تبلیغی جماعت کے خلاف پروپیگنڈا۔ مقاصد طریقہ کار اور احتیاط

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
پروپیگنڈے کےپیچھے کون لوگ ہیں اور مقصد کیا ہے
تبلیغی جماعت کے خلاف مذموم مگر منظم پروپیگنڈے کے پیچھے کون لوگ ہیں اسے جاننے کے لئے ذیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں، بلکہ اسی فورم پر موجود زہر اگلتے لوگوں کی اکثریت کی فرقہ ورانہ وابستگی کو دیکھنا ہی کافی ہو گا۔ جہاں تک مقصد کا تعلق ہے، تو(جیسا کہ پچھلے تھریڈ میں بھی بتایا جا چکا ہے) وہ بھی واضح ہے یعنی ایرانی زائرین کے ایشو سے توجہ ہٹانا (اور ساتھ ہی اگر اپنی فرقہ ورانہ جبلت کو تسکین دینے کا سامان بھی ہو جائے تو سونے پہ سہاگہ)۔

طریقہ کار

کس قسم کا پروپیگنڈا کیا گیا ہے ، اس کے لئے ایک ہی مثال کافی ہے۔

اخبار نے کرونا سے متاثرہ ڈاکٹر کے فرار کی جھوٹی خبر شائع کر دی، ڈاکٹر کا ویڈیو پیغام

یعنی ایک شخص میں کرونا ہے ہی نہیں، مگر اسے نہ صرف کرونا کا مریض بتایا گیا، بلکہ اس کا تعلق تبلیغی جماعت سے جوڑ دیا گیا۔ یہ صرف ایک کیس ہے، اسی طرح کے اور بھی کیسز میڈیا میں رپورٹ ہوئے ہیں، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
پروپیگنڈا کرنے والے یہ لوگ میڈیا میں بھی ہیں، پولیس فوج اور اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں میں بھی موجود ہیں۔ ۔لہذا پہلے پہل پروپیگنڈا کیا گیا۔ چند ایک کیسز کا رائی کا پہاڑ بنایا گیا۔ جہاں ضرورت پڑی جھوٹ کا سہارا بھی لیا گیا (جیسا کہ اوپر بتایا گیا)۔ اور پھر اپنے ہی جھوٹے پروپیگنڈے کو بنیاد بنا کر خود ہی ایکشن لینا شروع کر دیا، اور پورے ملک میں سنسنی پھیلا دی گئی۔خصوصا حکومت سندھ کی پھرتیاں قابل دید ہیں(یاد رہے کہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا نام بھی مبینہ طور پر ایرانی زائرین کے حوالے سے آتا رہا ہے)۔

حیدر آباد کےنوے سے اوپر کرونا کیسز اور احتیاطی تدایبر۔

اگرچہ تبلیغی جماعت کے ارکان ایک بہت ارفع و اعلی مقصد کے لئے نکلے ہوتے ہیں، لیکن بہرحال یہ انسان ہی ہوتے ہیں ۔ اور کیوں کہ کام کی نوعیت ایسی ہے جس میں ملاقاتیں اور میل جول ذیادہ ہے ، لہذا کسی تبلیغی رکن کو(کسی ایران، لندن یا سعودیہ پلٹ ملاقاتی سے) کرونا وائرس لگنا کوئی بعید از قیاس نہیں۔اور ایک رکن سے پوری جماعت میں وائرس منتقل ہونے کے امکانات بھی بہرحال موجود ہوتے ہیں۔لہذا ہو سکتا ہے کہ اتنے کثیر تعداد میں کیسزواقعی موجود ہوں۔ مگر جیسا کہ اوپر کہا گیا ہے کہ ایک منظم مہم چل رہی ہے، اور مبینہ طور پر کچھ حکومتی ارکان اور وزرا کا کنفلکٹ آف انٹرسٹ بھی موجود ہے، لہذا صرف حکومتی اعدادوشمار پر بھروسہ کرنا ٹھیک نہیں(جہاں شراب لیبارٹری میں جا کرشہد میں تبدیل ہو جائے، وہاں کچھ بھی ممکن ہے)۔لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ مندرجہ ذیل دو احتیاطی تدابیر کرلی جائیں۔

جن لوگوں میں رزلٹ مثبت آیا ہے، مگر ان میں کوئی علامت نہیں پائی جاتی، تو ان کا(خفیہ طور سے) غیر جانبدار لیبارٹریوں سے دوبارہ ٹیسٹ کروایا جائے۔اور اگر دونوں رپورٹوں میں کوئی فرق آتا ہے اس بات کو میڈیا میں لے کر آیا جائے۔

اسی طرح اس بات کا خدشہ بھی موجود ہے کہ حکومت میں موجود کالی بھیڑیں، تعداد کو بڑھانے کے لئے جان بوجھ کرلوگوں کو انفیکٹ کرنا شروع کر دیں(یا باہر سے متاثرہ لوگ لاکر انہیں تبلیغی ظاہر کیا جائے)۔لہذا اس طرف سے بھی ہشیار رہنے کی ضرورت ہے۔جو لوگ مسلمانوں کے قتل عام کے لئے شام اور عراق میں اپنے دہشت گرد بھجوا سکتے ہیں، ان کے لئے پاکستان میں رہتے ہوئے چند لوگوں کو بیمار کرنا کوئی مشکل کام نہیں، خصوصا جبکہ ایسا کرنے سے ان کے پروپیگنڈا میں جان بھی پڑ جاتی ہو۔

اوپر جو باتیں کی گئیں ہیں وہ بلا وجہ نہیں ہیں، بلکہ آج ہی کی امت کی رپورٹ کے مطابق، (اور سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز کی روشنی میں) متاثرہ لوگوں کی تعداد کو نہ صرف بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے، بلکہ مبینہ طور پر پہلے سے بیمار لوگوں کو قرنطینہ کئے گئے تبلیغی کارکنان میں شامل کرنے کی کوشش بھی کی گئی ہے۔ اور کیوں کہ ان الزامات کی کھوج کرنے کا نہ وقت ہے،اور نہ وسائل ، لہذا احتیاط کرنا ہی اس وقت بہترین حکمت عملی ہے۔

بڑا فرق؛

اگر بالفرض تبلیغی جماعت پر لگائے جانے والے تمام الزامات من عن مان بھی لئے جائیں، تب بھی اسے ذیادہ سے ذیادہ ایک ایکسیڈنٹ، یا لا علمی میں کی گئی ایک غلطی کہا جا سکتا ہے۔(خصوصا جب ہم دیکھتے ہیں کہ ایک مبلغ پہلے خود متاثر ہو گا، تب ہی دوسرے کو متاثر کر سکتا ہے۔ البتہ اگرکوئی شخص خود بچ کر دوسرے کو وائرس زدہ کر رہا ہوتا، تو صورت حال مختلف ہوتی)۔(یاد رہے کہ پچھلے ہفتے (یعنی چھبیس مارچ) سے تمام تبلیغی جماعتیں گرائنڈ کر دی گئی ہیں، اور ہر جماعت کو یہی ہدایات ہیں کہ وہ جہاں ہیں وہیں رہیں گی، اور کسی قسم کا مجمع یا گشت یا بیان کرنے کی اجازت نہیں۔اور کیوں کہ اطاعت امیر تبلیغی جماعت کا امتیاز ہے، لہذا ان ہدایات پرپوری طرح عمل بھی ہو رہا ہے۔)

جبکہ ایرانی زائرین کا معاملہ یکسر مختلف ہے کیونکہ اس میں کئی جگہ پر مجرمانہ غفلت اور جھوٹ شامل ہے۔

غالبا ایرانی حکومت دنیا کی وہ واحد حکومت ہو گی جس نے اپنے شہریوں کو وائرس سے بچنے کے لئے کسی بھی احتیاطی تدابیر لینے کی حوصلہ شکنی کی اور شہریوں کو اپنے معمولات معمول کے مطابق جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کی۔

پھر جب معاملات ذیادہ خراب ہوئے، اور وائرس پورے ملک میں پھیل گیا، تب بھی ایرانی حکومت مسلسل جھوٹ بولتی رہی۔اور پھر جب حالات بلکل ہی قابو سے باہر ہو گئے، تو ایرانی حکومت نے دوسرے ملکون سے آئے ہوئے زائرین اورمہاجرین کو ملک سے باہر پھینکنا شروع کر دیا۔

جن لوگوں نے پاکستان میں ایرانی زائرین(بشمول مہدی آرمی اور فاطمیون دہشت گردوں) کو فرار کروایا، وہ یہ بات اچھی طرح جانتے تھےکہ ان زائرین میں وائرس پائے جانے کا خطرہ بہت بلند ہے(کیونکہ انہیں ایران سے دھکیلنے کی وجہ ہی وبا کا ایران میں بے قابوہونا تھا)، اور اگر یہ لوگ عام آبادی میں گھل مل گئے، تو پھر یہ وائرس آبادی میں بھی پھیلنا شروع ہو جائے گا، مگر اس کے باوجود انہوں نےقومی مفاد کی بجائے اپنے ذاتی اور فرقہ ورانہ مفاد کو ترجیح دی۔ اب یہ حرکت زلفی بخاری نے کی،علی زیدی نے کی یا کوئی اور ملوٹ تھا، اس کی تحقیق ہوناابھی باقی ہے۔اور شاید اسی تحقیق کے خوف کی وجہ سے کچھ حلقوں کی جانب سے ، سموک سکرین پیدا کرنے کے لئے تبلیغی جماعت کے ایشو کو رائی کا پہاڑ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔



 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
پروپیگنڈے کےپیچھے کون لوگ ہیں اور مقصد کیا ہے
تبلیغی جماعت کے خلاف مذموم مگر منظم پروپیگنڈے کے پیچھے کون لوگ ہیں اسے جاننے کے لئے ذیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں، بلکہ اسی فورم پر موجود زہر اگلتے لوگوں کی اکثریت کی فرقہ ورانہ وابستگی کو دیکھنا ہی کافی ہو گا۔ جہاں تک مقصد کا تعلق ہے، تو(جیسا کہ پچھلے تھریڈ میں بھی بتایا جا چکا ہے) وہ بھی واضح ہے یعنی ایرانی زائرین کے ایشو سے توجہ ہٹانا (اور ساتھ ہی اگر اپنی فرقہ ورانہ جبلت کو تسکین دینے کا سامان بھی ہو جائے تو سونے پہ سہاگہ)۔

طریقہ کار

کس قسم کا پروپیگنڈا کیا گیا ہے ، اس کے لئے ایک ہی مثال کافی ہے۔

اخبار نے کرونا سے متاثرہ ڈاکٹر کے فرار کی جھوٹی خبر شائع کر دی، ڈاکٹر کا ویڈیو پیغام

یعنی ایک شخص میں کرونا ہے ہی نہیں، مگر اسے نہ صرف کرونا کا مریض بتایا گیا، بلکہ اس کا تعلق تبلیغی جماعت سے جوڑ دیا گیا۔ یہ صرف ایک کیس ہے، اسی طرح کے اور بھی کیسز میڈیا میں رپورٹ ہوئے ہیں، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
پروپیگنڈا کرنے والے یہ لوگ میڈیا میں بھی ہیں، پولیس فوج اور اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں میں بھی موجود ہیں۔ ۔لہذا پہلے پہل پروپیگنڈا کیا گیا۔ چند ایک کیسز کا رائی کا پہاڑ بنایا گیا۔ جہاں ضرورت پڑی جھوٹ کا سہارا بھی لیا گیا (جیسا کہ اوپر بتایا گیا)۔ اور پھر اپنے ہی جھوٹے پروپیگنڈے کو بنیاد بنا کر خود ہی ایکشن لینا شروع کر دیا، اور پورے ملک میں سنسنی پھیلا دی گئی۔خصوصا حکومت سندھ کی پھرتیاں قابل دید ہیں(یاد رہے کہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا نام بھی مبینہ طور پر ایرانی زائرین کے حوالے سے آتا رہا ہے)۔


حیدر آباد کےنوے سے اوپر کرونا کیسز اور احتیاطی تدایبر۔

اگرچہ تبلیغی جماعت کے ارکان ایک بہت ارفع و اعلی مقصد کے لئے نکلے ہوتے ہیں، لیکن بہرحال یہ انسان ہی ہوتے ہیں ۔ اور کیوں کہ کام کی نوعیت ایسی ہے جس میں ملاقاتیں اور میل جول ذیادہ ہے ، لہذا کسی تبلیغی رکن کو(کسی ایران، لندن یا سعودیہ پلٹ ملاقاتی سے) کرونا وائرس لگنا کوئی بعید از قیاس نہیں۔اور ایک رکن سے پوری جماعت میں وائرس منتقل ہونے کے امکانات بھی بہرحال موجود ہوتے ہیں۔لہذا ہو سکتا ہے کہ اتنے کثیر تعداد میں کیسزواقعی موجود ہوں۔ مگر جیسا کہ اوپر کہا گیا ہے کہ ایک منظم مہم چل رہی ہے، اور مبینہ طور پر کچھ حکومتی ارکان اور وزرا کا کنفلکٹ آف انٹرسٹ بھی موجود ہے، لہذا صرف حکومتی اعدادوشمار پر بھروسہ کرنا ٹھیک نہیں(جہاں شراب لیبارٹری میں جا کرشہد میں تبدیل ہو جائے، وہاں کچھ بھی ممکن ہے)۔لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ مندرجہ ذیل دو احتیاطی تدابیر کرلی جائیں۔

جن لوگوں میں رزلٹ مثبت آیا ہے، مگر ان میں کوئی علامت نہیں پائی جاتی، تو ان کا(خفیہ طور سے) غیر جانبدار لیبارٹریوں سے دوبارہ ٹیسٹ کروایا جائے۔اور اگر دونوں رپورٹوں میں کوئی فرق آتا ہے اس بات کو میڈیا میں لے کر آیا جائے۔

اسی طرح اس بات کا خدشہ بھی موجود ہے کہ حکومت میں موجود کالی بھیڑیں، تعداد کو بڑھانے کے لئے جان بوجھ کرلوگوں کو انفیکٹ کرنا شروع کر دیں(یا باہر سے متاثرہ لوگ لاکر انہیں تبلیغی ظاہر کیا جائے)۔لہذا اس طرف سے بھی ہشیار رہنے کی ضرورت ہے۔جو لوگ مسلمانوں کے قتل عام کے لئے شام اور عراق میں اپنے دہشت گرد بھجوا سکتے ہیں، ان کے لئے پاکستان میں رہتے ہوئے چند لوگوں کو بیمار کرنا کوئی مشکل کام نہیں، خصوصا جبکہ ایسا کرنے سے ان کے پروپیگنڈا میں جان بھی پڑ جاتی ہو۔

اوپر جو باتیں کی گئیں ہیں وہ بلا وجہ نہیں ہیں، بلکہ آج ہی کی امت کی رپورٹ کے مطابق، (اور سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز کی روشنی میں) متاثرہ لوگوں کی تعداد کو نہ صرف بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے، بلکہ مبینہ طور پر پہلے سے بیمار لوگوں کو قرنطینہ کئے گئے تبلیغی کارکنان میں شامل کرنے کی کوشش بھی کی گئی ہے۔ اور کیوں کہ ان الزامات کی کھوج کرنے کا نہ وقت ہے،اور نہ وسائل ، لہذا احتیاط کرنا ہی اس وقت بہترین حکمت عملی ہے۔


بڑا فرق؛

اگر بالفرض تبلیغی جماعت پر لگائے جانے والے تمام الزامات من عن مان بھی لئے جائیں، تب بھی اسے ذیادہ سے ذیادہ ایک ایکسیڈنٹ، یا لا علمی میں کی گئی ایک غلطی کہا جا سکتا ہے۔(خصوصا جب ہم دیکھتے ہیں کہ ایک مبلغ پہلے خود متاثر ہو گا، تب ہی دوسرے کو متاثر کر سکتا ہے۔ البتہ اگرکوئی شخص خود بچ کر دوسرے کو وائرس زدہ کر رہا ہوتا، تو صورت حال مختلف ہوتی)۔(یاد رہے کہ پچھلے ہفتے (یعنی چھبیس مارچ) سے تمام تبلیغی جماعتیں گرائنڈ کر دی گئی ہیں، اور ہر جماعت کو یہی ہدایات ہیں کہ وہ جہاں ہیں وہیں رہیں گی، اور کسی قسم کا مجمع یا گشت یا بیان کرنے کی اجازت نہیں۔اور کیوں کہ اطاعت امیر تبلیغی جماعت کا امتیاز ہے، لہذا ان ہدایات پرپوری طرح عمل بھی ہو رہا ہے۔)

جبکہ ایرانی زائرین کا معاملہ یکسر مختلف ہے کیونکہ اس میں کئی جگہ پر مجرمانہ غفلت اور جھوٹ شامل ہے۔

غالبا ایرانی حکومت دنیا کی وہ واحد حکومت ہو گی جس نے اپنے شہریوں کو وائرس سے بچنے کے لئے کسی بھی احتیاطی تدابیر لینے کی حوصلہ شکنی کی اور شہریوں کو اپنے معمولات معمول کے مطابق جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کی۔

پھر جب معاملات ذیادہ خراب ہوئے، اور وائرس پورے ملک میں پھیل گیا، تب بھی ایرانی حکومت مسلسل جھوٹ بولتی رہی۔اور پھر جب حالات بلکل ہی قابو سے باہر ہو گئے، تو ایرانی حکومت نے دوسرے ملکون سے آئے ہوئے زائرین اورمہاجرین کو ملک سے باہر پھینکنا شروع کر دیا۔

جن لوگوں نے پاکستان میں ایرانی زائرین(بشمول مہدی آرمی اور فاطمیون دہشت گردوں) کو فرار کروایا، وہ یہ بات اچھی طرح جانتے تھےکہ ان زائرین میں وائرس پائے جانے کا خطرہ بہت بلند ہے(کیونکہ انہیں ایران سے دھکیلنے کی وجہ ہی وبا کا ایران میں بے قابوہونا تھا)، اور اگر یہ لوگ عام آبادی میں گھل مل گئے، تو پھر یہ وائرس آبادی میں بھی پھیلنا شروع ہو جائے گا، مگر اس کے باوجود انہوں نےقومی مفاد کی بجائے اپنے ذاتی اور فرقہ ورانہ مفاد کو ترجیح دی۔ اب یہ حرکت زلفی بخاری نے کی،علی زیدی نے کی یا کوئی اور ملوٹ تھا، اس کی تحقیق ہوناابھی باقی ہے۔اور شاید اسی تحقیق کے خوف کی وجہ سے کچھ حلقوں کی جانب سے ، سموک سکرین پیدا کرنے کے لئے تبلیغی جماعت کے ایشو کو رائی کا پہاڑ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔




IRANI zaireen ki Jihalat ka koi muqable nahii , dunya ki tareekh mai kisi nay wo jahal nahi dekhi hogi jo Iran mai zaireen ne ki, jismay shirk kay alfaaz bhi istemaal kiey gaye, jaliyan chaty gayein mazaroon ki ye keh ke YE HAMARAY MADAD GAR AUR BACHANAY WALAY HAIN, nateeja dunya ke samnay hai. Tableeghi jamaat nay unsay buhat kam sahi lekin jihalat ka muzahra to kia hai, Government ki ehtiyati tadabir ko mustarad kar key jo IJTEMA kia , aur natija yehan bhi dekha gaya, aur in donoon ke jahilana amal karnay waloon ki waja say ISLAM KA MAZAAQ URA ,Hukumat, Mulk aur dunya ko jo nuqsaan hua hai us ki waja say ye Iraani Zaireen aur Jo loog is jammat ke sath thay donoon lanat key mustahiq hain.
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
IRANI zaireen ki Jihalat ka koi muqable nahii , dunya ki tareekh mai kisi nay wo jahal nahi dekhi hogi jo Iran mai zaireen ne ki, jismay shirk kay alfaaz bhi istemaal kiey gaye, jaliyan chaty gayein mazaroon ki ye keh ke YE HAMARAY MADAD GAR AUR BACHANAY WALAY HAIN, nateeja dunya ke samnay hai. Tableeghi jamaat nay unsay buhat kam sahi lekin jihalat ka muzahra to kia hai, Government ki ehtiyati tadabir ko mustarad kar key jo IJTEMA kia , aur natija yehan bhi dekha gaya, aur in donoon ke jahilana amal karnay waloon ki waja say ISLAM KA MAZAAQ URA ,Hukumat, Mulk aur dunya ko jo nuqsaan hua hai us ki waja say ye Iraani Zaireen aur Jo loog is jammat ke sath thay donoon lanat key mustahiq hain.
زائرین ایران جا کر کیا کرتے ہیں، اور ان کا کیا عقیدہ ہے، وہ یہاں زیر بحث نہیں۔

, Government ki ehtiyati tadabir ko mustarad kar key jo IJTEMA kia , aur natija yehan bhi dekha gaya,
آپ کون سے اجتماع کی بات کر رہے ہو۔ تبلیغی جماعت کی جانب سے کوئی ایسا اجتماع نہیں کیا گیا، جس میں کسی حکومتی تدبیر یا حکم کی خلاف ورزی کی گئی ہو۔
 

Faizan Syed

Senator (1k+ posts)
hr chiz propaganda Q lagti hai.. me Hyderabad sy hun or yha aksr jga Corona tableeghi jamat k travel sy phela hai or ye koi srf tableeghi jamat wahid nhi hr jga ksi na ksi wja sy virus phela to bat samjny wali ye hai Tableeghi jamat ho ya iran sy any waly ya Italy ya U.K sy any waly log ahtiyat jo nahi kryga wo Virous ko phelany ka bais bany ga Simple
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
It's clearly for diverting attention
جس طرح ٹرین حادثہ کا ذمہ دار ایک جماعت کو ٹھہرایا گیا تھا، اور"عینی گواہ" بھی ڈھونڈ لئے گئے تھے، مگر بعد میں تحقیقات میں حق سامنے آ گیا اور ٹرین انتظامیہ کی غفلت پکڑی گئی، ان شاء اللہ اس آزمائش میں بھی یہ لوگ سرخرو ہو کر نکلیں گے، اور ان کے دشمنوں اور بدخواہوں کو سوائے شرمندگی اور پچھتاوے کے اور کچھ حاصل نہیں ہو گا۔۔
 

Ghulam-e-Qanbar

Councller (250+ posts)
رائیونڈ کو قرنطینہ بنانے کا سست مگر درست اقدام

پنجاب حکومت نے تبلیغی مرکز رائے ونڈ کو سیل کر کے قرنطینہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو قابل ستائش مگر دیر آید درست آید اقدام ہے۔ یقینناً یہ فیصلہ پاکستان کے طول و عرض سے مصدقہ سرکاری رپورٹیں ملنے کے بعد کیا گیا جن میں بشتر تبلیغیوں میں کرونا وائرس بکثرت پائے جانے کی تصدیق ہوئی۔
ملک بھر میں موجودہ تشویشناک صورتحال کے پیش نظر صرف تبلیغی مرکز (اگر وائرس مرکز یا پاکستان میں کرونا کا ایپی سنٹر کہا جائے توغلط نہ ہوگا) کو قرنطینہ بنا دینا ناکافی ہے بلکہ اپنے گھروں سے دور اس وقت پاکستان میں جہاں جہاں مساجد و مدارس میں تبلیغی حضرات مقیم ہیں انہیں ہنگامی طور پر قرنطینہ قرار دے کر وہیں لاک کیا جائے، باہر فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی جائے۔

اس فورم کے صفحات شاہد ہیں کہ ہم روز اول سے حکمرانوں سے یہ مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ ملک کے طول و عرض میں مکمل لاک ڈاؤں جیسے کٹھن اقدام سے کہیں زیادہ آسان، اثر انگیز اور وقت کا تقاضا رائے ونڈ کو سیل اور لاک ڈاؤن کرنا ہے لیکن تب حکومت کا سارا فوکس زائرین پر تھا۔ زائرین کو بارڈر پر قرنطینہ کرنا ایک بجا حکومتی اقدام تھا لیکن اسکا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ آپ اپنے کچھ شہریوں کو تو جنگلوں میں بارڈر پر ہی روک دیں لیکن گنجان آباد شہری آبادیوں میں لاکھوں افراد کے تبلیغی اجتماعات کی نہ صرف کھلے عام اجازت دے دیں بلکہ ٹرینوں اور بسوں کے قافلوں کی شکل میں آمد و رفت کی سہلولت بھی مہیا کریں۔ در ایں اثنا ہر طرح کے دیگر اجتماعات پر پابندی کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی ہو؟
کچھ پاکستانی شہریوں کو تو بارڈر پر روک لیا گیا لیکن براستہ ہوائی بارڈرز بیرون ممالک اور عمرہ سے واپس آنیوالوں سے لا پرواہی برتی گئی۔ پاکستان میں کرونا کی وجہ سے ہونیوالی سب سے پہلی موت مردان کے شہری سعادت خان کی ہوئی جو عمرہ سے واپس آیا تھا۔ سعادت خان کا سارا گاؤں کامیاب عمرہ کی خوشی میں ہونیوالی دعوت میں شریک بھی ہوا لیکن کسی کا شاید دھیان اسطرف نہیں گیا کیوں کہ مرکزی حکومت کو زائرین میں الجھا کر اسکی توجہ تقسیم کرنے کی ایک منظم مہم چلائی گئی۔ اس دوران میں لاکھوں کی تعداد میں پاکستان کے طول و عرض سے رائیونڈ میں یکجا ہوئے اور وائرس کا تبادلہ کر کے پاکستان میں پھیل جانیوالے تبلیغیوں سے حکومت غافل رہی۔

اب جبکہ تبلیغی حضرات رائیونڈ سے اپنا بوریا بستر اٹھا کر پاکستان کی گلیوں گلیوں میں پھیل چکے اور دروازے بجا بجا کر اپنے گھروں میں محفوظ پاکستانیوں کو وائرس زدہ کر چکے تب حکومت نے رائیونڈ مرکز کو قرنطینہ بنانے کا فیصلہ کیا۔

اس مرحلے پر بحیثیت پاکستانی شہری ہماری ذمہ داری ہے کہ خود کو گھروں تک محدود رکھ کر نہ صرف حکومت کے ساتھ تعاون کریں بلکہ ارد گرد گلیوں، بازاروں میں پھرتے وائرس پھیلانے والے تبلیغی جماعت جیسے خطرناک ذرائع کی قریبی پولیس سٹیشن کو اطلاع بھی فراہم کریں۔

تبلیغی جماعت کے جو حامی سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپس میں گمراہ کن ہمدردانہ مہم چلا رہے ہیں انہیں فوری گرفتار کروا کے پولیس سے ان کا سافٹ وئیر اپ ڈیٹ کروانا بھی مت بھولیں۔
 

Ghulam-e-Qanbar

Councller (250+ posts)

تبلیغی جماعت نے کرونا وائرس کو پاکستان کے گھر گھر پہنچانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ تبلیغی جماعت میں کرونا وائرس بہت تیزی سے سرایت کر چکا ہے۔ اسی لیے تبلیغی جماعت کا رائے ونڈ میں واقع ہیڈ کوارٹر مکمل سیل کر دیا گیا ہے، بلکہ سارا رائیونڈ شہر ہی قرنطینہ بنا دیا گیا ہے۔ یہ پاکستان کا پہلا سب سے بڑا قرنطینہ ہے۔ حتی کہ جن مدارس اور مساجد میں تبلیغی مورچہ زن تھے حکومت انہیں بھی قرنطینہ بنا دینے پر مجبور ہے۔
بحیثیت سچے مسلمان اور پاکستانی کروڑوں انسانوں کی جان کی حفاظت کیلئے ہمیں حکومت سے تعاون کرنا چاہیئے اور جہاں کوئی تبلیغی پھرتا نطر آئے قریبی پولیس سٹیشن میں اطلاع دیں، یہ صدقہ جاریہ ہے۔

 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
زائرین ایران جا کر کیا کرتے ہیں، اور ان کا کیا عقیدہ ہے، وہ یہاں زیر بحث نہیں۔


آپ کون سے اجتماع کی بات کر رہے ہو۔ تبلیغی جماعت کی جانب سے کوئی ایسا اجتماع نہیں کیا گیا، جس میں کسی حکومتی تدبیر یا حکم کی خلاف ورزی کی گئی ہو۔
Wajah badnaami unki Jahalat hi hai, Jisay aap aqeeda kehtay hai. Aur Tabliqiyun ney bhi aqeeda nibhaya bakghair halaat ko dekhay ya hukumat ki warnings ka khiyal kiye. Dono group ke in shurka nay ghairzimadari ka suboot diya, lihaza unko lanaat mili ismay aur koi waja nahi hai, donon group key tamam shurka iskay mustahiq hain.
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
hr chiz propaganda Q lagti hai.. me Hyderabad sy hun or yha aksr jga Corona tableeghi jamat k travel sy phela hai or ye koi srf tableeghi jamat wahid nhi hr jga ksi na ksi wja sy virus phela to bat samjny wali ye hai Tableeghi jamat ho ya iran sy any waly ya Italy ya U.K sy any waly log ahtiyat jo nahi kryga wo Virous ko phelany ka bais bany ga Simple
یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ آبادی میں پھیلے وائرس کی وجہ سے تبلیغی جماعت کو وائرس لگ گیا؟ کیا آپ وقوعہ پر موجود تھے، جو اتنے یقین سے کہہ سکتے ہوکہ جماعت کی وجہ سے وائرس لگا۔
اور سب باتوں کی ایک بات۔تبلیغ میں لگنا یا سفر کرنا کوئی جرم نہیں۔ ہاں اگر حکومت نے منع کیا ہوتا، اور انہوں نے اجتماع کیا ہوتا، یا حکومت نے سفر سے منع کیا ہوتا اور انہوں نے سفر کیا ہوتا تو اور بات تھی۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حکومتی پابندی کے بعد کوئی اجتماع نہیں ہوا۔ اور پچھلے ہفتے سے ہر قسم کی تبلیغی سرگرمیاں بھی رکی ہوئی ہیں۔
 

Ghulam-e-Qanbar

Councller (250+ posts)

ہم الزام انکو دیتے تھے
قصور اپنا نکل آیا

اس ویب سائٹ سمیت سوشل میڈیا پر پچھلے تین ہفتے سے مسلسل پاکستان میں کرونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار شیعوں کو ٹہرایا جاتا رہا۔ لیکن جب معاملہ کھلا تو پتا چلا کہ وائرس والوں کی بہت بڑی تعداد تو عمرہ کر کے سعودیہ سے آئی ہے۔ ابھی تک وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی اکثریت کا تعلق تبلیغی جماعت اور ان سے میل ملاقات رکھنے والوں کا ہے۔ جب حکومت کو اسکی خبر ہوئی تب تک بہت دیر ہو چکی تھی تبلیغی جماعت پاکستان میں کراچی سے خیبر تک وائرس تسیل کر چکی تھی۔ جان بوجھ کر حکومت کا دھیان عمرہ والوں سے بٹا کر تفتان کیطرف لگا دیا گیا تاکہ تبلیغ کے نام پر وائرس پھیلانے کا سلسلہ خاموشی سے جاری رکھا جا سکے۔


سوشل میڈیا پر بھی ایک طوفان تھا۔ اس ویب سائٹ پر بھی شیعوں کے خلاف نفرت کی ایک آگ تھی جس کو تھریڈ بنا بنا کر مسلسل ہوا دی گئی مگر کسی ممبر نے نہیں کہا کہ کرونا بے مذہب اور بے سرحد وائرس ہے۔ یہ نہ سنی ہے نہ شیعہ۔ ہر ملک اسکی لپیٹ میں کیوں بیچارے شیعوں کو گالیاں دیتے ہو، کیوں باہمی پیار محبت ختم کرتے ہو۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ شیعہ دشمنی میں اہلبیت علیہم السلام کی توہین تک کی گئی مگر سب چپ تماشہ دیکھتے رہے۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
Wajah badnaami unki Jahalat hi hai, Jisay aap aqeeda kehtay hai. Aur Tabliqiyun ney bhi aqeeda nibhaya bakghair halaat ko dekhay ya hukumat ki warnings ka khiyal kiye. Dono group ke in shurka nay ghairzimadari ka suboot diya, lihaza unko lanaat mili ismay aur koi waja nahi hai, donon group key tamam shurka iskay mustahiq hain.
آپ پروپیگنڈے کا شکار ہو۔یہ انہی لوگوں کا پھیلایا ہوا پروپیگنڈا ہے کہ حکومت نے اجتماع سے منع کیا، مگر پھر بھی اجتماع ہوا۔مزید وضاحت کے لئے درج ذیل تھریڈ ملاحظہ فرمائیے
 

oscar

Minister (2k+ posts)
تین ہفتے بعد تراویح آرہی ہیں، جو فرض تو نہیں بلکہ بدعت حسنہ ہے، لیکن بروقت اتفاق رائے نہ ہوا تو تبلیغی جماعت سے کافی بڑا مسئلہ ہوگا اور بابا خیر اندیش پھر صفائیاں دیتا پھرے گا
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
کچھ دیر پہلے آپ پروپیگنڈا کے انکاری تھے، اور آپ خود ہی پروپیگنڈے کا شکار نکلے۔یہ انہی لوگوں کا پھیلایا ہوا پروپیگنڈا ہے کہ حکومت نے اجتماع سے منع کیا، مگر پھر بھی اجتماع ہوا۔مزید وضاحت کے لئے درج ذیل تھریڈ ملاحظہ فرمائیے
Agar aap mera pehla jawab sahi say parhain to main nay pehlay bhi donon ko ghalat kaha tha. Kiunkay aapnay Irani zaireen ka zikar kia hai tu dono ko biyan kia hai. Irani Zaireen nay jihalat ki inteha ki, Mushrikana alfaaz istemaal kiye, aur in Tableeghiyun ney andhay aur behray honay ka suboot dya, dono nay Islam ko badnaam kia, aur Qaum, Mulk, o Dunya ko nuqsaan puhunchaya. Aur mai in do events ke shurka ko lanat ka mustahiq keh raha hoon, zara ghour kijye ga sirf shurka ko.
 

Ghulam-e-Qanbar

Councller (250+ posts)
یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ آبادی میں پھیلے وائرس کی وجہ سے تبلیغی جماعت کو وائرس لگ گیا؟ کیا آپ وقوعہ پر موجود تھے، جو اتنے یقین سے کہہ سکتے ہوکہ جماعت کی وجہ سے وائرس لگا۔
اور سب باتوں کی ایک بات۔تبلیغ میں لگنا یا سفر کرنا کوئی جرم نہیں۔ ہاں اگر حکومت نے منع کیا ہوتا، اور انہوں نے اجتماع کیا ہوتا، یا حکومت نے سفر سے منع کیا ہوتا اور انہوں نے سفر کیا ہوتا تو اور بات تھی۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حکومتی پابندی کے بعد کوئی اجتماع نہیں ہوا۔ اور پچھلے ہفتے سے ہر قسم کی تبلیغی سرگرمیاں بھی رکی ہوئی ہیں۔
السلام علیکم بھائی! میں آپکی تکلیف سمجھ سکتا ہوں لیکن آپ حقیقت سے نظریں چرا رہے ہیں۔ آپ اور آپکےمتعصب ساتھی تقریباً تین ہفتے سے مسلسل پاکستانی شیعوں کو کرونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار ٹہرا کر انتہائی زہریلا پراپیگنڈا کرتے رہے ہیں۔ اس دوران نہ صرف شیعوں کو غلیظ گالیاں دی جاتیں بلکہ ان کے عقائد پر بھی گندا کیچڑ اچھالا جاتا تھا۔

اب یہ حقیقت سب پر عیاں ہو چکی ہے کہ تبلیغی جماعت والے کرونا وائرس پھیلانے کا سب سے بڑا سورس ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت بھی اپنی غلطی کا ازالہ کرنے کیلئے کوشش کر رہی ہے۔ اسی لیے نہ صرف رائیونڈ مرکز کو سیل کر دیا گیا ہے بلکہ سارا شہر ہی قرنطینہ قرار دے دیا گیا ہے۔ یہی اسکا سب سے برا ثبوت ہے کہ کرونا وائرس کا منبع رائیونڈ اور پھیلانے والے تبلیغی کارندے ہیں۔
جہاں تبلیغی جماعت ٹہری ہے حکومت وہ مساجد بھی سیل کر رہی ہے، مدارس میں چھپے کرونا زدہ تبلیغی مریضوں کو پکڑنے کیلئے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں، یہ سب کیوں ہو رہا ہے؟
عمران خان تو تبلیغی جماعت اور طارق جمیل صاحب کے ساتھ بہت عقیدت رکھتا ہے تو پھر یہ سب اچانک کیوں ہونے لگا؟
اس لیے کہ حکومت کو سرکاری ذرائع سےرپورٹس موصول ہو رہی ہیں کہ پاکستان میں پھیلنے والا وائرس ایران سے آنے والے زائرین نہیں لائے بلکہ عمرہ سے واپس آنے والے اور بیرون ممالک سے آنے والے تبلیغی جماعت کے کارندے اس وائرس کے ٹرانسپورٹرز ہیں۔

خدارا، پہلے انسان پھر مسلمان اور پاکستانی بن کر سوچیں۔ تبلیغی جماعت پر پابندی نہیں لگائی جا رہی فقط انہیں کہا جا رہا ہے کہ وائرس کو اپنے تک محدود رکھیں۔
 
Last edited:

Truthstands

Minister (2k+ posts)
اہل سنت والجماعت سے گزارش ھے کے جاہل سے بحث نہں کی جاتی
اپ کسکو بتا رہے ہیں جو لوگ میڈیا کنٹرول کرتے ھیں، اپکو پتا ھے کتنا پہسے خرچ کیا گیا ھے بات کا رخ تبلیغی جماعت کی جانب کرنے کے لیے۔
اپ اس کوفی سے بحث کر رہے ہیں جو اہل رسول صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم سے وفا نہ کر سکے۔

تم چاہ بھی نہیں سکتے اگر اللہ نہ چاہے۔

انشاللہ جلد ہی بہلے سے زیادہ اللّٰہ کے دین کا کام ھو گا۔
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
آخری پہرہ صاف شعیوں ایرانیوں سے نفرت پر مبنی ہے جب لوگ ایران سے آئے تو کچھ لوگوں نے یہ پراپوگنڈا کیا یہ سب کرونا ایران سے آیا ہے پھر کچھ دنوں بعد کچھ خبریں لگ گئیں یہ تبلیغیوں نے پھلایا ہے شرم آنی چاہیے جو اس موقعہ پر فرقہ واریت چایتے ہیں پاکستان کو میدان جنگ بنانا بند کرو اللہ سے ڈرو توبہ کرو ایک دوسرے کے خلاف کیچر اچھالنا بند کرو تم دشمن کو خوش کر رہے ہو گاندی کے نقشے قدم پر چل کر پاکستان کو انتشار کا شکار کرنے کی کوشش کر رہے تم شعیہ ہو یا کچھ اور تم ناکام ہو گے میرا ملک جنہوں نے بنایا ان کا رہنے دو وہ جو چاہتے تھے یہاں وہ چلنے دو وہ بہت سادہ تھا کہ یہ ہر کسی کا ملک ہوگا بس لیکن کسی کا میدان جنگ نہیں ہوگا
 
Last edited:

baalti

Minister (2k+ posts)
Problem is qaum ki yeh hai ke inhon ne common sense ko haath nhin marna chahay woh koi bhi ho, har kisi ne apna hi shagoofa chorna hai. Har cheez ka time hota hai, waqt ke sanjeedgi aur zaroorat ko bhi samajh laina chahiyay... is waqt is wabaa ka hal sirf or sirf yeh hai k ghar baitho, bahar na niklo, niklo toh sirf 100% emergency/essential needs ke liye, matlab anaaj ya hospital ya woh log jo essential jobs kartay hon... tableegh, ciggarettes, newspapers, friends, etc etc all can wait... har koi chalta phirta kartoos hai... par nahin, idhar EGO's hurt ho rahi hain har kisi ki...
 

Shuja Baba

Councller (250+ posts)
اہل سنت والجماعت سے گزارش ھے کے جاہل سے بحث نہں کی جاتی
اپ کسکو بتا رہے ہیں جو لوگ میڈیا کنٹرول کرتے ھیں، اپکو پتا ھے کتنا پہسے خرچ کیا گیا ھے بات کا رخ تبلیغی جماعت کی جانب کرنے کے لیے۔
اپ اس کوفی سے بحث کر رہے ہیں جو اہل رسول صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم سے وفا نہ کر سکے۔

تم چاہ بھی نہیں سکتے اگر اللہ نہ چاہے۔

انشاللہ جلد ہی بہلے سے زیادہ اللّٰہ کے دین کا کام ھو گا۔
کون ہے اہلسنت ولجمات وہ جو معاویہ کے پیروکار ہیں ان کی بات کر رہے ہو تم کیا سب کو معلوم پڑنا چاہیے ہے کے تبلیغی جماعت ایک بدعت ہے اس کو سعودیہ والوں نے بھی بدعت قرار دیا ہے معاویہ کے پیروکار ہی تو وہ لوگ ہیں جو کے رسول اعظم صحابہ اکرام اور اہلبیت کے دشمن تھے اور ہیں کیوں کے معاویہ گستاخ تھا
اس ملک کو تباہ کرنے میں دو بند والوں کا سب سے بڑا ہاتھ ہے اس فتنے کو سعودیہ میں بھی ممنوع قرار دیا گیا ہے