصاف کے بائیکاٹ سے کر رہا ہے تو انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ کم سے کم اعلانیہ جھوٹ پارلیمانی عمل کا حصہ نہیں بلکہ پارلے منٹ کی روح پر معلوم پارلیمانی تاریخ کا بدترین حملہ ہے،_
تحریک انصاف کا اسمبلی سیشن کا بائیکاٹ ختم کرنے کے پیچھے مجھے ایک زبردست سیاسی چال نظر آ رہی ہے ایسا لگتا ہے تحریک انصاف موجودہ وقت میں جب انتخابات میں کم وقت باقی رہ گیا ہے ہر صورت میں اپنی سرگرمیوں کو عوامی مباحثوں، راؤنڈ ٹیبل اور ٹالک شوز کا حصہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ سب سے زیادہ موضوع بحث وہ رہے اور ان ہی کی سیاست کی وجہ سے سیاسی پارہ چڑھتا آور نیچے ہوتا رہے،_
پہلے جب دھرنے کے بعد بائیکاٹ کا عمل ختم کیا گیا تھا تو اس کی وجہ یہی تھی کہ وفاقی حکومت یمن میں سعودی شاہی جنگ لڑنے کیلئے فوج بھیجنے کی تیاری کر رہی تھی، یمن فوج بھیجنے کی دو وجوہ تھیں، پہلی یہ کہ سعودی سے حکومت نے دو ارب ڈالر وصول کئے تھے، ہماری فوجیوں کے سروں کی اس قیمت کو اس وقت اسحق ڈار نے دوست ملک کی طرف سے ملنے والا تحفہ کہا تھا، دوسری یہ کہ وفاقی حکومت تحریک انصاف کے دھرنے کے پیچھے فوج کا ہاتھ نظر آ رہی تھی اسی طرح حکومت فوج کو دوسروں کی جنگ میں مصروف کرکے اپنا بدلہ چکانا چاہتی تھی،_ تحریک انصاف نے اس وقت وفاقی حکومت کی اس مذموم خواہش کو پورا ہونے میں دیوار کھڑی کرنے کیلئے اسمبلی سیشن کا بائیکاٹ ختم کیا تھا__
اب واقعہ یہ ہے کہ پانامہ کیس سپریم کورٹ چلا گیا ہے اور سپریم کورٹ کے ججز صاحبان چھٹی پر چلے گئے ہیں،_ اس کیس کے ذریعے عمران خان نے نہ صرف وفاقی حکومت کو بے نقاب کردیا ہے جو نواز شریف کو بچانے کے لئے اپنی ساری توانائیاں صرف کر رہی ہیں بلکہ ساتھ ہی سپریم کورٹ کو اور ان کے معزز ججز کو بھی بے نقاب کردیا ہے جنہوں نے فیصلہ دینے کی بجائے کیس کو مزید طول دینے کیلئے سماعت اگلے سال ملتوی کرکے خود تعطیلات منانے کو چلے گئے،_ اب نونی وزراء کہتے ہیں کہ نیا آنے والا چیف جسٹس تو اپنا آدمی ہے ہم کہتے ہیں کہ پہلے پانچ والے کونسے پرائے تھے،_
سپریم کورٹ کے ججز کی تعطیلات پر جانے کے بعد تحریک انصاف کیلئے اگلے سال اگلی سماعت تک انتظار کرنے میں سیاسی نقصانات زیادہ اور فائدے نہ ہونے کے برابر تھے اس لئے انہوں نے بائیکاٹ ختم کرنے کا دانشمندانہ فیصلہ کرلیا، جسکو جتنا زیادہ سراہا جائے اتنا کم رہے گا،_ بائیکاٹ ختم کرنے کے بعد کل کے اجلاس میں سپیکر کے جانبدارانہ رویئے اور وزیراعظم کی قوم سے جھوٹ بولنے پر اسمبلی میں شدید احتجاج کے ذریعے تحریک انصاف نے اچھی واپسی کی ہے، تحریک انصاف کو چاہئے کہ اسمبلی میں تب تک شدید احتجاج جاری رکھے جب تک وزیراعظم اسی فلور پر واپس آکر قوم سے جھوٹ بولنے پر معافی نہیں مانگ لیتے...
Rashid Hamza
اسمبلی سیشن کا بائیکاٹ شروع کرنا یا ختم کرنا پارلیمانی عمل کا حصہ ہے، بلکہ پارلیمان اور پارلیمانی عمل کو زیادہ موثر بنانے کا ایک حصہ ہے،_اگر کوئی سیاسی جماعت یا کوئی منتخب عوامی نمائندہ اسمبلی کو فعال بنانے، اپنے جائز عوامی مطالبات منوانے کیلئے یا اپنی آواز میں اثر پیدا کرنے کے لئے بائیکاٹ ختم یا شروع کرتا ہے تو کوئی اسے غیر پارلیمانی عمل قرار نہیں دے سکتا_ تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے اگر وہ بائیکاٹ شروع کرنے رکھنے میں عوام کے مفاد، عوامی ردعمل اور عوامی خواہش کا پورا ہونا دکھتی ہے تو بھی اسے مکمل حق حاصل ہے اگر بائیکاٹ ختم کرنے کو اپنے لئے اور عوام کیلئے زیادہ مفید دکھتی ہیں تو بھی اسے حق حاصل ہے،_
بائیکاٹ تو پارلیمانی عمل کا حصہ ہے لیکن پارلے منٹ کے فلور پر قوم کے سامنے جھوٹ بولنا اور پھر اپنے جھوٹ کو سیاسی بیان قرار دے کر اسے قانونی تحفظ دینا ایک نئی لعنت کو پارلیمانی عمل کا حصہ بنانے کے مترادف ہے،_ پارلے منٹ کے فلور پر اپنے خطاب کو سیاسی بیان قرار دے کر عدالتی کاروائی کا حصہ بنانے سے حکمران خاندان کی ذہنیت واضح ہوتی ہے کہ وہ سیاست کے کیا معنی اور مطالب لیتے ہیں جبکہ ان کی نظروں میں پارلے منٹ کی اہمیت کتنی ہے، کوئی اگر وزیراعظم کے جھوٹ کا دفاع تحریک انصاف کے بائیکاٹ سے کر رہا ہے تو انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ کم سے کم اعلانیہ جھوٹ پارلیمانی عمل کا حصہ نہیں بلکہ پارلے منٹ کی روح پر معلوم پارلیمانی تاریخ کا بدترین حملہ ہے،_
تحریک انصاف کا اسمبلی سیشن کا بائیکاٹ ختم کرنے کے پیچھے مجھے ایک زبردست سیاسی چال نظر آ رہی ہے ایسا لگتا ہے تحریک انصاف موجودہ وقت میں جب انتخابات میں کم وقت باقی رہ گیا ہے ہر صورت میں اپنی سرگرمیوں کو عوامی مباحثوں، راؤنڈ ٹیبل اور ٹالک شوز کا حصہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ سب سے زیادہ موضوع بحث وہ رہے اور ان ہی کی سیاست کی وجہ سے سیاسی پارہ چڑھتا آور نیچے ہوتا رہے،_
پہلے جب دھرنے کے بعد بائیکاٹ کا عمل ختم کیا گیا تھا تو اس کی وجہ یہی تھی کہ وفاقی حکومت یمن میں سعودی شاہی جنگ لڑنے کیلئے فوج بھیجنے کی تیاری کر رہی تھی، یمن فوج بھیجنے کی دو وجوہ تھیں، پہلی یہ کہ سعودی سے حکومت نے دو ارب ڈالر وصول کئے تھے، ہماری فوجیوں کے سروں کی اس قیمت کو اس وقت اسحق ڈار نے دوست ملک کی طرف سے ملنے والا تحفہ کہا تھا، دوسری یہ کہ وفاقی حکومت تحریک انصاف کے دھرنے کے پیچھے فوج کا ہاتھ نظر آ رہی تھی اسی طرح حکومت فوج کو دوسروں کی جنگ میں مصروف کرکے اپنا بدلہ چکانا چاہتی تھی،_ تحریک انصاف نے اس وقت وفاقی حکومت کی اس مذموم خواہش کو پورا ہونے میں دیوار کھڑی کرنے کیلئے اسمبلی سیشن کا بائیکاٹ ختم کیا تھا__
اب واقعہ یہ ہے کہ پانامہ کیس سپریم کورٹ چلا گیا ہے اور سپریم کورٹ کے ججز صاحبان چھٹی پر چلے گئے ہیں،_ اس کیس کے ذریعے عمران خان نے نہ صرف وفاقی حکومت کو بے نقاب کردیا ہے جو نواز شریف کو بچانے کے لئے اپنی ساری توانائیاں صرف کر رہی ہیں بلکہ ساتھ ہی سپریم کورٹ کو اور ان کے معزز ججز کو بھی بے نقاب کردیا ہے جنہوں نے فیصلہ دینے کی بجائے کیس کو مزید طول دینے کیلئے سماعت اگلے سال ملتوی کرکے خود تعطیلات منانے کو چلے گئے،_ اب نونی وزراء کہتے ہیں کہ نیا آنے والا چیف جسٹس تو اپنا آدمی ہے ہم کہتے ہیں کہ پہلے پانچ والے کونسے پرائے تھے،_
سپریم کورٹ کے ججز کی تعطیلات پر جانے کے بعد تحریک انصاف کیلئے اگلے سال اگلی سماعت تک انتظار کرنے میں سیاسی نقصانات زیادہ اور فائدے نہ ہونے کے برابر تھے اس لئے انہوں نے بائیکاٹ ختم کرنے کا دانشمندانہ فیصلہ کرلیا، جسکو جتنا زیادہ سراہا جائے اتنا کم رہے گا،_ بائیکاٹ ختم کرنے کے بعد کل کے اجلاس میں سپیکر کے جانبدارانہ رویئے اور وزیراعظم کی قوم سے جھوٹ بولنے پر اسمبلی میں شدید احتجاج کے ذریعے تحریک انصاف نے اچھی واپسی کی ہے، تحریک انصاف کو چاہئے کہ اسمبلی میں تب تک شدید احتجاج جاری رکھے جب تک وزیراعظم اسی فلور پر واپس آکر قوم سے جھوٹ بولنے پر معافی نہیں مانگ لیتے...
Rashid Hamza